جنرل راحیل شریف بلدیاتی انتخابات میں مداخلت کریں اور پیپلزپارٹی کو دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ چوری کرنے سے روکیں ،سیاسی جماعتیں

ایسا نہ ہوا تو صوبے میں بڑے پیمانے پر انارکی پھیلے گی ،جس کی تمام تر ذمہ داری الیکشن کمیشن اور ریاستی اداروں پر عائد ہوگی حالات اس حد تک خراب ہوگئے ہیں کہ اگر بلدیاتی انتخابات میں فوج اور رینجرزکو تعینات نہیں کیا گیا تو ہم بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوں گے، مختلف سیاسی جماعتوں اور شخصیات کی صوبائی الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعہ 9 اکتوبر 2015 23:03

جنرل راحیل شریف بلدیاتی انتخابات میں مداخلت کریں اور پیپلزپارٹی کو ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) سندھ کی مختلف سیاسی جماعتوں اور شخصیات نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے صوبائی حکومت پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انتخابات میں مداخلت کریں اور پیپلزپارٹی کو دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ چوری کرنے سے روکیں ۔ایسا نہ ہوا تو صوبے میں بڑے پیمانے پر انارکی پھیلے گی ،جس کی تمام تر ذمہ داری الیکشن کمیشن اور ریاستی اداروں پر عائد ہوگی ۔

حالات اس حد تک خراب ہوگئے ہیں کہ اگر بلدیاتی انتخابات میں فوج اور رینجرزکو تعینات نہیں کیا گیا تو ہم بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوں گے ۔ن خیالات کا اظہار جمعرات کو سابق وزرائے اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم ،لیاقت علی جتوئی ،سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ،سابق رکن قومی اسمبلی سید ظفر علی شاہ ،ارکان سندھ اسمبلی نند کمار ،شہریار خان مہر ،حسنین مرزا ،رکن قومی اسمبلی لالی مل ،مسلم لیگ (ن) سندھ کے اسماعیل راہو ،مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما امیر بخش بھٹو ،نیشنل پیپلزپارٹی کے عاقب جتوئی اور دیگر نے الیکشن کمیشن آف سندھ میں صوبائی الیکشن کمشنر سندھ تنویر ذکی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے مشترکہ بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں صوبائی الیکشن کمشنر کو پیپلزپارٹی اور صوبائی حکومت کی جانب سے کی جانے والی دھاندلی سے آگاہ کیا ۔سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے کہا کہ پیپلزپارٹی 2013کے انتخابات میں دھاندلی کی گونج اب بھی سنائی دے رہی ہے اور پیپلزپاٹی اب بلدیاتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کرنا چاہ رہی ہے اور سرکاری وسائل کو بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے ۔

دھونس اور دھاندلی کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر لوگوں کو بلامقابلہ منتخب کرانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن دھاندلی روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے ۔ہم آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہیں ۔اگر ایسا نہ ہوا تو سندھ میں دھونس اور دھاندلی کی بنیاد پر عوامی مینڈیٹ چوری کیا جائے گا ۔سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ اس الیکشن کمیشن سے مجھے کوئی امید نہیں ہے ۔

یہ حکومت کے ساتھ ملا ہوا ہے ۔پیپلزپارٹی نے دھاندلی بڑے پیمانے پر کی ہے اور کررہی ہے ۔پیپلزپارٹی دراصل زرداری اور’’ ادی لیگ‘‘ ہے اور یہ ایک کمرشل دکان ہے ،جہاں مال بکتا ہے اور لوگ خریدار بن کر آتے ہیں ۔ڈاکٹرذوالفقار مرزا نے کہا کہ ہمیں صرف فوج پر اعتماد ہے ۔جنرل راحیل شریف کی کوششوں سے ہی ملک سے دہشت گردی ،غنڈہ گردی ،بھتہ خوری اور جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ ہورہاہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو لوگ اس وقت بھی ملک کے اندر کرپشن میں مصروف ہیں ان کو گرفتار کیا جائے اور جو باہر ہیں ان کو پکڑ کر واپس لایا جائے ۔اگر بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو انارکی پھیلے گی اور لوگ باہر نکلیں گے ۔احتجاج کے لیے ہم لوگوں کو باہر نکالیں گے ۔حالات کے ذمہ دار الیکشن کمیشن اور ادارے ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ بدین میں ہمارے تین ضلع کونسل کے ممبران بلامقابلہ کامیاب ہوگئے ہیں ۔

ڈاکٹرذوالفقار مرزا نے آصف علی زرداری کے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا عہدہ چھوڑنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے یہ مشورہ ان کو تین سال پہلے دیا تھا ۔عہدہ وہی چھوڑتا ہے جس میں شرم و حیا ہو ۔ہم قوم کے لیے باہر نکلے ہیں اور اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن سندھ اسمبلی نند کمار نے کہا کہ اب پیپلزپارٹی کرپشن کی طرح بلدیاتی انتخابات میں بھی دھاندلی کا ریکارڈ قائم کرنا چاہتی ہے ۔

مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر اسماعیل راہو نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت جمہوری سوچ کی حامل نہیں ہے بلکہ بادشاہت کے قائل ہیں اور بادشاہت بنائی ہوئی ہے ۔اب بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کرکے بلدیاتی اداروں پر بھی قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور ریٹرننگ افسران کو یرغمال بنایا ہوا ہے ۔حکومتی مشینری کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے ۔سابق وزیراعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی نے کہا کہ حالات اس حد تک خراب ہوگئے ہیں کہ اگر بلدیاتی انتخابات میں فوج اور رینجرزکو تعینات نہیں کیا گیا تو ہم بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوں گے ۔

پیپلزپارٹی نے دھاندلی کی حد کردی ہے ۔ہمارے لوگوں کو خوفزدہ کیاجارہا ہے ۔پہلے مرحلے کے 8اضلاع میں سیکڑوں امیدواروں کو دباؤ کے ذریعہ دستبردار ہونے پر مجبور کیا گیا اور یہی حربہ اب دوسرے مرحلے میں استعمال کیاجارہاہے ۔تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی لالی مل نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات غیر جانبدار ہوتے ہوئے دکھائی نہیں دے رہے ہیں اور ایسا لگ رہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور حکومت سندھ نے یلغار کی ہوئی ہے ۔

سندھ میں خون خرابہ ہوا تو الیکشن کمیشن ذمہ دار ہوگا ۔ہم روز اول سے پیپلزپارٹی کی دھاندلی سے آگاہ کرتے رہے ہیں لیکن توجہ نہیں دی گئی ۔سابق رکن قومی اسمبلی اور ن لیگ کے رہنما سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں ریٹرننگ افسران کو ڈپٹی کمشنرز نے تعینات کیا ہوا ہے اور وہ ان ہی کے احکامات بجا لارہے ہیں ۔مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما امیر بخش بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی دھاندلی کے ذریعہ الیکشن جیتنا چاہتی ہے ۔

2013میں بھی پیپلزپارٹی نے دھاندلی کی ۔اگر دھاندلی نہیں کرتی تو آج صوبے میں ان کی حکومت نہیں ہوتی ۔نیشنل پیپلزپارٹی کے عاقب جتوئی نے کہا کہ ریٹرننگ افسران جانبدار ہیں ۔وہ مخصوص امیدواروں کے ہاں نہ صرف دعوتیں کھا رہے ہیں بلکہ انعامات بھی وصول کررہے ہیں اور ہمارے پاس اس کے ثبوت موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے ۔فوج تعینات نہیں کی گئی تو حالات خراب ہوجائیں گے ۔ان رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سندھ بلدیاتی الیکشن کے تینوں مراحل میں پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج اور رینجرز تعینات کی جائے ۔