سود کے متعلق چیف جسٹس کے ریمارکس پر افسوس ہوا،پروفیسرابراہیم

آئین پاکستان میں واضح طور پر لکھا ہے ملک کا معاشی نظام سود پر مبنی نہیں ہوگا اسے اسلامی خطوط پر استوار کیا جائیگا،امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا

جمعہ 9 اکتوبر 2015 21:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ سود کے متعلق چیف جسٹس کے ریمارکس پر افسوس ہوا۔ آئین پاکستان میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ملک کا معاشی نظام سود پر مبنی نہیں ہوگا بلکہ اسے اسلامی خطوط پر استوار کیا جائیگا۔جماعت اسلامی دنیا میں اﷲ کے نظام کے نفاذ کے لئے برسرپیکار ہے۔

قرآن و سنت کا نظام عدل و انصاف پر مبنی ہے۔ ملک کو نیک اور دیانتدار قیادت کی ضرورت ہے جو اس کو مسائل سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ احیاء العلوم پڑانگ ضلع چارسدہ میں ماہانہ تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تربیتی اجتماع سے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عبدالواسع ، ضلع چارسدہ کے امیر مصباح اﷲ ، ضلعی رہنما ارشد خان اوردارالعلوم مفتاح العلوم شیرگڑھ کے مہتمم مولانا صفی اﷲ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس سرمد جلال عثمانی کے سود کے متعلق ریمارکس افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔ کل کو کرپشن کے بارے میں بھی فیصلہ آجائے گا کہ کوئی نہ کرنا چاہے تو نہ کرے ، جو کرے گا انہیں اﷲ دیکھ لے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے ریمارکس سے سودخوروں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ سود اﷲ تعالیٰ سے کھلی جنگ ہے۔

سود کے حق میں فیصلہ کرنے والوں کی سزا شاید سود لینے اور دینے والوں سے زیادہ سخت ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں اﷲ سے ڈرنے والے لوگوں کو بٹھانے کی ضرورت ہے۔ زمین پر اﷲ کا نظام اسمبلیوں میں جائے بغیر نہیں آسکتا۔ ہم نیک ، ایماندار اور اﷲ سے ڈرنے والوں کو اسمبلیوں میں بھیجیں گے تو قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کی منزل آسان ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اﷲ کے دین کو زمین پر نافذ کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

جماعت کے کارکن عدل وانصاف اور امانت و دیانت کا پیغام عوام تک پہنچائیں۔ لوگوں کو ظلم کے شکنجے سے نکالنے کے لئے کوشش کریں۔ جماعت اسلامی اب مقبول دینی و سیاسی جماعت بن چکی ہے۔ سراج الحق کی قیادت میں اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کے حصول کی جدوجہد جاری رہے گی۔پروفیسر محمد ابراہیم خان نے بونیر سے تعلق رکھنے والے سینئر وکیل دوست محمد خان ایڈووکیٹ کے قتل اور جماعت اسلامی رہنما اور سابق ایم این اے عبدالاکبر چترالی کے نامعلوم افراد کے ہاتھوں لٹنے اور ان کے اقدام قتل کی شدید مذمت کی اور مجرموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دوست محمد ایڈووکیٹ کی مغفرت اور عبدالاکبرچترالی کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔