بی آئی ایس پی کی نائیجیریا کی سوشل پروٹیکشن ٹیم کی کراس لرننگ ایکٹوٹی کی میزبانی

نائیجیرین سوشل سیفٹی نیٹ پروگرام بی آئی ایس پی کے مثالی تجربے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے: ماروی میمن

پیر 12 اکتوبر 2015 22:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء ) بی آئی ایس پی دنیا کا سب سے بڑا سوشل سیفٹی نیٹ پروگرام ہے اور نائیجیرین سوشل سیفٹی نیٹ بی آئی ایس پی کے مثالی تجرنے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت وچیئرپرسن بی آئی ایس پی ، ایم این اے ماروی میمن نے پیر کو بی آئی ایس پی سیکرٹریٹ میں پانچ روزہ دورے پر آنے والی نائیجیرین سوشل پروٹیکشن ٹیم سے ملاقات کے دوران اپنے استقبالیہ کلمات کے دوران کیا ۔

اینڈریو ڈیوڈ اڈیجو کی سربراہی میں ،عالمی بینک کے نمائندگان سمیت 25ارکان پر مشتمل نائیجیرین سوشل پروٹیکشن ٹیم بی آئی ایس پی کے سوشل پروٹیکش سسٹم کے اہم عناصر کے مطالعے کیلئے آئی ہے۔ جس کا بنیاد ی مقصد بی آئی ایس پی کے تجربات اورعلم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے نائیجیرین ایس ایس این کو فروغ دینا ہے۔

(جاری ہے)

دورے کے دوران غرباء کی ہدف بندی، شناخت ،رجسٹری، ادائیگیوں کا نظام اور طریقہ کار، مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم، مانیٹرنگ اور امپیکٹ ایولویشن پراسس اور رپورٹنگ کے طریقہ کار پر توجہ مرکوز کی گئی۔

نائیجیریا میں کام کرنے والی عالمی بینک کی سوشل پروٹیکشن ٹیم نے سماجی تحفظ کے موثر نظام کے قیام کیلئے بی آئی ایس میں نائیجیرین وفد کے دورے کا اہتمام کیا ہے۔ یہ دورہ نائجیریا میں سماجی تحفظ کے پروگرام کومضبوط اور مستحکم کرنے میں نائیجیرن حکومت کیلئے مددگار ثابت ہوگا۔بی آئی ایس پی بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے اور اس کی آپریشنل پریکٹسز بین الاقوامی معیار کے مطابق ہیں۔

بی آئی ایس پی نے اپنے نظام اور طریقہ کار سے بہت سے ترقی پذیر ممالک کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے، ماضی میں کمبوڈین اور بنگلادیشی وفود بھی اس مقصد کیلئے بی آئی ایس پی کا دورہ کر چکے ہیں۔بی آئی ایس ضمن میں ، بی آئی ایس حکام کیساتھ وفود کی ملاقاتیں، ادارے کی حکمت عملی، نظام اور اقدامات پر پریزنٹیشنز، مستحقین میں ڈیبٹ کارڈز کی تقسیم اور نادرا کی ٹیم کیساتھ ملاقاتوں سمیت سرگرمیوں کا اہتمام کر چکا ہے۔

یہ سرگرمیاں نائجیرین سوشل پروٹیکشن ٹیم کیلئے ان کے ملک میں موجودہ سوشل پروٹیکشن پروگرام اور پالیسی سازی میں اصلاحات کرنے کیلئے مددگار ثابت ہوں گی۔ اپنے خطاب کے دوران، چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری (NSER)کی اہمیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ ایک کامیاب سوشل سیفٹی نیٹ کیلئے اس کی اپ۔ڈیشن انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے مستحقین کورقم کی محفوظ منتقلی کیلئے بائیومیٹرک ادائیگی کے نظام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس مڈل مین کلچر کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیگر تنظیموں کی معاونت سے مستحقین کو غربت سے نکالنے کیلئے گریجویشن کے اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستحقین کو عزت نفس اور مقصد حیات فراہم کرتے ہوئے بااختیار بنانا بی آئی ایس پی کا وژن ہے۔ `

متعلقہ عنوان :