نیپرا ہمارا احتساب شوق سے کرے لیکن پرائیویٹ سیکٹر کو فری لائسنس نہ دے ، خواجہ آصف

پرائیویٹ سیکٹر تیل سے اربوں ڈالر کماتے ہیں اسی لئے کوئلے پر منتقلی میں مسائل پیدا کر رہے ہیں ، نیپرا ہیٹریٹ آڈٹ کرے ، اکتوبر 2014 ء کے بعد سرکلر ڈیڈ میں اضافے کو روک دیا گیا ، چیئرمین اور نیپرا اور اسکے ممبران کی تبدیلی کی باتیں افواہ ہیں کے الیکٹرک کے ساتھ نئے سرے سے معاہدہ کیا جائیگا ، نندی پور کی تحقیقات یو این سے کرا لیں یا جوڈیشل کمیشن بٹھا لیں ہمارے گریبان حاضر ہیں ، احتساب سے نہیں ڈرتے، سینیٹ اجلاس میں نیپرا کی رپورٹ پر اظہار خیال

پیر 12 اکتوبر 2015 20:42

نیپرا ہمارا احتساب شوق سے کرے لیکن پرائیویٹ سیکٹر کو فری لائسنس نہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی و دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نیپرا ہمارا احتساب شوق سے کرے لیکن پرائیویٹ سیکٹر کو فری لائسنس نہ دے ، پرائیویٹ سیکٹر تیل سے اربوں ڈالر کماتے ہیں اسی لئے کوئلے پر منتقلی میں مسائل پیدا کر رہے ہیں ، نیپرا ہیٹریٹ آڈٹ کرے ، اکتوبر 2014 ء کے بعد سرکلر ڈیڈ میں اضافے کو روک دیا گیا ، چیئرمین اور نیپرا اور اسکے ممبران کی تبدیلی کی باتیں افواہ ہیں ، کے الیکٹرک کے ساتھ نئے سرے سے معاہدہ کیا جائیگا ، نندی پور کی تحقیقات یو این سے کرا لیں یا جوڈیشل کمیشن بٹھا لیں ہمارے گریبان حاضر ہیں ، احتساب سے نہیں ڈرتے ۔

پیر کو سینیٹ کے اجلاس میں نیپرا کی رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ وفاقی حکومت ہائیڈرل منصوبوں پر توجہ دے رہی ہے چترال ، داسو ، منڈا ڈیم پر کام ہو رہا ہے نادرن ایریا میں داسو ڈیم کیلئے 100 ارب روپے زمین کی خریداری پر خرچ کئے جا رہے ہیں ، ہائیڈرل پر کام کرنا صوبائی حکومت کا فرض بنتا ہے صوبے خود بھی منصوبے لگا سکتی ہے کے پی کے حکومت بھی ہاتھ پاؤں ہلائے صرف وفاقی حکومت پر الزام نہ لگائے انہوں نے کہا کہ بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ اضافی اور سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے بھی کام کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ریگولیٹری ادارے اس لئے بنائے گئے تھے کہ وہ پرائیویٹ سیکٹر کو توانائی منصوبوں کی طرف لائے ۔ نیپرا بجائے پرائیویٹ سیکٹر کو ریگولیٹ کرتا اس نے ریاست کو ریگولیٹ کرنا شروع کر دیا ۔ نیپرا پرائیویٹ سیکٹر کا ہیٹریٹ آڈٹ کرائے ان لوگوں نے سٹے آرڈر لئے ہوئے ہیں تیل دینا حکومت کا کام ہے اگر وہ اس کو بچا کر مارکیٹ میں فروخت کرے تو اسکا حساب ہونا چاہئے نیپرا ہمارا احتساب شوق سے کرے مگر پرائیوٹ سیکٹر کو پری لائسنس نہ دے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایس ای سی پی کو درخواست دی ہے کہ وہ سٹے آرڈر کو ختم کرائے پرائیوٹ لوگوں نے کتنا پیسہ کمایا ہے ایوان کو بتانے کیلئے تیار ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے 2 کروڑ صارفین ہیں تین لاکھ میٹر ٹائم آف دی ڈے لگے ہیں ۔ نیپرا نے صرف ہزار یا دو ہزار میٹروں کو چیک کیا ہے اور رپورٹ میں کہا ہے کہ 70 فیصد میٹر خراب ہیں اگر ان کی رپورٹ تسلیم بھی کر لی جائے تو یہ 1.04 بنتی ہے لیکن میڈیا میں اور ایوان میں شورمچایا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے مظفر گڑھ ، فیصل آباد اور ملتان کے وہ پاور سٹیشن جو 30 سے 35 روپے یونٹ بجلی بنا رہے تھے انہیں بند کیا گیا ہے سب سے پہلے ہم ان پلانٹس کو چلاتے ہیں جہاں سے سستی بجلی پیدا ہواور سب سے آخر میں مہنگے پلانٹ کو چلایا جاتا ہے ایمرجنسی کی صورت میں ان پلانٹس کو چلایا جاتا ہے جو 40 سے 45 یونٹ بجلی پیدا کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ پرائیویٹ سیکٹر پلانٹ کی کارکردگی بہتر بنا کر تیل بچاتا ہے اور پھر اسے مارکیٹ میں فروخت کرتا ہے اور اس سے وہ اربوں ڈالر کماتے ہیں ۔

اس لئے وہ نہیں چاہتے کہ بجلی کسی اور ذریعے سے پیدا ہو سب سے سستی بجلی کوئلے سے پیدا ہوتی ہے حکومت کی کوشش ہے کہ وہ کوئلے پر پلانٹس کو منتقل کرے اسی وجہ سے مسائل سامنے آ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کیسکو میں ریکوری 20 فیصد سے کم ہے ہم نے دو ٹرانسمیشن لائنیں بنائی ہیں ایک اور بنا رہے ہیں 76 میگا واٹ ایران سے لے رہے ہیں 2014 ء اکتوبر کے بعد سرکلر ڈیڈ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا پی ایس او کو باقاعدگی کیساتھ ادائیگی کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہماری صلاحیت 18 ہزار سے 19 ہزار میگا واٹ کی ہے 23 ہزار کی صرف نمبر پلیٹ لگی ہوئی ہے ہم نے 16 ہزار 890 میگا واٹ پیدا کی ۔

نندی پور کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ اس کا آڈٹ ایشین ڈویلپمنٹ بنک سے کرایا جائے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ اس کا آڈٹ نیب سے کرایا جائے بے نظیر بھٹو کی شہادت کی انکوائری یو این سے ہوئی نندی پور کی بھی یو این سے کروا لیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے چاہئے جوڈیشل کمیشن بٹھا لیں ہمارا گریبان حاضر ہے مجھے کسی احتساب سے ڈر نہیں ہے سیاسی لوگ رنگ بازیاں کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیپرا اور ممبران کی تبدیلی کی خبریں بے بنیاد ہیں ۔ پانچوں لوگ بہت اچھے ہیں صوبوں کو صوابدیدی اختیار ہے کہ وہ اپنا ممبر تعینات کریں اور انہوں نے کئے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں اسی ہفتے کے آخر میں وزیراعظم کے ساتھ واشنگٹن جا رہا ہے ہوں 26 تاریخ کو واپس آؤنگا اگر قائمہ کمیٹی کا اجلاس 26 کے بعد رکھ لیا جائے تو میں خود آؤں گا ۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی نجکاری نہیں ہونی چاہئے تھے اس کو پانچ کمپنیوں میں تقسیم کیا جاتا اگر کے الیکٹرک اپنی مکمل صلاحیت استعمال کرے تو 650 میگا واٹ ہم کسی اور صوبے کو دے سکتے ہیں۔ کے الیکٹر ک نے صرف وہاں ٹرانسمیشن پر پیسے لگائے جہاں سے انہیں ریکوری آرہی تھی غریب علاقوں پر توجہ نہیں دی ان کے ساتھ معاہدہ نئے سرے سے کیا جائیگا ۔