مخدوم امین فہیم کے خلاف نیب عدالت کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کیا جانا قابل مذمت ہے ،سینیٹر تاج حیدر

پیر 12 اکتوبر 2015 20:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری سینیٹر تاج حیدر نے پی پی پی پی کے صدر اور سروری جماعت کے روحانی پیشوا مخدوم امین فہیم کے خلاف نیب عدالت کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب اپنے دائرہ کار کو اسی طرح وسعت دے رہا ہے جس سے صوبائی خود مختاری پر حرف آتا ہے۔

وارنٹ گرفتاری اس شخص کے خلاف جاری کیا جاسکتا ہے جو عدالتوں میں پیش ہونے سے گریزاں ہو یا مغرور ہو جبکہ مخدوم امین فہیم پر ایسی کوئی شق صادق نہیں آتی کیونکہ مخدوم امین فہیم ہمیشہ عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں۔ لہذا ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ نیب خصوصیت کے ساتھ مخصوص سیاسی جماعت اور سیاسی رہنماؤں کو ہدف بنا رہا ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔

(جاری ہے)

پی پی پی میڈیا سیل سندھ سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی بدعنوانی یہ ہے کہ بدعنوانی کے خلاف قوانین کو سیاسی پارٹی اورصوبے کے خلاف استعمال کیا جائے۔ نیب کا کام کرپشن ختم کرنا ہے نہ کہ خود کرپشن یا اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے لوگوں کو ہراساں کرنا۔ نیب ایک وفاقی ادارہ ہے جسے صوبے میں کارروائی سے قبل صوبے کے چیف ایگزیکٹو سے اجازت لینا قانونی تقاضہ ہے جسے نیب مسلسل نظر انداز کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مخدوم امین فہیم بستر علالت پر ہیں اورانہیں ایک سنگین بیماری لاحق ہے جس کابیرون ملک علاج جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک شدید علیل شخص جو ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ بھی ہواور سروری جماعت کا روحانی پیشوا بھی ہو اس کے خلاف اس طرح کی کارروائیاں واضح طور پر کسی ایجنڈے کا بھی حصہ ہوسکتی ہیں جس کی پاکستان پیپلز پارٹی شدید مذمت کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :