ہمارانظام عدل مثالی نہیں اس میں خامیاں موجود ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

حقیقی وکالت کرنے والے اٹھاوے فیصد وکلاء خاموش رہے اور اپنا کردار ادا نہ کیاتو بچے کھچے نظام کی تباہی یقینی ہے، چیف جسٹس منظور احمد ملک

منگل 13 اکتوبر 2015 17:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس منظور احمد ملک نے کہا یے کہ ہمارانظام عدل مثالی نہیں اس میں خامیاں موجود ہیں,,,حقیقی وکالت کرنے والے اٹھاوے فیصد وکلاء خاموش رہے اور اپنا کردار ادا نہ کیاتو بچے کھچے نظام کی تباہی یقینی ہے۔

(جاری ہے)

ایوان عدل لاہور میں اپنے اعزاز میں منعقدہ وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ وکلاء کے ہاتھ میں کتاب اور قلم اچھی لگتی ہے تالا نہیں,,,وکیل کے منہ میں دلیل اچھی لگتی ہے گالی نہیں.چیف جسٹس نے کہا کہ دو فیصد وکلاء کی وجہ سے پوری وکلاء برادری بدنام ہو رہی ہے,,,دو فیصد وکلا عدالتی نظام کو یرغمال نہیں بنا سکتے. اگراٹھانوے فیصد پیشہ ور وکلاء نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو نظام عدل میں موجود خامیاں دور نہیں کی جا سکتیں.چیف جسٹس نے کہا کہ وکلاء کے تعاون کے بغیرزیر التواء مقدمات نہیں نمٹائے جا سکتے.لاہور کی ضلعی عدلیہ میں گزشتہ تین ماہ میں زیر التواء دس ہزار مقدمات نمٹائے گے جو خوش آئند بات ہے.چیف جسٹس نے کہا کہ عہدے عارضی ہوتے ہیں کسی کے آنے یا جانے سے نظام نہیں رک جاتا ,,,بار کے لئے تمام منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر کسی پر کوئی احسان نہیں کیا.تقریب کے بعد چیف جسٹس نے ایوان عدل میں اے ٹی ایم مشین اور لائبریری کا افتتاح بھی کیا