محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کا یکم محرم سے آغاز ہورہا ہے لہٰذا اس سلسلے میں سیکورٹی پلان لازماً ترتیب دیا جائے، وزیراعلیٰ سندھ

سیکورٹی کے حوالے سے ملنے والی دھمکیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے 8،9اور 10محرم الحرام کو موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی عائد کی جائے، سید قائم علی شاہ

پیر 12 اکتوبر 2015 22:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ محرم الحرام کا مہینہ بھی شروع ہونے والا ہے اور بلدیاتی انتخابات بھی ہونے ہیں لہٰذا دونوں کے ایک ساتھ ہونے کے باعث ہمارے انٹیلی جنس جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ وہ مذموم عناصر کے ساتھ ساتھ ان کالعدم جماعتوں پر کڑی نگاہ رکھیں جو کہ نئے ناموں کے ساتھ دوبارہ سرگرم ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر قیمت پر انہیں روکنا ہے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں محرم الحرام کے حوالے سے یکم محرم تا چہلم تک سیکیورٹی کے انتظامات کے سلسلے میں امن و امان سے متلعق ایک غیر معمولی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزراء سہیل انور سیال، سید ناصر شاہ، مرتضیٰ وہاب ، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو، ایڈیشنل آئی جیز اے ڈی خواجہ، مشتاق مہر، ثناء اﷲ عباسی، انٹیلجنس اداروں کے سربراہوں و دیگر نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کا یکم محرم سے آغاز ہورہا ہے اور یہ سلسلہ چہلم تک جاری رہے گا۔ لہذا اسے مد نظر رکھتے ہوئے سیکیورٹی پلان لازماً ترتیب دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ بلدیاتی انتخابات کا مرحلہ بھی جاری ہے لہذا اس کے حوالے سے بھی لازمی طور پر سیکیورٹی پلان مرتب کیا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے ملنے والی دھمکیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے 8،9اور 10محرم الحرام کو موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی عائد کی جائے۔

خواتین ، بچے اور عمر رسیدہ حضرات کو اس پابندی سے استسنٰی حاصل ہوگا۔ انہوں نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ موبائیل فون سروس کی پابندی /سروس کی معطلی کے حوالے سے وفاقی حکومت سے رابطہ کرے ۔ انہوں نے تمام انٹیلجنس ایجنسیوں ، رینجرز اور پولیس پر زور دیا کہ وہ کالعدم تنظیموں باالخصوص وہ جو کہ نئے ناموں کے ساتھ سرگرم ہیں کی سرگرمیوں پر کڑی نگاہ رکھیں ۔

اور انہیں الیکشن میں حصہ لینے سے روکیں۔ ڈی جی رینجزر بلال اکبر نے کہا کہ محرم الحرام کے حوالے سے گزشتہ 7سالہ تاریخ کو دیکھتے ہوئے انہوں نے شہر میں 95حساس مقامات کی نشاندہی کی ہے جہاں پر پولیس کے باہمی تعاون کے ساتھ خصوصی انتظامات کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز نے پولیس اور کاؤنٹر ٹیرزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ساتھ ملکر کالعدم تنظیموں کے خلاف اسپیشل آپریشن کا آغاز کیا ہے اور یہ چہلم تک جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی کے دوران میڈیا کے لوگوں کو مجالس اور جلوسوں کو کوریج کے لئے خصوصی پاسیز جاری کئے جائیں گے۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ ڈویژنل انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اسٹریٹ لائیٹس کے حوالے سے کے ۔ الیکٹرک کے ساتھ اجلاس منعقد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم حساس دنوں میں گلیوں میں اندھیرا ہوجانے کا رسک نہیں لے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ چیف سیکریٹری کو ہدایت کریں کہ وہ اس مقصد کے لئے کمشنر کراچی کے ساتھ باہمی رابطہ میں رہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے اوقاف و مذہبی امور ڈاکٹر قیوم سومرو نے کہا کہ انہوں نے مختلف مکتبہ فکر کے علماء کے ساتھ باقاعدگی کے ساتھ اجلاس کئے ہیں تاکہ ضابطہ اخلاق پر صحیح معنوں میں عملدرآمد ہوسکے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی تمام کمشنرز کو ہدایت کردی ہے کہ وہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر ز کے ذریعے ضلعی امن کمیٹیاں تشکیل دیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایات پر عملدرآمد کے سلسلے میں تمام ڈی سیز کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ضلعی کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں اور وہ موثر طریقے سے کام کر رہی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں ، پیرامیڈیکل اسٹاف اور ادویات کی دستیابی کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمینٹ کے اسپتالوں میں بھی یہ تمام انتظامات ہونے چاہیں۔ انٹیلجنس ایجنسیوں کے نمائندوں نے کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں سے متعلق اجلاس کو بریفینگ د ی اور بتایا کہ شکارپور، خیرپور اور شہداد کوٹ میں سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس مشتاق مہر نے بتایا کہ محرم الحرام کے دوران 64414پولیس اہلکار سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے ان میں سے 41090اہلکاروں کو تعینات کیا جائیگا، 5482 پکٹس (Pickts) میں ہونگے ، 8825موبائلس میں اور 9017ریزرو ہونگے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے رینجرز، پولیس اور انٹیلجنس ایجنسیوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ گذشتہ محرم الحرام کے دوران انہوں نے بہت احسن طریقے سے اپنے فرائض سر انجام دیئے تھے اور مجھے یقین ہے کہ اس مرتبہ بھی انکی جامع حکمت عملی کی بدولت اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز اور پولیس پر زور دیا کہ وہ بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے جامع سیکیورٹی پلان ترتیب دیں ۔ بلدیاتی الیکشن کا پہلہ مرحلہ شرو ع ہو چکا ہے اور مزید دو مرحلے باقی ہیں لہذا ہمیں امن و امان کو کنٹرول کرنے کے لئے ایک اچھے اور جامع پلان کی ضرورت ہے۔