سانحہ منیٰ میں شہداء کی کل تعداد97 ہے، تصدیق56 کی ہوئی،41 کے عزیزواقارب نے بھی تصدیق کی،پیرامین الحسنات

جتنے مریض تھے وہ ہسپتال سے فارغ ہوگئے، لاپتہ افراد کی تعداد20 ہے، 309 لوگ اب تک دریافت ہوچکے ہیں،صرف تین لوگوں نے میتوں کی واپسی کیلئے کہاہے جن میں سے دو آگئی ہیں،سینیٹ میں جواب

پیر 12 اکتوبر 2015 21:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیرمملکت برائے مذہبی امورپیرامین الحسنات نے کہاہے کہ سانحہ منیٰ میں شہداء کی کل تعداد97 ہے تصدیق56 کی ہوئی41 کے عزیزواقارب نے بھی تصدیق کی جتنے مریض تھے وہ ہسپتال سے فارغ ہوگئے لاپتہ افراد کی تعداد20 ہے 309 لوگ اب تک دریافت ہوچکے ہیں،صرف تین لوگوں نے میتوں کی واپسی کیلئے کہاہے جن میں سے دو آگئی ہیں۔

پیرکوسینیٹ اجلاس میں سینیٹرکلثوم پروین نے تحریک پیش کی کہ ایوان سرکاری حج پالیسی خصوصاً منیٰ مکہ میں حالیہ بھگدڑ کے بعدحجاج کو فراہم کئے جانیوالے تعاون میں وزارت مذہبی امورکی کارکردگی کوزیربحث لائے جس پراظہارخیال کرتے ہوئے سینیٹرکلثوم پروین نے کہاکہ جولوگ سانحہ منیٰ کے واقعہ میں لاپتہ ہیں وزیراعظم سعودی حکمرانوں سے بات کریں پوچھاجائے کہ وہ زندہ ہیں یاشہید ہوگئے انہوں نے کہاکہ دو ماہ ہونے کے باوجود لاپتہ افراد کا پتہ نہیں چل رہا وہاں پرلوگوں کوبغیردیکھے دفن کیا گیا 717 میں سے200 پاکستانی شہید ، زخمی ولاپتہ بھی ہیں جولوگ نہیں مل رہ ان کیخلاف اقدامات اٹھائے گئے ۔

(جاری ہے)

بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹرکامرن نے کہاکہ پورے سانحہ میں حکومت خود لاپتہ تھی ان کا بھی ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جائے وزارت کہتی ہے کہ حج آپریشن مکمل ہونے کے بعد لواحقین کو سعودی عرب بھیجاجائیگا اتنے دن کیسے رہیں گے لوگ اتنے لاواورث ہیں کہ حکومت کی بے حسی پرقربان کردیاجائے چیئرمین سینیٹ ایک کمیٹی بنائیں پارلیمنٹ اپناکردارادا کرے۔

سینیٹرفرحت اﷲ بابر نے کہاکہ ایدھی نے ویزے کیلئے درخواست دی سینٹ وزارت خارجہ سے کہے کہ وہ ویزا دلوانے میں کردار ادا کرے ۔بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیرمملکت پیرامین الحسنات نے کہاکہ شہداء کی کل تعداد97 ہے تصدیق56 کی ہوئی41 کے عزیزواقارب نے بھی تصدیق کی جتنے مریض تھے وہ ہسپتال سے فارغ ہوگئے لاپتہ افراد کی تعداد20 ہے 309 لوگ اب تک دریافت ہوچکے ہیں 5 لاکھ ہر شہید کیلئے وزارت مذہبی امور زخمی کیلئے دولاکھ وزیراعظم نے پانچ لاکھ زخمی کیلئے دو لاکھ ہے سیکرٹری خارجہ نے رابطہ کیا ہے کہ جو یہاں سے جاناچاہتے ہیں وہ جائیں ایک فلائٹ ہوگی جسے سعودی حکومت اجازت دے گی لوگوں کو یہاں سے بھیج دیاجائیگا جو لوگ حج پرجاتے ہیں اگر حادثہ ہوجاتا ہے تو ان کو وہیں دفن کیا جاتا ہے یہ سعودی حکومت سے معاہدہ ہے صرف تین لوگوں نے میتوں کی واپسی کیلئے کہاہے جن میں سے دو آگئی ہیں ایک کی کوشش کی جارہی ہے باقی کسی نے نہیں کہا کہ ان کی میت واپس لائی جائے ۔

متعلقہ عنوان :