سول ایوی ایشن، پی آئی اے اور پالپا کے درمیان تحریری معاہدہ طے پا گیا

پالپا کی پاکستانی قوم سے معذرت ،کئی روز سے جاری ہڑتال مستقل طور پر ختم کرنے کا اعلان،پالپا نے دس نکاتی معاہدہ پیش کیا،بعض نکات پر سیکرٹری سول ایوی ایشن کا اعتراض، کمیٹی کی مداخلت پر معاملات باہمی رضا مندی کے ساتھ طے پا گئے پی آئی اے قومی ادارہ ہے یہ کسی کی میراث نہیں ہے،پی آئی اے کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی تو کمیٹی اس معاملات کو بھی دیکھے گی،سینیٹر طلحہ محمود

جمعہ 9 اکتوبر 2015 22:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ میں سول ایوی ایشن ، پی آئی اے اور پاکستان ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) کے درمیان تحریری معاہدہ طے پا گیا جس پر پالپا نے پاکستانی قوم سے معذرت کرتے ہوئے اپنی کئی روز سے جاری ہڑتال کو مستقل طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔ معاہدے پر پالپا کی طرف سے صدر عامر ہاشمی اور چیئرمین پی آئی اے کی عدم شرکت کی وجہ سے ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن امجد علی طور نے بطور گواہ دستخط کئے وفاقی سیکرٹری سول ایوی ایشن محمد علی گردیزی کو معاہدے پر عملدرآمد کرانے کا پابند اور پالپا کے درمیان جاری چپقلش ختم کرانے کیلئے جمعہ کے روز اجلاس پارلیمنٹ لاجز پیس ہال میں طلب کیا تھا اس سے قبل کمیٹی کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا تھا جس میں چیئرمین نے فریقین کو دو دن کے اندر مل بیٹھ کر معاملات طے کرنے کی ہدایت کی تھی جمعہ کے روز ہونے والے اجلاس میں دس نکاتی معاہدہ پالپا نے پیش کیا جن سے بعض نکات پر سیکرٹری سول ایوی ایشن نے اعتراض کیا جس پر کمیٹی کی مداخلت پر فریقین کے درمیان معاملات باہمی رضا مندی کے ساتھ طے پا گئے وفاقی سیکرٹری نے موقف پیش کیا کہ پالپا کے ایک پائلٹ نے جو کہ انٹرنیشنل ائر لائنز ایسوسی ایشن کا بھی ممبر ہے نے انٹرنیشنل ائر لائنز ایسوسی ایشن کو لکھی گئی ای میل میں ایسے الفاظ استعمال کئے ہیں جن سے سول ایوی ایشن کی گریڈنگ ڈاؤن ہونے کے ساتھ ساکھ بھی متاثر ہوگی ای میل کو واپس لینے کا اعلان کیا اجلاس کے دوران ممبر سینیٹر شاہی سید نے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا معلوم ہورہا ہے کہ اس کے پیچھے کوئی سازش ہورہی ہے اگر پی آئی اے کو فروخت نہیں کرنا ہے تو عوام کو ذلیل نہ کیا جائے انہوں نے نشاندہی کی کہ کوئٹہ اور پشاور کی فلائٹس کو اکثر منسوخ کردیا جاتا ہے جبکہ لاہور اور اسلام آباد کی فلائٹس کو منسوخ نہیں کیا جاتا معاہدے پر دستخطوں کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کئی روز سے کرائسز کا جمود چل رہا تھا جو اللہ کے فضل سے ختم ہوگیا ہے اور پالپا نے اپنی ہڑتال ختم کردی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی آئی اور مشیر وزیراعظم شہری ہوا بازی شجاعت عظیم اور پی آئی اے کے حکام کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے اور پالپا کے آپس کے معاملات نے جن کو آپس بیٹھ کر حل کرنا چاہیے تھا حج آپریشن کے دوران عوام کو سہولت دینے کی بجائے خوار کیا گیا ہے انہوں نے جدہ میں حاجی کیمپ کو سنٹرل جیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کی بدانتظامی کی وجہ سے میں نے خود حاجی کیمپ میں چھتیس گھنٹے گزارے ہیں انہوں نے کہا کہ پی آئی اے قومی ادارہ ہے یہ کسی کی میراث نہیں ہے اگر پی آئی اے کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی تو کمیٹی اس معاملات کو بھی دیکھے گی سینیٹر طلحہ محمود نے تنبیہ کی کہ معاہدے کو کسی طور پر بھی انتقامی کارروائی کا نشانہ نہ بنایا جائے اور معاہدے کو اس حد تک رکھا صدر پالپا نے عوام سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ معاملات حل کرنے پر چیئرمین سمیت تمام ممبران کا مشکور ہوں معاہدہ خوش اسلوبی سے طے پا گیا ہے سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ معاہدہ کسی کی ہار یا جیت نہیں ہے پاکستان کی عوام کیلئے بہترین فیصلہ ہوا ہے سول ایوی ایشن اور پی آئی اے میں ڈسپلن قائم رہنا چاہیے جن معاملات پر سول ایوی ایشن پی آئی اے اور پالپا کو تحفظات ہیں اس بارے میں کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلایا جائے گا ۔

کمیٹی میں سول ایوی ایشن کی طرف سے دو پائلٹ کو برطرف اور ایک کو شوکاز نوٹس کا معاملہ زیر غور آیا جس پر ڈی جی سول ایوی ایشن نشاندہی کی انہوں نے قانون کے مطابق ابھی تک اپیل نہیں کی اگر وہ اپیل کرینگے تو فیصلے پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے جس پر چیئرمین نے پالپا کو ہدایت کی کہ وہ قواعد کے مطابق آج ہی اپیل جمع کروادیں اور ڈی جی سول ایوی ایشن کو پندرہ روز میں ان کی اپیل کا فیصلہ کرنے کی رپورٹ پیش کریں

متعلقہ عنوان :