بلوچستان اسمبلی ، آزاد کشمیرسے پشتونوں کوبے دخل کرنے سے متعلق تحریک التواء قراردادکی شکل میں منظو ر

قلعہ سیف اﷲ سے اغواء شدہ بی ڈی اے کے ملازمین سے متعلق تحریک التواء وزیراعلیٰ بلوچستان اوروزیرداخلہ کی عدم موجودگی کے باعث اگلے سیشن کے اجلاس تک ملتوی رکن صوبائی اسمبلی عبدالماجد ابڑو پرحملے سے متعلق تحریک استحقاق قائمہ کمیٹی برائے استحقاق کے سپرد نجی تعلیمی اداروں کی ترقی ،فروغ اوربلوچستان میں ادارہ امراض گردہ کوئٹہ کے قیام کابل منظور

پیر 12 اکتوبر 2015 23:08

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) بلوچستان اسمبلی میں آزاد کشمیرمیں پشتونوں کوبے دخل کرنے سے متعلق تحریک التواء کوقراردادکی شکل میں منظورجبکہ قلعہ سیف اﷲ سے اغواء ہونے والے بی ڈی اے کے ملازمین سے متعلق تحریک التواء وزیراعلیٰ بلوچستان اوروزیرداخلہ بلوچستان کی عدم موجودگی کے باعث اگلے سیشن کے اجلاس تک ملتوی کردی رکن صوبائی اسمبلی عبدالماجد ابڑو پرحملے سے متعلق تحریک استحقاق کوقائمہ کمیٹی برائے استحقاق کے سپردکردیا گیانجی تعلیمی اداروں کی ترقی ،فروغ اوربلوچستان میں ادارہ امراض گردہ کوئٹہ کے قیام کابل منظور کرلیاکول مائنز کے کاروبارپراضافی ٹیکس فوری طورپرواپس لینے اورضلع ہرنائی وملحقہ علاقوں کوگیس کی فوری طورپرسپلائی سے متعلق مشترکہ قرارداد اورتحریک التواء کواگلے سیشن کے اجلاس تک ملتوی کیاگیابلوچستان اسمبلی کااجلاس قائم مقام اسپیکر میرعبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں ایک گھنٹہ تاخیرسے شروع ہوااجلاس میں مشترکہ قراردادسرداررضامحمدبڑیچ،آغاسیدلیاقت ،اورنصراﷲ زیرے کی مشترکہ قرارداد وقت کی کمی کے باعث الگے سیشن تک ملتوی کردیاگیاجبکہ نجی تعلیمی اداروں کی ترقی فروغ سے متعلق تحریک مشیرتعلیم سرداررضاخان بڑیچ نے ایوان میں پیش کیاجبکہ ادارہ امراض گردہ کوئٹہ کے قیام سے متعلق تحریک صوبائی وزیرصحت رحمت صالح بلوچ نے پیش کیاایوان نے متفقہ طورپردونوں تحریکوں کومنظورکرلی اجلاس میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈرانجینئرزمرک خان اچکزئی،سردارعبدالرحمن کھیتران اورڈاکٹررقیہ ہاشمی نے پوائنٹ آف آرڈرپراظہارخیال کرتے ہوئے ایوان کی توجہ صوبے میں بڑھتے ہوئے خطرناک مرض کانگووائرس کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہاکہ صوبے کے لوگ کانگو وائرس سے متاثرہورہے ہیں اس وقت صوبے کے 12لوگ اس مرض میں مبتلا ہے جن کی علاج ومعالجہ مختلف ہسپتالوں میں جاری ہے انہوں نے کہاکہ کانگووائرس کاعلاج بہت مہنگاہے حکومت اس مرض کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے رکن صوبائی اسمبلی سردارعبدالرحمن کھیتران نے کہاکہ کانگو وائرس کی روک تھام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں وائرس کی روک تھام کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دینی چاہیے خاتون رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹرشمع اسحاق نے ہمارے ملک اور صوبے کا المیہ ہے کہ جب چیز یں خراب ہوجاتی ہیں تو ہوش کے ناخن لئے جاتے ہیں ہمارے صوبے کے بارڈرز محفوظ ہونے چاہیے صوبے کے جانوروں کی مکمل ویکسین ہونی چاہیے جو ڈاکٹرز اور نرسز اس مرض کا علاج کرتا ہے وہ خود اس مرض کا شکار ہو جاتا ہے صوبائی وزیرصحت رحمت صالح بلوچ نے کہاکہ گانگو وائرس کی روک تھا م کیلئے حکومت سنجیدگی سے کام کرر ہی ہے پولیو اورکانگو جیسے مرض سے متعلق عوام میں آگاہی نہ ہونے سے اضافہ ہوا ہے لائیواسٹاک اور محکمہ صحت اس مرض کے خلاف مشترکہ کام کررہے ہیں مشیرلائیواسٹاک عبیداﷲ بابت نے کہاکہ کانگو وائرس کی روک تھام کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہے جوان علاقوں کادورہ کرکے اقدامات اٹھائے گی صوبائی وزیرصحت رحمت صالح بلوچ نے ایوان کوبتایاکہ کوئٹہ کے بائی پاس ٹی بی سینٹوریم میں ایک خصوصی وارڈ کانگو وائرس کے مریضوں کیلئے قائم کردیاگیاہے وقفہ سوالات کے دوران صوبائی مشیرعبیداﷲ بابت نے کہاکہ صوبے میں اس وقت محکمہ امورحیوانات کی 110فعال ویٹرنری ہسپتالوں اور841ویٹرنری،ڈسپنزریز قائم کردئیے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ 126خالی آسامیوں پرتعیناتیاں پبلک سروس کیمشن کے ذریعے کردئیے گئے ہیں جبکہ محکمہ امورحیوانات میں مزید150پوسٹوں پرتعیناتی ابھی ہوناہے رکن صوبائی اسمبلی عبدالماجد ابڑونے کہاکہ گزشتہ دنوں ڈیرہ مراد جمالی جاتے ہوئے بولان میں مسلح افراد کی جانب سے مجھ پر حملہ کیا گیاحملے سے متعلق صوبائی حکومت کو آگاہ کیا لیکن تحفظ فراہم کرنے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیاحالات کی بہتری کے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن اس قدر بہتر نہیں ہوئے اراکین اسمبلی سردارعبدالرحمن کھیتران،میرعاصم کردگیلو،میرغلام دستگیربادینی،کی جانب سے سابق صوبائی مشیر عبدالماجد ابڑوپر حملے کی مذمت کی گئی اورکہاگیاکہ عوامی نمائندوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں دہشت گردی میں ملوث عناصر قتل و غارت گری کرکے افغانستان جاتے ہیں ناراض بلوچ کے نام پر دہشت گردوں کو واپس لاکر مذاکرات اور پریس کانفرنس کی جاتی ہے ہتھیار پھینکنے والے ہمارے بچوں اور قبیلے کے لوگوں کے قاتل ہیں ہم انھیں کبھی معاف نہیں کرینگے صوبائی وزیر قانون عبدالرحیم زیارتوال نے کہاکہ بندوق کی نوک پر اپنی رائے مسلط کرنے والے دہشت گرد ہیں قائم مقام اسپیکرمیرعبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ عوامی نمائندوں کو سیکورٹی کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے پاکستان کا جھنڈا اٹھانے کی پاداش میں عوامی نمائندوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے کوئی ناراض بلوچ نہیں دہشت گرد کو دہشت گرد ہی کہنا چاہئے اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہاکہ شرپسندوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے بلوچستان اسمبلی میں پیش کردہ استحقاق کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیااوردہشت گردوں کو ناراض کہنے سے اسمبلی کا استحقاق مجروح ہوگاصوبائی وزیرقانون عبدالرحیم زیارتوال نے کہاکہ صوبے میں پہلے کی نسبت امن وامان کی صورتحال کافی بہترہے صوبائی حکومت اراکین اسمبلی کے تحفظ کویقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہاہے صوبے میں قائم مخلوط حکومت بلوچستان میں امن وامان کے قیام کویقینی بنانے نوٹس بنیادوں پراقدامات کررہی ہے میرعاصم کردگیلو نے کہاکہ عوام اورعوامی نمائندوں کوتحفظ فراہم کرنے کیلئے سیکورٹی پلان ترتیب دیاجائے اجلاس میں صوبائی وزیرقانون عبدالرحیم زیارتوال نے ایوان کوبتایاکہ جن جن اراکین کی سیکورٹی فراہم کرنے سے متعلق درخواستیں موصول ہوئی ہیں انہیں جلد سیکورٹی فراہم کی جائے گی اجلاس میں این ٹی ایس ٹیسٹ کے حوالے سے ڈپٹی اپوزیشن لیڈرزمرک خان نے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہاکہ شنیدمیں آیاہے کہ صوبے میں این ٹی ایس لیاگیاہے ان میں بعض امیدوارجعلی سرٹیفکیٹ بناکر اس لسٹ میں حصہ لیتے ہئے جواصل امیدواروں کی حق تلفی ہوئی ہے حکومت اس جانب توجہ دیں اورمیرٹ کومدنظررکھ کرتعیناتیاں عمل میں لائی صوبائی مشیرتعلیم سرداررضاخان بڑیچ نے تحریک پراظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ اس سلسلے میں ثبوت پیش کی جائے ان جعلی امیدواروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی اس ضمن میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جائیگی جواس معاملے کامکمل چھان بین کریگی انہوں نے کہاکہ مخلوط حکومت کی اولین ترجیح تعلیم ہے اوررواں مالی سال میں سب سے زیادہ فنڈز تعلیم کی بہتری پرخرچ ہوگی صوبے میں 8سوبند سکولوں کودوبارہ کھول دیاگیاہے قائدحرب اختلاف مولاناعبدالواسع نے کہاکہ صوبے میں تعلیم کی بہتری اوراقدامات سب چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ این ٹی ایس ایک بہتراقدام ہے صوبائی حکومت مزیدصوبے میں تعلیم عام کرنے کیلئے اقدامات کرے قائم مقام اسپیکرمیرعبدالقدوس بزنجونے کہاکہ این ٹی ایس ٹیس میں پاس ہونے والے امیدواروں کی میرٹ لسٹ کی شفافیت کویقینی بنایاجائے اورفائنل لسٹ میں تمام ارکان کواعتماد میں لیاجائے تاکہ کسی کواس پرکوئی شک وشبہ نہ ہوحکومت کی مثبت یقین دہانی پرتحریک التواء نمٹادی گئی ۔

(جاری ہے)

یکم اکتوبرکوتحریک التواء نمبرایک وزیراعلیٰ بلوچستان اورصوبائی وزیرداخلہ کی عدم موجودگی کے باعث اگلے سیشن کے اجلاس تک ملتوی کردیاتاہم چھ اکتوبر کوپیش ہونے والی تحریک التواء نمبرچار آزادکشمیرسے پشتونوں کوبے دخل کرنے سے متعلق قراردادکی شکل میں منظورکرلی مشترکہ قراردادنمبر51اورقراردادنمبر52کووقت کی کمی کیے باعث اگلے سیشن کے اجلاس تک موخرکردیاگیا۔