گوجرانوالہ شیخوپورہ موٹر وے منصوبے کی تکمیل کے بعددیگر شہروں کی کاروباری منڈیوں میں باہمی رابطہ بہتر ہو گا‘خواجہ خاور رشید

ملک میں توانائی بحران کے خاتمے کے لئے شمسی توانائی کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ کیا جاسکتا ہے‘نائب صدر ایف پی سی سی

جمعہ 9 اکتوبر 2015 21:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء ) سینئر نائب صدر پاکستان مسلم لیگ (ن)ٹریڈرز ونگ پنجاب و ایف پی سی سی آئی قائمہ کمیٹی برائے امن و امان کے چیئرمین خواجہ خاور رشید نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گوجرانوالہ شیخوپورہ موٹر وے بنائی جائے،اس منصوبے کے تحت توانائی،انفراسٹرکچر،زرعی ترقی ،روزگار کے مواقع،تعلیم کا فروغ،صحت عامہ اور عوامی روابطہ کے اہم ترین منصوبوں میں ترقی ممکن ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ شیخوپورہ موٹر وے منصوبے کی تکمیل کے بعد گوجرانوالہ، شیخوپورہ ،سرگودھا اور دیگر شہروں کی کاروباری منڈیوں میں باہمی رابطہ بہتر ہو گااورعلاقے میں چاول انڈسٹری کو خام مال کی دستیابی میں بھی آسانی ہو گی۔گوجرانوالہ کا باقی شہریوں کے ساتھ رابطہ تیزہونے کی وجہ سے سبزیوں اور پھل بھی سستے ہو گے۔

(جاری ہے)

گوجرانوالہ اور لاہور میں دوسرا رابط بن جائے گا کیونکہ کامونکی اور مریدکے شہر اکثر اوقات احتجاجیریلیوں کی وجہ سے بلاک ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان میں تجارت ،سیاحت اور سماجی و اقتصادی سر گرمیوں میں تیزی لائے گا بلکہ یہ خطے کی تاریخ کی سمت طے کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔خاور رشید نے مزید کہا کہ اگر ملک سے بجلی کا بحران ختم ہو جاتا ہے تو ملکی صنعتیں اپنی پیداواری استعداد کو بڑھاتے ہوئے برآمدات میں کئی گنا اضافہ کر دیں گی جس سے پاکستان کا ایشین ٹائیگر بننے کا خواب پورا ہو سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں توانائی بحران کے خاتمے کے لئے شمسی توانائی کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔چینی سرمایہ کار پاکستان میں بجلی گھروں کے قیام کیلئے سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار ہیں،لٰہذا حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کی راہ ہموار کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ بجلی بحران کی وجہ سے پا کستا ن کی صنعتیں اپنی کل پیداوار ی صلاحیت کے مقا بلے میں 50فیصدپیداواری صلا حیت پر چل رہی ہیں ۔ حکومت کو انرجی بحران کے خاتمہ کے لئے مزید انرجی منصوبوں کا آغاز کرنا چاہیے تاکہ ملک اس بحران سے نجات حاصل کرکے اپنی معیشت کو مضبوط بنا کر ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :