پنجاب حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز نے صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا ختم

لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مال روڈ پر انصاف کا علامتی جنازہ بھی نکالا ، دو لیڈی ہیلتھ ورکرز بیہوش ہو گئیں ،طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ،گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ، مظاہرین سے شدید تکرار

پیر 12 اکتوبر 2015 22:41

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) پنجاب حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد مختلف اضلاع سے آنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا ختم کر دیا ، لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مال روڈ پر انصاف کا علامتی جنازہ بھی نکالا ، دو لیڈی ہیلتھ ورکرز بیہوش ہو گئیں جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، احتجاج کے باعث مال روڈ اور اس کے اطراف میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کے باعث شہریوں کے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

تفصیلات کے مطابق لیڈی ہیلتھ ورکز کی پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنے کی کال تھی۔ تاہم صدر پنجاب لیڈی ہیلتھ ورکرز رخسانہ انور کی سربراہی میں مطالبات کے حصول کے لیے پنجاب بھر سے مختلف اضلاع سے احتجاج کے لیے لاہور آنے والی ہیلتھ ورکرز کو صبح کے وقت ہی مانگا منڈی روک لیا گیا۔

(جاری ہے)

جس پر لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مانگامنڈی جی ٹی روڈ پر دھرنا دے دیا جس کے باعث ٹریفک کا بری طرح متاثرہواور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا۔

اس کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز ریلی کی صورت پنجاب مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے پہنچ گئیں اور احتجاجی دھرنا دے کر سڑک ٹرک کے لئے بند کر دی جس کے باعث مال روڈ اور اس کے اطراف میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ راستہ نہ ملنے پر شہریوں اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے درمیان شدید تکرار بھی ہوتی رہی ۔

اس موقع پر لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی بھی کی اسی دوران دو لیڈی ہیلتھ ورکر زبیہوش ہو گئی جنہیں ریسکیو اہلکاروں نے طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا ۔ مال روڈ پر لیڈی ہیلتھ ورکرز نے احتجاج کرتے ہوئے انصاف کا علامتی جنازہ بھی نکالا۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کاکہنا تھا کہ دو سال سے بقایاجات کی ادائیگی نہیں کی جارہی اور نہ ہی سروس اسٹرکچر کو بحال کیا جارہا ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرزکے مطالبات پرجلد عمل درآمد یقینی بنایاجائے۔

حکومت فوری طور پر دو سال کے بقایا جات اور پولیو کے قطرے پلانے کا معاوضہ دے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اپنے مطالبات پورے نہ ہونے تک مال روڈ پر دھرنا جاری رکھنے کی دھمکی بھی دی۔تاہم کئی گھنٹے گزرنے کے بعد سیکرٹری ہیلتھ پنجاب جواد رفیق ملک اور سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس لیڈی ہیلتھ ورکرز سے مذاکرات کے لئے مال روڈ پر پہنچے جہاں انہیں مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ۔ جس کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز پر امن طور پر منتشر ہو گئیں ۔