سانحہ منیٰ میں 97 پاکستانی شہید ہوئے‘ 20 حجاج کرام ابھی بھی لاپتہ ہیں‘ وزارت مذہبی امور اور وزیر اعظم کی طرف سے ہر شہید حاجی کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے اور زخمیوں کو دو دو لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کیا جائے گا

وزیر مملکت برائے مذہبی امور صاحبزادہ امین الحسنات

پیر 12 اکتوبر 2015 19:03

اسلام آباد ۔12 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء) وزیر مملکت برائے مذہبی امور صاحبزادہ امین الحسنات نے کہا ہے کہ سانحہ منیٰ نے پورے عالم اسلام کو لرزا دیا ہے‘ واقعہ میں 97 پاکستانی شہید ہوئے‘ 20 حجاج کرام ابھی بھی لاپتہ ہیں‘ وزارت مذہبی امور اور وزیر اعظم کی طرف سے ہر شہید حاجی کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے اور زخمیوں کو دو دو لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کیا جائے گا۔

متاثرہ عازمین حج کے لواحقین کو خصوصی پرواز کے ذریعے حجاز مقدس بھجوانے کا بھی انتظام کیا جائے گا۔ پیر کو ایوان بالا میں سانحہ منیٰ کے حوالے سے تحریک پر وزیر مملکت برائے مذہبی امور صاحبزادہ امین الحسنات نے کہا کہ سانحہ منیٰ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے اس نے پرے عالم اسلام کو لرزا دیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے حاجی بھی اس واقعہ میں جاں بحق اور زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کی کل تعداد 97 ہے جن کی تصدیق ہوئی ہے وہ 56 ہیں جن کے عزیز و اقارب اور حج کے ساتھیوں نے تصدیق کی وہ 41 ہیں ‘ صرف دو حاجی اس وقت ہسپتال میں داخل ہیں جبکہ 20 حاجی لاپتہ ہیں۔ ہر شہید حاجی کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو دو لاکھ روپے کا معاوضہ وزارت مذہبی امور ادا کرے گی۔ وزیراعظم نے ہر شہید کے لواحقین کے لئے پانچ لاکھ روپے اور زخمیوں کو دو لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کی طرف سے اجازت ملتے ہی خصوصی پرواز کے ذریعے متاثرہ حاجیوں کے لواحین کو حجاز مقدس بھجوا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی شخص حج یا عمرے کے لئے جاتے ہیں ہمارا ان کے ساتھ معاہدہ ہے کہ وہاں فوت ہونے والے حجاز مقدس میں ہی مدفون ہوں گے۔ صرف تین حاجیوں کے لواحقین نے میتیں واپس لانے پر اصرار کیا جن میں سے ایک میت پہنچ گئی دو ابھی تک نہیں پہنچیں۔

متعلقہ عنوان :