حفاظتی اقدامات کے باوجود راولپنڈی میں بدستور لاروا کی برآمدگی اور ڈینگی مچھروں کی موجودگی انسانی آبادی کے لئے سنگین خطرہ ہے

مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق کا انسداد ڈینگی سرگرمیوں کے جائزہ اجلاس سے خطاب

پیر 12 اکتوبر 2015 22:07

راولپنڈی۔12اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ حکومتی اور عوامی سطح پر تمام تر کوششوں اور حفاظتی اقدامات کے باوجود راولپنڈی میں بدستور لاروا کی برآمدگی اور ڈینگی مچھروں کی موجودگی انسانی آبادی کے لئے سنگین خطرہ ہے‘شہری اس صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے گھروں کو ڈینگی لاروا کی پناہ گاہ نہ بننے دیں ، اگر ان کے علاقوں میں ڈینگی ورکرز اور مانیٹرنگ ٹیموں کے اراکین نہ پہنچیں تو متعلقہ یونین کونسلوں کے دفاتر سے رجوع کیا جائے تاکہ ٹیمیں فوری طورپر سپرے اور فوگنگ سے ڈینگی سپاٹس کا صفایا کر سکیں۔

انہوں نے یہ بات راولپنڈی میں کمشنر راولپنڈی زاہد سعید کے ہمراہ انسداد ڈینگی سرگرمیوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب کے ایڈوائزبرائے ڈینگی کنٹرول ڈاکٹر وسیم اکرم، پرنسپل راولپنڈی میڈیکل کالج پروفیسر محمد عمر ، اسسٹنٹ کمشنرز، ٹاؤنز اور کنٹونمنٹ بورڈز، صوبائی حکومت کے ضلعی دفاترکے سربراہاں، مقامی ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور محکمہ صحت کے حکام نے شرکت کی اور تما م افسران نے کارکردگی کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

خواجہ سلمان رفیق نے ہدایت کی کہ راولپنڈی میں ڈینگی کا کوئی ایک مریض بھی نظر اندازنہ ہو ۔ جو ڈینگی کنٹرول ٹیمیں اس وقت فیلڈ میں کام کر رہی ہیں ان کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کے لئے محکمہ زراعت اور لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی مانیٹرنگ ٹیمیں اچانک دورے کرکے رپورٹ کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری محکموں کی کارکردگی کے مربو ط پلان کے تحت اس بات کو یقینی بنائیں کہ ڈینگی سرویلنس کے دوران شہر کا کوئی گوشہ اوجھل نہ رہے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈینگی کنٹرول کے لئے اچھا کام کرنے والوں کی پذیرائی کی جائے گی اور جو ملازمین غفلت اور لاپرواہی برتیں کے ان کے خلاف تادیبی کاروائی کا عمل بھی جاری ر کھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے زیادہ مریض مرد ہیں جن کی ملازمت کے مقامات پر بھی سپرے کروایا جائے تاکہ باقی لوگ ڈینگی کے حملے سے محفوظ رہ سکیں ۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ڈینگی سرویلنس مانیٹرنگ میکنزم کو مزید بہتر بنایا جائے اور کیس رسپانس کے تحت بلا تاخیر ڈینگی مریضوں کے گھرو ں اور ارد گرد کے مکانات میں بھی فوگنگ اور سپرے کیا جائے۔

اجلاس کے دوران کمشنر راولپنڈی زاہد سعید نے کہا کہ ڈینگی کنٹرول مائیکرو پلان پر عمل درآمد سے بہتری آنی چاہئے اور روزانہ صبح و شام منعقد ہونے والے اجلاسات میں اس بات کو خصوصی طور پر مد نظر رکھا جائے کہ انسداد ڈینگی سرگرمیوں کے باوجود ان علاقوں سے مزید ڈینگی کیس رپورٹ ہونے کی کیا وجوہات ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب کے ایڈوائزر برائے ڈینگی کنٹرول ڈاکٹر وسیم اکرم نے کہا کہ ڈینگی ویکٹر سرویلنس گھروں کے اندر زیر زمین اور چھتوں پر پانی کے ذخیرہ میں اچھی طرح تفصیلی معائنے کے بعد اس بات کی تسلی کی جائے کہ ڈینگی لاروا مکمل طور پر تلف کی جائے اور شہری اس سے متاثر نہ ہوں ۔

اجلاس میں ٹاؤن ایڈمنسٹریٹرز اور سرکاری محکموں کے سربراہان نے اپنے اداروں کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دیں۔

متعلقہ عنوان :