خون سے پیدا ہونے والی بیماریوں پر قابو پانے کیلئے خون کی منتقلی کے ایک موٴثر و محفوظ نظام کی ضرورت ہے، اگر خون کی منتقلی کا نظام فعال ریگولیٹری اتھارٹی کے تحت کام نہ کرے تو صحت کے نظام کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں

صدر مملکت ممنون حسین کا ایشین ایسوسی ایشن آف ٹرانس فیوژن میڈیسن کی سالانہ کانفرنس سے خطاب

جمعہ 9 اکتوبر 2015 22:47

اسلام آباد ۔09 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ خون سے پیدا ہونے والی بیماریوں پر قابو پانے کیلئے خون کی منتقلی کے ایک موثر و محفوظ نظام کی ضرورت ہے۔ جمعہ کو یہاں ایشین ایسوسی ایشن آف ٹرانس فیوژن میڈیسن کی 11 ویں سالانہ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ اگر خون کی منتقلی کا نظام فعال ریگولیٹری اتھارٹی کے تحت کام نہ کرے تو صحت کے نظام کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے وزارت صحت نے 2008ء میں ملک میں بلڈ سیفٹی سسٹم ریفارم کا آغاز کیا۔ صدر نے نیشنل بلڈ ٹرانس فیوژن نظام کیلئے جرمنی کی فنی اور مالی مدد کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 10 جدید ریجنل بلڈ ٹرانس فیوژن سنٹرز کا قیام اور موجودہ 60 بلڈ بینک ہسپتالوں کو جدید بنایا جانا شامل ہے۔

(جاری ہے)

دوسرا مرحلہ عالمی ادارہ صحت کے معیارات کے مطابق شروع ہو گا۔

صدر نے کہا کہ خون سے پیدا ہونے والی بیماریاں کا ایک سبب ہمارا طرز زندگی بھی ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے موثر آگاہی مہم کی ضرورت ہے۔ صدر نے کہا کہ صحت کے جدید ترقی والے ممالک میں خون کی منتقلی کے جدید نظام سے انسانی صحت کا زیادہ تحفظ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں فلاحی سوسائٹیوں کی سرگرمیاں قابل تعریف ہیں تاہم دیہات اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں صحت کے شعبہ میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر نے توقع ظاہر کی کہ کانفرنس ایشیا بھر کے تمام ٹرانس فیوژن میڈیسن سپیشلسٹ کے درمیان قریبی تعاون اور علمی شراکت کیلئے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس پاکستان کیلئے بڑی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ کئی وجوہات کے باعث صحت کے شعبہ کو نظر انداز رکھا گیا جس سے بلڈ انفیکشن کے باعث بیماریوں میں اضافہ ہوا۔ اس موقع پر وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :