جعلی اور زائدالمیعاد ادویہ مارکیٹ میں دھڑے سے فروخت ہورہی ہیں‘سید وسیم اختر

جعلی ادویات کے مکروہ کاروبار میں ملوث افراد کوکڑی سے کڑی سزا دی جائے‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

پیر 12 اکتوبر 2015 20:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء ) پارلیمانی لیڈرصوبائی اسمبلی وامیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اخترنے کہاہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے جعلی ادویات کی فروخت روکنے کے دعوے وقتا فوقتا سامنے آتے رہتے ہیں جن سے کوئی خاطرخواہ نتائج بر آمد نہیں ہوئے اور ایسی دوائیاں مارکیٹ میں دھڑے سے فروخت ہورہی ہیں،جعلی ادویات کی ملک کے تمام بڑے شہروں ودیہات میں ترسیل ہورہی ہے مگرڈرگ اینٹی فورس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کہیں نظر نہیں آتی۔

عوام کی زندگیوں سے کھیلنے والے اس مکروہ کاروبار کے مکمل قلع قمع کے لئے کچھ نہیں کیاجارہا ہے ۔ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں بے شمار افراد ان ادویات کے استعمال سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

جس طرح جعلی ادویات کاکاروبار عروج پر ہے اسی طرح مارکیٹ میں زائد المیعاد ادویہ بھی کھلے عام فروخت کی جاتی ہے۔ان پڑھ اور سادہ لوح انسان ان کاشکار بن رہے ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سماج دشمن دھندے میں ملوث افراد کوکڑی سے کڑی سزا دی جائے اور پہلے سے موجودقانون اور مزید سخت بنایاجائے۔انسانی زندگیوں سے کھیلواڑ کرنے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ افسوس ناک امر یہ ہے کہ قانون کاشکنجہ ان تک نہیں پہنچ پاتا اور اگر کوئی شخص گرفتار ہوبھی جائے تو وہ قانونی داؤپیچ کے ذریعے بچ نکلنے میں کامیاب ہوجاتاہے۔ملک میں اگر صحیح معنوں میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارو ں کی رٹ قائم ہوتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی ہے۔حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی رٹ کوقائم کرے اور اس مکروہ کاروبار میں ملوث افراد کونشانہ عبرت بنایاجائے تاکہ دوبارہ کسی کومعصوم زندگیوں سے کھیلنے کی جرات نہ ہوسکے۔