توانائی، زراعت، انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ سمیت متعدد شعبوں میں چین کا تعاون پاکستان کی اقتصادی ترقی میں معاون ہو رہا ہے، خرم دستگیر خان

46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے چین پاکستان میں ایک اقتصادی کوریڈور کی تعمیر کر رہا ہے ، پاکستان میں معاشی انقلاب برپا ہو گا،وفاقی وزیر کا تقریب سے خطاب

پیر 12 اکتوبر 2015 19:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئیر خرم دستگیر خان نے پاکستان کی معاشی ترقی میں عوامی جمہوریہ چین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی، زراعت، انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ سمیت بہت سے شعبوں میں چین کا تعاون پاکستان کی اقتصادی ترقی میں معاون ہو رہا ہے۔ 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے چین پاکستان میں ایک اقتصادی کوریڈور کی تعمیر کر رہا ہے جس سے پاکستان میں معاشی انقلاب برپا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں چین کے سب سے بڑے فرٹیلائیزر گروپ کی طرف سے پاکستان میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے سلسلہ میں ہونے والی ایک تقریب میں کیا ۔ اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی اس تقریب میں مہمان خصوصی خرم دستگیر خان کے علاوہ عوامی جمہوریہ چین کے نائب سفیر ژاؤ لی جیانگ، چین کے سب سے بڑی فرٹیلائیزر گروپ کی مینجنگ ڈائرکٹر میڈم لیاؤ ہوئی اور وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے وزارت فوڈ سیکورٹی رجب علی خان بلوچ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

خرم دستگیر خان نے بہت تفصیل سے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور چینی صدر شی جن پنگ کے مشترکہ ویژن کا ذکر کیا جس کے تحت چین پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کے ذریعہ اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کر رہا ہے۔اس موقع پر ایگون پاکستان لمیٹڈ کے سربراہ عبدالصمد خان اور چیف آپریٹنگ آفیسر ناصر اقبال نے خظاب کرتے ہوئے بتایا کہ ایگون سنگاپور لمیٹڈ کی شراکت سے پاکستان میں ڈی اے پی کھاد کو سستے داموں کسان تک پہنچانے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے جس کے بعد ہمارے کسان کو سستی ڈی اے پی میسر ہونے کی وجہ سے فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔

مہمان خصوصی خرم دستگیر خان نے اس موقع پر اس توقع کا اظہار کیا کہ چین کا سب سے بڑا فرٹیلائیزر گروپ گوئزہو کائیلن پاکستان میں سستی کھاد بنانے کا کارخانہ بھی لگائے گا تاکہ کسان کو مزید سہولیات فراہم کی جا سکیں اور ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو سکیں گے۔ اس موقع پر پاکستان میں کھاد سے متعلق ڈسٹری بیوٹرز، سرکاری افسران ، بینکرز اور کاروباری افراد کی قابلِ ذکر تعداد موجود تھی جنہوں نے چین پاکستان شراکت کو خراجِ تحسین پیش کیا ۔

متعلقہ عنوان :