امریکہ اور روس شام میں فضائی کارروائیوں کے دوران کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے بات چیت پر آمادہ ہو گئے

بات چیت کا دوسرا دور آئندہ چند روز میں ہو سکتا ہے،امریکی وزارت دفاع

ہفتہ 10 اکتوبر 2015 11:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 اکتوبر۔2015ء) امریکہ اور روس شام میں فضائی کارروائیوں کے دوران حادثات یا کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے بات چیت پر آمادہ ہو گئے ہیں۔امریکی وزارت دفاع کے پریس سیکرٹری پیٹر کک نے کہا ہے کہ بات چیت کا دوسرا دور آئندہ چند روز میں ہو سکتا ہے۔امریکہ ماسکو کی طرف سے شام کے صدر بشار الاسد کی حمایت کی مخالفت کرتا ہے۔

امریکہ نے روس کے ساتھ اس معاملے میں تعاون کو خارج از امکان قرار دیا البتہ فضائی حفاظتی تدابیر طے کرنے کے لیے کام پر اتفاق کیا۔شام میں فضائی کارروائی کے دوران کچھ روز قبل روس کے جنگی جہاز ترکی کی فضائی حدود میں داخل ہو گئے تھے جس پر ترکی کی طرف سے فوری طور پر احتجاج کیا گیا۔ جب کہ نیٹو نے بھی اپنے رکن ملک کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

ایک دوسرے واقعے میں روس کا جنگی جہاز دوران پرواز امریکہ ڈرون کے بھی بالکل چند کلو میٹر قریب آ گیا تھا۔رواں ہفتے ماسکو نے اپنے بحیرہ قزوین یا بحیرہ کیسپین میں موجود اپنے بحری جہاز سے شام میں کروز میزائل داغے، جن میں سے امریکی عہدیداروں کے مطابق چار ایران میں جا گرے۔ ماسکو نے اس بات کی تردید کی کہ اْس میزائل کہیں اور گرے۔توقع ہے کہ مذاکرات میں اس بارے میں بات چیت کی جائے گی کہ امریکہ اور روس کے جہازوں کے درمیان کتنا فاضلہ ہونا چاہیئے اور رابطے کے لیے جہازوں کے عملے کو کون سے زبان میں بات کرنی چاہئے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے وزیرخارجہ جان کیری کی اپنے روسی منصب سرگے لاوروف سے جمعرات کو ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی تھی جس میں شام کی فضائی حدود میں کارروائیوں کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقع سے بچنے کے معاملے پر بات چیت کی گئی۔روس شام کے صدر بشار الااسد کا اہم اتحادی ہے۔ شام میں تقریباً پانچ سال سے حکومت مخالف دھڑے مسلح کارروائیاں کر رہے ہیں اور اْن کا مطالبہ ہے کہ صدر بشار الاسد اقتدار چھوڑ دیں۔

روس نے حال ہی میں شام فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا، امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے ماسکو پر زور دیا ہے کہ وہ شام میں حزب مخالف پر حملوں کو بند کرے اور صرف داعش کے اہداف کو نشانہ بنانے پر توجہ دے۔واضح رہے کہ امریکہ کی قیادت میں اتحاد کی طرف سے گزشتہ سال سے شام میں داعش کے اہداف کے خلاف فضائی بمباری کی جاتی رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :