وفاقی وزیر پانی و بجلی کی نندی پور پاورپراجیکٹ کا ایشیائی ترقیاتی بینک، اقوام متحدہ اور نیب سے آڈٹ کرانے کی پیشکش

اگر اپوزیشن اس منصوبے پر جوڈیشل کمیشن بنوانا چاہتی ہے تو بھی تیار ہیں ، نیپرا رپورٹ میں 70فیصد میٹر خراب ہونے کی رپورٹ غلط ہے، کل 2کروڑ صارفین اور 3لاکھ میٹر ہیں، نیپرا نے رینڈم سروے میں 1500سے 2000میٹرز کو چیک کر کے رپورٹ دی، صارفین کو اوور بلنگ کا اعتراف کرتا ہوں، اووربلنگ کے 2آڈٹ کروا ئے ہیں، حکومت میں آئے تو پہلے سے ہی ملتان، فیصل آباداور کراچی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بند تھے، اب 6گھنٹے بجلی بند ہو تو میڈیا پر واویلا مچ جاتا ہے، کے لیکٹرک کے ساتھ نئی شرائط پر معاہدے کریں گے، اکتوبر 2014سے سرکلر ڈیٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، کوئٹہ میں 20فیصد ریکوری ہوتی ہے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا سینیٹ میں سینیٹر شاہی سید اور نعمان وزیر خٹک کی تحاریک التواء پر بحث سمیٹتے ہوئے خطاب

پیر 12 اکتوبر 2015 21:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نندی پور پاورپراجیکٹ کا ایشیائی ترقیاتی بینک، اقوام متحدہ اور نیب سے آڈٹ کروانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر اپوزیشن نندی پور منصوبے پر جوڈیشل کمیشن بنوانا چاہتی ہے تو اس کے لئے بھی تیار ہیں۔ نیپرا رپورٹ میں 70فیصد میٹرزکی خرابی کی رپورٹ غلط ہے، ہمارے 2کروڑ صارفین ہیں جن کے 3لاکھ میٹر ہیں، نیپرا نے رینڈم سروے میں 1500سے 2000میٹرز کو چیک کر کے رپورٹ دی، صارفین کو اوور بلنگ کا اعتراف کرتا ہوں، اووربلنگ پر 2آڈٹ کروائے ہیں،منظر عام پر نہیں لاسکتے کیونکہ میڈیا پر واویلا مچ جائیگا ، ان کیمرہ بریفنگ کوتیارہوں ، جب ہماری حکومت آئی تو ملتان، فیصل آباداور کراچی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بند تھے، اب 6گھنٹے بجلی بند ہوتی ہے تو میڈیا پر واویلا مچ جاتا ہے، میڈیا نے پہلے دو روزوں میں لوڈشیڈنگ کا شور مچایا، مگر باقی 28روزوں میں کم لوڈشیڈنگ کی گئی اس کی کسی نے کوئی تعریف نہیں کی، کے لیکٹرک کے ساتھ نئی شر ائط پر معاہدے کریں گے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو سینیٹ میں سینیٹر شاہی سید اور نعمان وزیر خٹک کی تحریک التواء پر ایوان کو اعتماد میں لے رہے تھے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے ناردرنایریا میں بجلی کے کئی منصوبے شروع کئے ہیں اور منصوبے ناردرن ایریا اور کے پی کے میں ہائیڈرل کے اور منصوبے شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی بھی کوئی ذمہ داری بنتی ہے، وہ خود سے بھی وہاں منصوبے شروع کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں نیپرا، اوگرا سمیت جیتنے ریگولیٹر بنائے گئے وہ پرائیویٹ سیکٹر کو ریگولیٹ کرنے کیلئے بنائے گئے، مگر یہ ادارے پرائیویٹ سیکٹر کو ریگولیٹ کرنے کی بجائے حکومت کے خلاف ہی شروع ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ وزارت پانی و بجلی کے ماتحت چلنے والے میٹرز میں سے 70 فیصد میٹرز خراب ہیں۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ ہمارے دو کروڑ صارفین ہیں جن کے 3لاکھ میٹرز لگے ہوئے ہیں، نیپرا نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ یہ رینڈم سروے کے تحت رپورٹ بنائی گئی۔

نیپرا نے صرف 1500سے 2000میٹر چیک کئے اور ان کی بنیاد پر اپنی رپورٹ دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس رپورٹ کو سچ بھی مان لیا جائے تو یہ ڈومیسٹک صارف کا صرف 1.4فیصد بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کی ریکوری صرف 20فیصلہ تک ہوئی ہے جبکہ 80فیصد ریکوری نہیں ہوئی۔ ایوان میں اس طرف کسی نے بھی نشاندہی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ نیپرا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں پاور جنریشن ہاؤسز میں بجلی کی پیداوار کی گنجائش 23ہزار میگاواٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 23ہزار میگاواٹ صرف ’’نیم پلیٹ‘‘کی حد تک ہے جبکہ حقیقت میں ان کی پیداوار کی گنجائش 17سے 18ہزار میگاواٹ ہے اور ہم نے رواں سال گرمیوں میں 16ہزار 896 بجلی پیدا کی۔ وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ اکتوبر 2014 کے بعد سرکولر ڈیٹ میں اضافہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نندی پور کا آڈٹ ایشیائی ترقیاتی بینک اور اعتزاز احسن نے نیب سے کروانے کا کہا، ہم دونوں اداروں سے آڈٹ کروانے کو تیار ہیں اور اگر یہ لوگ اس حوالے سے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کریں گے تو وہ بھی قائم کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو ملتان، فیصل آباد اور کراچی بند تھے، آج 6گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے تو میڈیا شور مچانا شروع کر دیتا ہے۔