ہماری پہلی ترجیح تعلیم اور صحت کی بحالی اور ترقی ہے ، رحمت صالح بلوچ

صوبے میں تین نئے میڈیکل کالجز کا قیام عمل میں آچکا ، اگلے سال مارچ سے کلاسز کا آغاز بھی ہوجائیگا ، صوبائی وزیر

پیر 12 اکتوبر 2015 21:38

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء ) انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کوئٹہ کینٹ میں صوبائی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ بس کی حوالگی کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیاگیا جس کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ تھے اس موقع پر بریگیڈئیر محمد رمضان بریگیڈئیر آئی ایس،پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر ارباب عبدالودود،کمانڈنٹ سی ایم ایچ بریگیڈئیر محمد جنید خان تمغہ امتیاز(ملٹری)، کمانڈنٹ کیمز بریگیڈئیر محمد علیم ودیگر سینئر فیکلٹی ممبران طلباء وطالبات بھی موجود تھے تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا تقریب سے استقبالیہ خطاب کرتے ہوئے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر ارباب عبدالودود نے کالج کی کارکردگی اور صوبائی حکومت کے تعاون پر تفصیلی روشنی ڈالی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ آج کی اس پروقار تقریب میں تشریف فرما معززین اور تمام طلباء وطالبات کا شکریہ ادا کرتا ہوں میرے لئے بحیثیت سیاسی طالب علم اور قومی نمائندے کے باعث فخر ہے کہ مجھے تقریب میں مدعو کیاگیا ہے ہماری پہلی ترجیح تعلیم اور صحت کی بحالی اور ترقی ہے پسماندگی ،غربت،بدامنی ،بے روزگاری ودیگر مسائل اپنی جگہ ہیں مگر ہماری پہلی ترجیح آنیوالی نسلوں کو تمام برائیوں سے بچانا ہے آج تمام ادارے ایک پیج پر ہیں اور مل بیٹھ کر ملک وصوبے کی ترقی کیلئے اپنا کردارادا کررہے ہیں ہم پرانی باتوں کو چھوڑ کر آگے بڑھنے اور ایک نئے پاکستان اور نئے بلوچستان کیلئے جدوجہد کررہے ہیں ہماری ذمہ داری ہے کہ ذاتیات اور مفاد پرستی سے ہٹ کر ہم بھائیوں کو ساتھ لیکر چلیں اور یکجہتی کااظہار کریں ملک وصوبے کی بہتری کیلئے میری کوشش ہے کہ میں اپنا کردارادا کروں میری گذارشات یہ ہیں کہ سیاسی جدوجہد ایک عبادت ہے ہر انسان کا معاشرے میں کردار ہوتا ہے اور ہر انسان اپنے ادارے کی فعالیت کیلئے کردارادا کرتا ہے صوبائی حکومت کی کارکردگی گذشتہ 65سال کی حکومتوں سے کافی مختلف ہے صوبے میں صرف ایک ہی میڈیکل کالج تھا ہم نے اقتدار سنبھالا تو بے پناہ مسائل کا سامنا تھا ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات اوردیگر ضروری مشینریاں نہیں تھیں بولان میڈیکل کمپلیکس میں کارڈیک یونٹ موجود نہیں تھا پرائیویٹ اور تجارت مافیا نے صوبے کی تباہی وبربادی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی تھی لیکن الحمد اﷲ اس وقت صوبے میں تین نئے میڈیکل کالجز کا قیام عمل میں آچکا جس میں اگلے سال مارچ سے کلاسز کا آغاز بھی ہوجائیگا ہم نے سالانہ بجٹ میں صحت اور تعلیم کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے صوبائی حکومت کی بہتر حکمت عملی اور تعلیم دوستی کی وجہ سے سولہ سال بعد بی ایم سی کے کانووکیشن کا انعقا دکیاگیا تمام تر مصروفیات کو پس پشت ڈال کر میں آج اس تقریب میں شرکت کرنے پر انتہائی خوش اور فخر محسوس کررہا ہوں تعلیمی پسماندگی کو مدنظررکھتے ہوئے میں اپنا بھرپور کردارادا کرونگا ۔

(جاری ہے)

کام کرنیوالوں کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والے بہت ہیں اداروں کی فعالیت ترقی اور خوشحالی کیلئے طالب علم بھی اپنا کردارادا کریں۔بعدازاں صوبائی وزیر نے فیتا کاٹ کر بس کا افتتاح کیااور چابیاں پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر ارباب عبدالودود کے حوالے کیں۔

متعلقہ عنوان :