حافظ حفیظ الرحمن تاریخ کے نااہل ترین وزیراعلیٰ ہیں ، جس وزیر اعلیٰ کااپنا سکرٹیری اُس کے اختیار میں نہ ہو وہ حکومت کیا چلائیں گے ، بیور کریسی کے سامنے حفیظ الرحمن بے بس دکھا ئی دے رہے ہیں، محکمہ تعمیرات عامہ کے ملازمین کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے اگر ان کے ساتھ ذیادتی کی گئی تو بھر پور احتجاج کریں گے

سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان و سابق صوبائی صدر پیپلزپارٹی مہدی شاہ کابیان

پیر 12 اکتوبر 2015 23:01

گلگت ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء ) سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان و سابق صوبائی صدر پیپلزپارٹی سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ حافظ حفیظ الرحمن تاریخ کے نااہل ترین وزیراعلیٰ ہیں ، جس وزیر اعلیٰ کااپنا سکرٹیری اُس کے اختیار میں نہ ہو وہ حکومت کیا چلائیں گے ، حفیظ الرحمن کا اختیار اپنے سکرٹری پر نہیں چلتا، چیف سکرٹیری اور دیگر سکرٹیریز تو دور کی بات ہے اس کے اپنے سکرٹیری کا اُس کا بس نہیں چلتا ، بیور کریسی کے سامنے حفیظ الرحمن بے بس دکھا ئی دے رہے ہیں ۔

پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ ن لیگ کی حکومت جھوٹ پر مبنی سیاست کر رہی ہے ہمارے درو کے منصوبوں پر تختی لگا کر حفیظ الرحمن عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں پرانی قبر پر نیا کتبہ لگانے سے قبر نئی نہیں بنتی ، نئے اضلاع کے قیام کے اعلان کے موقع پر وزیر اعلیٰ کے اپنے پرسنل سکرٹری تک موجود نہیں تھے حفیظ الرحمن اپنے کسی منصوبے کا افتتاح کرینگے تو ہمیں خوشی ہو گی ہمارے دور کے منصوبوں کا افتتاح کر کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا سلسلہ بند کیا جائے ، حفیظ الرحمن اور نواز شریف دونوں ہمارے دور کے منصوبوں کا افتتاح کر کے عوام سے ہمددری کی بھیک مانگ رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہمارے درو کی سکیموں کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے حکومت کی ناقص کارکردگی اور اناہلی کے باعث علاقہ بحرانوں کا شکار ہو رہا ہے حفیظ الرحمن کے ادگرد نااہل لوگوں کا ٹولہ موجود ہے حفیظ الرحمن اپنے ادگرد موجود درباری لوگوں کی زبانو ں کو لگا دے اضلاع کے قیام کا اعلان ہم نے کیا کل جنہوں نے اضلاع کے قیام میں رکاوٹ ڈالی تھی آج وہی اضلاع کے قیام کا اعلان کر رہے ہیں ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے دور کے اعلات پر عمل درآمد ہو ا ، حفیظ الرحمن کے ارگرد بازاری لوگوں کا ٹولہ ہے جو غلط ببانی اور غیر اخلاقی بیانات دے رہے ہیں حفیظ ان کی زبانوں کا لگام دے ورنہ ہم جواب دینگے تو انہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی ،حفیظ الرحمن اپنے رشتہ دارں کو نواز رہے ہیں ڈی پی سی کے زریعے معطل شدہ رشتہ دار کو گریڈ 17 میں تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ وزیر اعلی ٰ اپنے پرسنل فیس بک اکاونٹ کو چلانے کے لیے اپنے چچا زاد بھائی کو تنخواہ دے رہے ہیں پولیس میں حالیہ ہونے والی بھرتیوں کی فہرست بھی وزیر اعلیٰ ہاوس میں بنائی گئی اپنے من پسند افراد کو محکمہ پولیس میں بھرتی کیا گیا ہے ، جی بی ہاوس کو حفیظ الرحمن نے اپنے ایک رشتہ دار ڈاکٹر کے حوالے کر دیا ہے حفیظ سادگی کاڈھونگ ر چا کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش نہ کریں و ہ کتنے کفایت شعار اور سادگی پسند ہیں ہم جانتے ہیں گاڑیوں کے پٹروک کی مد میں لاکھوں روپے کی کرپشن کی گئی گلگت سکردو روڈ کی تعمیر حفیظ الرحمن کے بس کی بات نہیں مرمت کی مد میں جو رقم دی گئی ہے وہ ناکافی ہے اور وہ ایف ڈبیلو او کے ملازمین کی تنخواہوں میں ختم ہو جائے گی ، اس رقم سے سابقہ منٹنس کے واجبات تو ادا کیے جا سکتے ہیں روڈ کی از سر نو تعمیر ممکن نہیں ، سو دنوں میں ن لیگ کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی ہے اب اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ن لیگ کی حکومت مزید وقت مانگ رہی ہے ن لیگ علاقے کے لیے کچھ بھی نہیں کر سکتی ، آئینی حقوق کے لیے بنائی گئی کمیٹی بھی ڈھونگ ہے گلگت بلتستان کو اگر کوئی جماعت آئینی حقوق دے سکتی ہے تو وہ پیپلزپارٹی ہی ہے کرگل لداخ روڈ کے حوالے سے حفیظ کا بیان بچگانہ ہے ، اس روڈ کے حوالے سے ہمیں بھی معلومات ہیں بچگانہ بیانا ت دینے کے بجائے عملی اقدامات کیے جائیں ،اضلاع کے قیام کا کریڈیٹ ہمیں جاتا ہے نئے اضلاع کے قیام کے بعد باقی اضلاع میں کام کرنے والے گریڈ ایک سے پانچ تک کے ملازمین کو ان کے متعلقہ اضلاع میں بیجھا جائے ،اور باقی اضلاع میں نئے سرسے سے تقرریاں عمل میں لائی جائیں ، انہوں نے مزید کہا کہ نئے اضلاع کے قیام کے موقع پر پیپلزپارٹی کے منتخب نمائندے کو نظر انداز کر کے جمہوری رویات کی دھچکیاں اُرائی گئی ، ن لیگ کے غیر معروف افرادغیر جمہوری زبان اسعتعامل کر رہے ہیں انہیں روکا جائے محرم الحرام کے بعد ن لیگ کے کالے کر توت عوام کے سامنے لائیں گے اگر ن لیگ نے اپنی نااہلی کی روایت برقرار رکھی تو ان کی ناقص کارکردگی کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا ۔

ہم نے اپنے در اقتدار میں 13ہزار ملازمتیں دیں جس کا اعتراف چیف سکرٹیر ی نے بھی کیا ہے اگر آئندہ موقع ملے تو 20ہزار سے زائد ملازمتیں دیں گے محکمہ تعمیرات عامہ کے ملازمین کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے اگر ان کے ساتھ ذیادتی کی گئی تو بھر پور احتجاج کریں گے۔ بلتستان یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے انہوں نے کہا ہے حفیظ عوام کو آلو نہ بنائے یہ کام وفاقی حکومت کر سکتی ہے یونیورسٹی کے قیام کا کریڈٹ بھی ہمیں جاتا ہے ۔ا نہوں نے مزید کہا کہ پولیس کے اہل کاروں کو اپنے متعلقہ اضلاع میں تعینات کیا جائے تاکہ سکیورٹی کی صورت حال بہتر ہو سکے ۔