سندھ حکومت پی ایچ ڈی طالبات کیلئے جامعہ کراچی کی علیحدہ ہاسٹل قائم نے میں مالی معاونت کریگی، مرادعلی شاہ

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سندھ حکومت نے 23ملین روپے سے ادویاتی پودوں اور بیماریوں میں انکے استعمال سے متعلق معلومات کو آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ماہرین کی مدد سے جامع ویب سائٹ پر محفوظ کیا صوبے کی جامعات سے مالی بحران کے جلد خاتمے کیلئے حکومت ٹھوس اقدامات کررہی ہے جامعہ کراچی اولین ترجیحات میں شامل ہے،صوبائی وزیر کا قومی سیمینار کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 9 اکتوبر 2015 22:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) صوبائی وزیر برائے مالیات، توانائی، منصوبہ بندی و ترقی مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت پی ایچ ڈی طالبات کے لئے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کی ایک علیحدہ ہاسٹل قائم نے میں مالی معاونت کریگی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سندھ حکومت نے 23ملین روپے سے سندھ میں ادویاتی پودوں اور بیماریوں میں انکے استعمال سے متعلق معلومات کو آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ماہرین کی مدد سے ایک جامع ویب سائٹ پر محفوظ کیا گیا ہے، صوبے کی جامعات سے مالی بحران کے جلد از جلد خاتمے کے لئے حکومت ٹھوس اقدامات کررہی ہے جبکہ جامعہ کراچی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

یہ بات انھوں نے جمعہ کو آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں سندھ میں جلدی امراض میں استعمال ہونے والے نباتاتی علاج کے موضوع پر منعقدہ ایک روزہ قومی سیمینار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

تقریب میں صوبائی وزیرمراد علی شاہ سمیت شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر، ایڈیشنل چیف سیکریٹری سندھ منصوبہ بندی و ترقی اعجاز علی خان، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوھدری، محترمہ سمن عزیز جمال (دخترعزیز جمال)، ڈاکٹر عطیة الوہاب اورڈاکٹر سونیا صدیقی نے بھی خطاب کیا جبکہ ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کی چیئر پرسن نادرہ پنجوانی، حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کے سربراہ عزیز جمال سمیت سندھ حکومت کے دیگر اہم شخصیات نے تقریب میں خصوصی شرکت کی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ اس سروے کا مقصد سندھ کے اجتماعی انسانی تجربات و حکمت اور روائتی ادویات کے استعمال کے طریقوں کو سرقے (Biological Theft)سے محفوظ کیا جائے، شاید ہماری تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ سائنسدان صوبے کی گلی گوچوں میں گے ہوں اور وہاں سے انھوں نے اتنی مفید معلومات جمع کی ہوں تاکہ ان کی حفاظت کی جاسکے، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی مسلم دنیا کا معروف ادارہ ہے جہاں ترقی یافتہ دنیا سے اسکالرز تحقیقی تربیت کے لئے آتے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے کہا پاکستان ادویاتی نباتات کی دولت سے مالامال ہے لیکن متعلقہ حکام کی غفلت کی وجہ سے نباتات تیزی سے ناپید ہورہے ہیں جبکہ کچھ نباتات بھارت اسمگل کردیے جاتے ہیں، انھوں نے حکومتِ سندھ اور بین الاقوامی مرکز کی کاوشوں کواس اہم سروے کرنے پر سراہا، اعجاز علی خان نے کہا سندھ ایسے ادویاتی نباتات کی دولت سے مالا مال ہے جو صدیوں سے یہاں کے لوگوں استعمال میں ہیں، انھوں نے کہا یہ بات قابل ستائش ہے کہ یہ مفید معلومات کسی تجارتی مقصد کے بجائے ایک عام آدمی کی بھلائی کے لئے استعمال ہونگی۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوھدری نے کہا حیاتیاتی روائتی معلومات اور روائتی ادویات کے استعمال کے طریقوں کو جمع کیا جانا ایک اہم قدم ہے ، اس سروے میں وبائی جلدی امراض میں استعمال ہونے والے تمام ادویاتی پودوں سے متعلق معلومات کو محفوظ کیا گیا ہے، یہ کام سندھ حکومت اور آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کی مشترکہ کوششوں سے ہوا ہے، مغربی ممالک میں کچھ کارپوریشن مشرقی ادویاتی استعمال کی روایات کو اپنے نام کرنا چاہتی ہیں تاکہ دنیا بھر سے سرمایہ بٹورسکیں۔ اس قبل صوبائی وزیر مرادعلی شاہ نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 23ملین روپے کی لاگت سے ایک جامع ویب سائٹ کا افتتاح کیا جس پرتمام ادویاتی پودوں سے متعلق معلومات کو محفوظ کیا گیا ہے

متعلقہ عنوان :