سینیٹ میں12اکتوبرکومشرف کی طرف سے جمہوری حکومت پرشب خون مارنے کی مذمت

آئین کے مطابق احتساب کیاجائے ،کوئی اورادارہ یہ کام نہ کرے،اراکین سینیٹ پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیاجائے ،سینیٹ کو قومی اسمبلی کے برابر اختیارات دیئے جائیں موجودہ حکومت داخلہ خارجہ پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے، سب جماعتیں آئین اورپارلیمنٹ کو ملکر تحفظ فراہم کریں ،عثمان کاکڑ الیکشن کمیشن ایک یا دو ضمنی انتخابات قانون کے مطابق کرانے میں ناکام ہوجاتا ہے تو272 اور بلدیاتی انتخابات کیسے کروائیگا،سعیدغنی جب سیاستدان اپنے آپ کوقانون کے تابع کریگا تو ہرشہری بھی قانون کی پاسداری کریگا،اعظم سواتی/اعظم خان موسیٰ خیل مشترکہ اجلاس بلایاجائے جس میں حلف اٹھایا جائے کہ ہم کسی غیرآئینی کاحلف نہیں اٹھائیں گے اور نہ ہی سیٹ اپ کاحصہ بنیں گے آج بھی مشرف کے ساتھیوں کے ساتھ کابینہ بھری پڑی ہے،صلاح الدین ترمذی

پیر 12 اکتوبر 2015 21:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) اراکین سینیٹ نے12اکتوبرکومشرف کی طرف سے جمہوری حکومت پرشب خون مارنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ آئین کے مطابق احتساب کیاجائے کوئی اورادارہ یہ کام نہ کرے سب ادارے آئین کے اندر کام کریں پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیاجائے سینیٹ کو قومی اسمبلی کے برابر اختیارات دیئے جائیں موجودہ حکومت داخلہ خارجہ پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے، سب جماعتیں آئین اورپارلیمنٹ کو ملکر تحفظ فراہم کریں ،الیکشن کمیشن ایک یا دو ضمنی انتخابات قانون کے مطابق کرانے میں ناکام ہوجاتا ہے تو272 اور بلدیاتی انتخابات کیسے کروائیگا،جب سیاستدان اپنے آپ کوقانون کے تابع کریگا تو ہرشہری بھی قانون کی پاسداری کریگا،مشترکہ اجلاس بلایاجائے جس میں حلف اٹھایا جائے کہ ہم کسی غیرآئینی کاحلف نہیں اٹھائیں گے اور نہ ہی سیٹ اپ کاحصہ بنیں گے آج بھی مشرف کے ساتھیوں کے ساتھ کابینہ بھری پڑی ہے۔

(جاری ہے)

پیرکو سینیٹر محمدعثمان خان کاکڑ کی جانب سے ایوان ملک میں موجودہ سیاسی صورتحال کو زیر بحث لانے کی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج12اکتوبر ہے لیکن آج تک ذمہ داروں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا گیا ملک میں مارشل لاء ادوار میں ہی پرائیویٹ ملائیشیا بنی گزشتہ حکومت اور موجودہ حکومت نے جمہوریت کو مزید مضبوط کرنے کیلئے کوشش اور ہمت کی یہ تاثر دیا گیا کہ جمہوری حکومتیں ناکام ہوگئی جو غلط ہے سب جماعتوں کا دہشتگردی کیخلاف اتفاق ہے نیب پارلیمنٹ کو بلیک میل کیا جارہا ہے آئین کے مطابق احتساب کیاجائے کوئی اورادارہ یہ کام نہ کرے سب ادارے آئین کے اندر کام کریں پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیاجائے سینیٹ کو قومی اسمبلی کے برابر اختیارات دیئے جائیں موجودہ حکومت داخلہ خارجہ پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے، سب جماعتیں آئین اورپارلیمنٹ کو ملکر تحفظ فراہم کریں ۔

سیینٹر سعید غنی نے کہاکہ لاہور اوکاڑہ کے ضمنی انتخابات بھی موجودہ حالات پراثرانداز ہوئے الیکشن کمیشن ایک یا دو ضمنی انتخابات قانون کے مطابق کرانے میں ناکام ہوجاتا ہے تو272 اور بلدیاتی انتخابات کیسے کروائیگا ضمنی انتخابات میں اربوں روپے کاخرچہ ہوا ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد نہیں ہوسکا یہ سب تشویشناک بات ہے الیکشن کمیشن خود کو نالائقی کی انتہا پر لیکرچلا گیا ہے ضمنی انتخابات میں موٹرسائیکل کاریں موبائل اورنقدی تفسیم ہوئی ہے اگرالیکشن کمیشن نے ایسا کرنا ہے تو سب کو فری ہینڈ دیاجائے الیکشن کمیشن جماعتوں اورامیدواروں سے خوفزدہ ہے یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو انتخابی اصلاحات کاکوئی فائدہ نہیں یہ اہم معاملہ ہے اس کے ملک کی سیاسی صورتحال پرانتہائی خوفناک اثرات ہونگے الیکشن کمیشن کی آنکھوں سے پٹی اتاری جائے۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹراعظم سواتی نے کہاکہ جب بھی کسی پرمیگاسکینڈل کامعاملہ اٹھایاجاتا ہے جمہوریت کو خطرات لاحق ہوجاتے ہیں نیب مکمل طورپر عوام کو معاشی دہشتگردی سے چھٹکارا دلانے میں ناکام ہوچکی ہے جب سیاستدان اپنے آپ کوقانون کے تابع کریگا تو ہرشہری بھی قانون کی پاسداری کریگا۔سینیٹراعظم خان موسی خیل نے کہاکہ ملک آئین کے بغیر 9سال چلتا رہا چار مارشل لاء آئے ملک میں ریفرنڈم آیا جو احتساب کرتے ہیں وہ خود گڑ بڑ کے مالک ہوتے ہیں اس کیلئے کوئی آئینی ادارہ ہوناچاہیے اکائیاں داخلی پالیسی سے بھی ناراض ہیں اٹھارہویں ترمیم کے باوجود صوبوں کے اختیارات نہیں ملے پارلیمنٹ کو بالادست کیاجائے ۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹرچودھری تنویر خان نے کہا کہ پرویزمشرف کا دورانتہائی تباہ کن تھا بارہ اکتوبر کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں اگر ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت مزید مضبوط ہو پارلینٹ مضبوط ہو تو سب جماعتیں ملکر ایک قومی ایجنڈا بنایاجائے صوبوں کے تحفظات دور کرکے ملک کی تعمیروترقی کاجامع منصوبہ بنایاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ خامیاں ضرور ہیں لیکن آج کوئی بے گناہ جیل میں نہیں احتساب سب کا ہوناچاہیے۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے صلاح الدین ترمذی نے کہاکہ بارہ اکتوبر کو ایک آمر نے جمہوری حکومت کاتختہ الٹا ہمیں اپنا گریبان بھی دیکھنا ہوگا پھرکوئی یہ نہ کہے کہ ہم اس سال وردی میں منتخب کروائیں گے لمبے لمبے جلوس کے ساتھ مشرف کے ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے جاتے تھے مشترکہ اجلاس بلایاجائے جس میں حلف اٹھایا جائے کہ ہم کسی غیرآئینی کاحلف نہیں اٹھائیں گے اور نہ ہی سیٹ اپ کاحصہ بنیں گے آج بھی مشرف کے ساتھیوں کے ساتھ کابینہ بھری پڑی ہے۔

سینیٹر شاہی سید نے کہاکہ این اے122 کے انتخابات پرشرم آتی ہے جس طریقے سے اناکامسئلہ بنایا گیا یہ سب سیاستدانوں کیلئے شرمناک ہے سب سیاست سے بالاتر ہوجائیں ایک دوسرے پرالزامات درست نہیں ہیں آزاد احتساب ملک کیلئے چاہتے ہیں تذلیل کیلئے نہیں چاہتے۔سینیٹرنہال ہاشمی نے کہاکہ بارہ اکتوبر کی کارروائی پاکستان کیخلاف تھی سیاستدان لوٹے بنے ترقی رک گئی بارہ اکتوبر نے امریکیوں کوخوش آمدید کہا ایک فون کال پر ملک کی اینٹ سے اینٹ بجاادی گئی بارہ اکتوبر نہ ہوتا تو آج ملک کے ایسے حالات نہ ہوتے۔

سینیٹرمشاہداﷲ خان نے کہاکہ بارہ اکتوبر یوم سیاہ ہے حکومت کیخلاف ایک سازش کے تحت شب وخون ماا گیا فوج محترم ادارہ ہے اقتدار ان کامسئلہ نہیں ہے بگٹی کاقتل ہے علماء کاقتل ہوا بارہ مئی کاواقعہ ہوا کسی کی تحقیقات نہ ہوئیں مشرف نے سب سے بڑا ظلم کیا کہ فوجی وردی پہن کر باہر نہیں نکل سکتے تھے ایسا نہیں ہوناچاہیے تھا بینظیر کے قتل میں بیرونی ہاتھ تھا اس کی حکومت آلہ کار بنی لیکن ان کو نہیں پکڑا گیا سپریم کورٹ کے ججوں نے پرویزمشرف سے حلف لیا پرویزمشرف کے دور میں جیلوں میں جانیوالوں کو سلام پیش کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ ضمنی انتخابات بہتر ہوئے لیکن پیپلزپارٹی کی یہ سوچ کے ان کو800 ووٹ کیوں پڑے ان کیخلاف کوئی دھاندلی نہیں ہوئی ان کو معافی مانگنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ 53 ہزار ووٹ جعلی تھے جو 20 ہزار ووٹ پڑنے چاہئیے تھے بار بار پی ٹی آئی چیلنج کرتی ہے کیا ان کو لطف آتا ہے۔

چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہاکہ ہمیں اس بات کاجائزہ لیناچاہیے لمحہ فکریہ ہے کہ اس دور کے لوگ اورکابینہ کے وزیر اس بات کی تصدیق کررہے ہیں کہ ایک پس پردہ کشمیر پرمعاملات ہوگئے تھے جوانٹ مینجمنٹ محکمے تقسیم ہوئے آج وہ شخص ڈیفنس میں آرام سے رہ رہا ہے اگر یہ کام کسی سویلین نے کیا ہوتا تو وہ آج کوٹ لکھپت جیل میں ذوالفقارعلی بھٹو کی طرح دوسرا شہید ہوتا۔