ہائیکورٹ نے نیب کو 53کروڑ کے مبینہ بینک ڈیفالٹ میں ملوث فیکٹری مالک کے رشتہ داروں کو ہراساں کرنے سے روکدیا

پیر 12 اکتوبر 2015 21:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء ) لاہورہائیکورٹ نے نیب کو 53کروڑ کے مبینہ بینک ڈیفالٹ میں ملوث فیکٹری مالک کے رشتہ داروں کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے نیب پنجاب سے دس نومبر تک جواب طلب کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمود مقبول باجوہ کی سربراہی میں قائم ڈویژن بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار فیصل شیخ سمیت چار افراد کی درخواست پران کے وکیل سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ نیب پنجاب درخواست گزاروں کو نیشنل بینک اور عسکری بینک کی ترپن کروڑ کے ڈیفالٹ کی شکایت پر ہراساں کر رہا ہے اور درخواست گزاروں کو طلبی کے نوٹسز بھجوائے جا رہے ہیں، درخواست گزاروں کا بینک ڈیفالٹ سے کوئی تعلق نہیں، یہ رقم متوفی عثمان اکرم اور انکے مینجر کے ذمے تھی جو انہوں نے ہوزری فیکٹری کے لئے بینک سے بطور قرض لی تھی جس کے ثبوت بھی موجود ہیں لہذا نیب کو درخواست گزاروں کیخلاف کارروائی اور انہیں ہراساں کرنے سے روکا جائے، ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے دس نومبر تک نیب پنجاب سے جواب طلب کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔

متعلقہ عنوان :