Live Updates

این اے 122 میں ہماری کامیابی نے پی ٹی آئی کے دعوے مسترد کر دیئے،یہ الیکشن ایک نشست نہیں ایک زاویہ نظر کا تھا، ایک الیکشن کی بنیاد پر کسی کی مقبولیت کا فیصلہ نہیں کر سکتے، حکومت جب ملکی مفاد میں تلخ فیصلے کرے تو ممکن ہے عوام میں مقبولیت کم ہو، اوکاڑہ میں خودعمران خان کے مہم چلانے کے باوجود ان کے امیدوار کی ضمانت ضبط ہو گئی ، تحریک انصاف نے پارلیمانی کمیٹی کے بجائے دھرنوں کا راستہ چنا،اوکاڑہ میں عوام عمران خان کے کہنے پر نہیں جاگے پھر اخلاقی فتح کیسے ہو گئی، اخلاقی فتح کا مطلب انتخاب کے فیصلے کو کھلے دل سے تسلیم کرنا ہے

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 12 اکتوبر 2015 23:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ این اے 122 میں ہماری کامیابی نے پی ٹی آئی کے دعوے مسترد کر دیئے، یہ الیکشن ایک نشست کا نہیں تھا بلکہ ایک زاویہ نظر کا تھا، ایک الیکشن کی بنیاد پر کسی کی مقبولیت کا فیصلہ نہیں کر سکتے، حکومت جب ملکی مفاد میں تلخ فیصلے کرے تو ممکن ہے عوام میں مقبولیت کم ہو، عمران خان نے اوکاڑہ میں خود ہی کمپین چلائی اور پھر بھی ان کے امیدوار کی ضمانت ضبط ہو گئی،وزیراعظم نواز شریف چاہتے تھے کہ سب ادارے اور جماعتیں مل کر چیلنجز کا مقابلہ کریں، مگر تحریک انصاف نے پارلیمانی کمیٹی کے بجائے دھرنوں کا راستہ چنا،اوکاڑہ میں عوام عمران خان کے کہنے پر نہیں جاگے، اخلاقی فتح کیسے ہو گئی، اخلاقی فتح کا مطلب انتخاب کے فیصلے کو کھلے دل سے تسلیم کرنا ہے،کل جو عمران خان کی سیاست کے ساتھ ہوا وہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کی بد اخلاقی کو شکست ہوئی۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ یہ الیکشن ایک نشست کا نہیں تھا بلکہ ایک زاویہ نظر کا تھا، این اے 122 میں ہماری کامیابی نے پی ٹی آئی کے دعوے مسترد کر دیئے، تحریک انصاف نے اڑھائی سال تک جعلی ووٹوں کا رونا رویا،عمران خان اڑھائی سال سے کہہ رہے تھے کہ (ن) لیگ نے انتخاب چوری کیا، تحریک انصاف کا موقف کل ناکام ہوا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور مسلم لیگ(ن) کا قلعہ ہے اور رہے گا، عمران خان پشاور، میانوالی اور ہری پور میں کیوں ہار گئے، ایک الیکشن کی بنیاد پر کسی کی مقبولیت کا فیصلہ نہیں کر سکتے، حکومت جب ملکی مفاد میں تلخ فیصلے کرے تو ممکن ہے عوام میں مقبولیت کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ اوکاڑہ کے جلسے میں عمران خان خود گئے اور وہاں جا کر اپنا امیدوار متعارف کروایا، اوکاڑہ کے ضمنی انتخاب میں امیدوار کی عمران خان نے خود ہی بھرپور کمپین بھی چلائی اور پھر بھی ان کے امیدوار کی ضمانت ضبط ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ کل جو عمران خان کی سیاست کے ساتھ ہوا وہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کی بد اخلاقی کو شکست ہوئی،اوکاڑہ میں عوام عمران خان کے کہنے پر نہیں جاگے۔ پرویز رشید نے کہا کہ اخلاقی فتح کیسے ہو گئی، اخلاقی فتح کا مطلب انتخاب کے فیصلے کو کھلے دل سے تسلیم کرنا ہے، الیکشن کمیشن پر کسان پیکج سے متعلق تنقید کی گئی، انتخابی اصلاحات کمیٹی دھرنوں سے پہلے ہی بنا دی تھی۔

پرویز رشید نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف چاہتے تھے کہ سب ادارے اور جماعتیں مل کر چیلنجز کا مقابلہ کریں، مگر تحریک انصاف نے پارلیمانی کمیٹی کے بجائے دھرنوں کا راستہ چنا، ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کیں، الزام تراشیوں سے پاکستان کا نقصان ہوا،ہم پرانی تلخیاں بھلا دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن 2013میں مکمل طور پر غیر جانبدار تھا، پاکستان میں مہنگائی اس وقت کم ترین سطح پر ہے اور زر مبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر ہیں

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات