گزشتہ برسوں کی طرح امسال بھی ساکنان شہر کا عالمی مشاعرہ انتہائی کامیاب رہا،گورنر سندھ

مشاعرہ کراچی کی ثقافت ہے ،عالمی مشاعرہ کراچی کے عوام کیلئے لازم وملزوم ہو چکا ہے، عوام سال بھراس عالمی مشاعرہ کا انتظار کرتے ہیں

پیر 12 اکتوبر 2015 21:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ گزشتہ برسوں کی طرح امسال بھی ساکنان شہر کا عالمی مشاعرہ انتہائی کامیاب رہا، رات بھر اور صبح تک کراچی کے شہریوں نے بیرون مما لک اور پاکستان کے دیگر شہروں سے آئے ہوئے شعراء کو سنا اور عوام نے شعرو سخن کی اس محفل میں نہ صرف بھر پور شرکت کی بلکہ علی الصبح تک کثیر تعداد میں موجود رہے،مشاعرہ کراچی کی ثقافت ہے اور عالمی مشاعرہ کراچی کے عوام کے لئے لازم وملزوم ہو چکا ہے، عوام سال بھراس عالمی مشاعرہ کا انتظار کرتے ہیں ، ساکنان شہر قائد کی آرگنائزنگ کمیٹی اس پر مبارکباد کی مستحق ہے کہ وہ کراچی کے شہریوں کے لئے ایک علمی وادبی تقریب آرگنائز کرتی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شام گورنرہاؤس میں ساکنان شہر قائد کی آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین اور بیرون ممالک و کراچی اور پاکستان کے دیگر شہروں سے تشریف لائے ہوئے شعراء کرام کے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، گورنر سندھ نے کہا کہ گزشتہ 24 سال سے یہ مشاعرہ ہو رہا ہے اور اس سال بھی یہ روایت قائم رہی ،باہر سے آئے ہوئے تمام شعراء کرام کو خوش آمدید کہتے ہیں یہ کامیاب پروگرام تھا لوگوں نے بہت پسند کیا، انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن چل رہا ہے ایسے حا لات میں کھیلوں کی سرگرمیاں و ادبی و سماجی تقاریب نہایت اہمیت کی حامل ہیں لہٰذاانہیں جاری رہنا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ ادب کے حوالے سے کراچی کے شہریوں کی واپسی باعث افتخار ہے، اچھے کلام اور ادب کو لوگ پسند کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت سے آئے ہوئے مہمان شاعر طاہر فراز نے کہا کہ بھارت سے جو شاعر نہیں آسکے اس کی کوئی معقول وجہ نہیں اورنہ ہی یہ کوئی سوچی سمجھی منصوبہ بندی ہے، مجھے بھی یہاں تک آنے میں بہت رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا مگر میں نے اپنا ارادہ مضبوط رکھا میں نہیں کہہ سکتا کہ میرے دوسرے دانشوروں اور شاعروں نے آنے کا پروگرام اچانک کیوں منسوخ کیا مگر میں پہنچا ہوں حالات چاہے کیسے بھی ہوں آنا ضروری تھا کیونکہ محبتوں کو پھیلانے کے ساتھ ساتھ محبتوں کے رشتے قائم ہونا چاہئے اس لئے میں یہاں آیا ہوں ، گورنر سندھ نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کے دوران جس طرح ہماری پذیرائی کی وہ یقینا قابل تحسین ہے میں اور دیگر شعراء کرام، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور ساکنان شہر قائد کے نہایت شکر گزار ہیں۔

جامعہ کراچی کے سابق وائس چانسلر اور معروف شاعر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے ا س موقع پر کہا کہ عالمی مشاعروں میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کا تعاون ہمیشہ ہمارے ساتھ رہا بصورت دیگر ایسے پروگرام کاانعقاد ممکن نہیں ہوسکتا تھا 26 سال قبل جب ہم نے عالمی مشاعرہ کا آغاز کیا تھا اس وقت بھی کراچی کے حالات ٹھیک نہیں تھے تاہم ہم نے ان نامساعد حالات میں بھی مشاعروں کا انعقاد کیا اور ہم کراچی کے شہریوں کے اشتراک و تعاون سے 24 مشاعرے منعقد کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں ہم بے یقینی سے یقین کی طرف جارہے ہیں اسی طرح کوششیں جاری رہیں تو ہمارا ملک بہت جلد پرسکون اور پر امن ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ باہر سے آئے ہیں ان کو یہاں آکر معلوم ہوتا ہے کہ یہ کتنا پیارا شہر ہے ادب کے حوالے سے 20-25 ہزار افراد ایک جگہ جمع ہونا معمولی بات نہیں۔ سابق وفاقی وزیر سید صفوان اﷲ نے کہا کہ ہمارے شہر کے خمیر میں محبت ، امن، سخن پروری اور ادب نوازی ہے جس کا عملی نمونہ پاکستان کے عوام نے عالمی مشاعرہ میں دیکھا ۔

انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اس میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں جس کیلئے ہم ان کے نہایت ممنون ہیں ۔اس موقع پر طاہر فراز، پروفیسر ڈاکٹر پیر زادہ قاسم رضا صدیقی، ذکیہ غزل، خالد معین، عباس تابش، اختر سعیدی، قیصر وجدی، ملک و بیرون ممالک سے آئے ہوئے دیگر شعراء کرام نے تازہ کلام پیش کیا جبکہ عالمی مشاعرہ آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینئر محمود احمد خان اور اراکین بشیر سدوزئی، منصور ساحر، محمداسلم خان، منصور ساحر ، اویس ادیب انصاری سمیت دیگر اراکین نے عالمی مشاعرہ کے موقع پر شائع کیا گیا یادگاری مجلہ پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :