عزاداری کے خلاف متعصبانہ اقدامات واپس نہ لئے گئے تو جلوس سڑکوں پرلا کر جیل بھرو تحریک کا آغاز کریں گے‘ سبطین سبزواری

عزاداری کے خلاف متعصبانہ تاثر کو دور کرنا مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی ذمہ داری ہے، پنجاب کو مقبوضہ کشمیر نہیں بننے دیں گے نواز ،زرداری،عمران رہائشی اضلاع سے باہر تقاریر کرسکتے ہیں، تو نواسہ رسولﷺ کا ذکر کرنے والوں پر پابندی کیوں ؟‘ شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر کی پریس کانفرنس

پیر 12 اکتوبر 2015 20:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء ) شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے صوبے میں عزاداری کے جلوسوں اور مجالس کے خلاف ریاستی رکاوٹوں کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ظالمانہ اقدامات واپس نہ لئے گئے تو مجالس اور ماتمی جلوس سڑکوں پرلا کر جیل بھرو تحریک کا آغاز کردیں گے،چاہتے ہیں موجود ہ حکومت اپنی مدت اقتدار پوری کرے، حکومت کے متعصبانہ تاثر کو دور کرنا مسلم لیگ ن کی قیادت کی ذمہ داری ہے، پنجاب کو مقبوضہ کشمیر نہیں بننے دیں گے، عزاداری قیام پاکستا ن سے پہلے بھی جاری تھی، کوئی اسے روکنے کی جرات نہیں کرسکتا ہماری شہادتوں کی تاریخ پرانی ہے، میاں نواز شریف ، آصف زرداری اورعمران خان پر اپنے رہائشی اضلاع سے باہر سیاسی تقاریر کرنے پر کوئی پابندی نہیں تو نواسہ رسول کا ذکر کرنے والوں پر پابندی کو کیسے قبول کیا جاسکتا ہے؟ پابندی تکفیری گروہ اور معاشرے میں نفرت پھیلانے والوں پر لگائی جائے۔

(جاری ہے)

شریف شہریوں کو نشانہ کیوں بنایا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر مولانا حسن رضا قمی، مولانا ملک نیاز حسین ،مولانا یعقوب رضاحیدری،قاسم علی قاسمی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ پنجاب میں عزاداری سیدالشہداحضرت امام حسین علیہ السلام کی راہ میں درپیش رکاوٹوں پر ملت جعفریہ میں بے چینی اور تشویش پائی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہونے والے اہل تشیع کو دیوار سے لگانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ تاکہ نیشنل ایکشن پلان کو متنازع بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی اور شیعہ علما کونسل نے ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل کے ذریعے اتحاد امت کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ۔ لگتا ہے کہ پنجاب میں جنگل کا قانون نافذ ہے، ڈی سی اوز اور ڈی پی ازو اضلاع میں مطلق العنان شہنشاہ اور بے لگام گھوڑے بن چکے ہیں،جنہیں آئین اور قانون کی کوئی پاسداری نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے عزاداری میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔شعائر تشیع کومحدود کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کا مقابلہ کیا جائے گا۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ علما ، خطبا اور ذاکرین پر ضلعی ، ڈویژنل اور صوبائی حدود کی پابندیاں قبول نہیں کریں گے۔بانیان مجالس کو دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ اپنے ضلع سے باہر سے مجالس پڑھنے کے لئے کسی کو دعوت نہ دی جائے۔

آئین پاکستان تبلیغ دین پر کوئی پابندی عائد نہیں کرتا۔میاں نواز شریف ، آصف زرداری اورعمران خان پر اپنے رہائشی اضلاع سے باہر سیاسی تقاریر کرنے پر کوئی پابندی نہیں تو نواسہ رسول کا ذکر کرنے والوں پر پابندی کو کیسے قبول کیا جاسکتا ہے۔ ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔حکمران پنجاب کو مقبوضہ کشمیر نہ بنائیں۔انہوں نے کہا کہ فیصل آباد، ملتان، خانیوال، بہاولپور ، وہاڑی، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گجرات، بھکر، ڈیرہ غازی خان، شیخوپورہ، چکوال اور دیگر اضلاع میں پولیس کی طرف سے صدیوں پرانے عزاداری کے روایتی او ر لائسنسی جلوسوں اور مجالس عزا کوروکنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

حتٰی کہ چاردیوار ی کے اندر ہونے والی مجالس کو بھی روکا جارہا ہے۔ لگتا ہے کہ وزیر اعلٰی شہباز شریف کی ڈی پی اوز پر گرفت نہیں رہی، ڈی پی او گجرات کہتا ہے کہ مجالس اور جلوسوں میں عزاداروں کی شرکت بائیومیٹرک سسٹم سے ہوگی۔ ڈی پی او وہاڑی بانیان مجالس سے شورٹی بانڈ ز پر کرانے کے لئے دباو ڈال رہا ہے ۔علامہ سبطین سبزواری نے تحریک جعفریہ کے دور کے انتخابی اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر نے یاد دلایا کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ ملت جعفریہ کے تعلقات اچھے رہے ہیں، مگر عزاداری کے خلاف غیر آئینی اور متصبانہ پالیسیوں سے مسلم لیگ ن کی حکومت پنجاب کا شیعہ دشمنی کا تاثر ابھر رہا ہے۔

کیونکہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں ایسی کوئی پابندیاں عائد نہیں کی گئیں۔سندھ حکومت کی طرف سے مجالس اور جلوسوں کیلئے لاوڈ سپیکر کی پابندی کومسثنٰی قراردینے کے اقدام کو سراہتے ہوئے انہوں نے استفسار کیا کہ پچاس پچاس ہزار کے جلوس اور مجالس کو بغیر لاوڈ سپیکر کے کیسے کنٹرول کیاجاسکتا ہے۔ عزاداری مخالف اقدامات پر صرف پنجاب حکومت اتر تی نظرآ رہی ہے۔

متعصب افسران کو برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ جیلوں میں بھی محرم الحرام کے دوران شیعہ قیدیوں کے لئے عزاداری میں چند سپرنٹنڈنٹس کی طرف سے رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ وزیر اعلٰی اور گورنرسے مل کرتحفظات سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں مگر لگتا ہے کہ ان کے پاس وقت نہیں۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ن کی اسلامی تحریک نے ضمنی انتخابات میں حمایت نہیں کی۔