محسن لطیف کی شکست پر صرف یہ کہوں گاووٹ صرف کار کردگی کی بنیاد پر ملیں گے ‘رکن قومی اسمبلی ہو یا صوبائی بغیر حلقے کے اپنی بقاء کو ممکن نہیں بنا یا جا سکتا ،اس دور میں کارکردگی کو پذیرائی ملتی ہے‘ووٹر لسٹوں میں غلطیاں تھیں، حلقے کے باہر کا بہت سا ووٹ یہاں آ گیا اور ہمارا ووٹ باہر چلا گیا‘نو منتخب رکن قومی اسمبلی سردا ر ایاز صادق کی میڈیا سے گفتگو

پیر 12 اکتوبر 2015 19:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) نو منتخب رکن قومی اسمبلی سردا ر ایاز صادق نے کہا ہے کہ محسن لطیف کی شکست پر صرف یہ کہوں گاکہ اب وہ زمانہ ہے کہ رکن قومی اسمبلی ہو یا صوبائی اسمبلی بغیر حلقے کے اپنی بقاء کو ممکن نہیں بنا یا جا سکتا اور اب کارکردگی کو پذیرائی ملتی ہے‘ووٹر لسٹوں میں غلطیاں تھیں جسکے تحت حلقے کے باہر کا بہت سا ووٹ یہاں آ گیا جبکہ ہمارا ووٹ باہر چلا گیا‘مجھے ووٹ کاسٹ ہونے کی شرح کا جس قدر اندازہ کر رہا تھا وہ درست ثابت نہیں ہوا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ پر مبارکباد دینے آنے والے وفاقی وزیر دفاع رانا تنویر حسین کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ ووٹر لسٹوں کے بارے میں بہت سی شکایات تھیں اور اس کی درستگی کے لئے نادرا کو تحریری طور پر لکھا بھی تھا ۔

(جاری ہے)

میری اپنی ہمشیرہ کا ووٹ گلبرگ سے عسکری ٹین منتقل ہو گیا ۔ ووٹر لسٹوں میں باہر کا بہت سا ووٹ یہاں آ گیا جبکہ ہمارا ووٹ باہر چلا گیا۔

انہوں نے کم مارجن سے فتح کے سوال کے جواب میں کہا کہ ووٹ کاسٹ ہونے کی شرح کم رہی اور یہ میری توقع کے بھی برعکس تھی ۔ عام طور پر شہری علاقوں میں ضمنی انتخاب میں ووٹنگ کاسٹ ہونے کی یہی شرح ہوتی ہے لیکن جس طرح حلقے کی عوام کے جذبات تھے میں سوچ رہا تھاکہ ووٹ کاسٹ ہونے کی شرح زیادہ ہو گی ۔ انہوں نے محسن لطیف کو شکست کے سوال کے جواب میں کہا کہ اب وہ زمانہ ہے کہ رکن قومی اسمبلی ہو یا صوبائی اسمبلی بغیر حلقے کے اپنی بقاء کو ممکن نہیں بنا یا سکتا اور اب کارکردگی کو پذیرائی ملتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس کامیابی پر اﷲ تعالیٰ او رلاہور کے شیروں کا شکر گزار ہوں اور اپنے حلقے اور عوام کی ترقی کے لئے پہلے سے بڑھ کر کام کروں گا۔