حکومت کی طرف سے نظر انداز کئے جانے پر اپٹما کا 14اکتوبر کو یوم سیاہ منانے اور علامتی طو رپر ملیں بند رکھنے کا اعلان

ٹیکسٹائل ملیں صبح نو سے شام چھ بجے بند رکھیں گے ،سیکٹر کے ایک روز بند رہنے سے حکومت کو 2ارب نقصان ہوگا‘ اپٹماپنجاب کے چیئرمین عامر فیاض کی پر یس کانفر نس

پیر 12 اکتوبر 2015 22:42

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء ) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن ( اپٹما)نے حکومت کی طرف سے ٹیکسٹائل ملز کو درپیش بحران کو ختم کرنے کیلئے کوئی اقدام نہ کرنے کے خلاف14اکتوبر کو یوم سیاہ منانے اور اس روز ملک کی تمام ٹیکسٹائل ملیں علامتی طور پر صبح نو سے شام چھ بجے بند رکھنے کا اعلان کر دیا ۔ پیر کو اپٹماپنجاب کے چیئرمین عامر فیاض نے اپٹما ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے ، بے پناہ ٹیکسز عائد کئے جانے اور بھارتی کپڑے اور دھاگے کی درآمد اور سمگلنگ کیوجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو شدید مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔

ان حالات کی وجہ سے اب تک 35ٹیکسٹائل مکمل طور پر بند ہو چکی ہیں جبکہ پچاس فیصد سے زائد ملیں صرف دو شفٹوں پر چل رہی ہیں۔

(جاری ہے)

اگر حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو بحران سے نکالنے کے لئے فوری طور پر ریلیف پیکج نہ دیا تو خدشہ ہے کہ یہ سیکٹر تباہ ہو جائے گا جس سے لاکھوں مزدور بھی بیروزگار ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شنوائی نہ ہونے پر جنرل باڈی نے یوم سیاہ منانے اور ملوں کو علامتی طور پر بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور 14اکتوبر کو ہر حال میں اپنے اعلان پر عملدرآمد کریں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ دن بدن پاکستان کی برآمدات میں کمی آرہی ہے لیکن حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کی بحالی کے لئے کوئی عملی اقدام نہیں کر رہی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ایک دن بند رہنے سے حکومت کو دو ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا ۔

متعلقہ عنوان :