موجودہ حالات بتا رہے ہیں کہ پی آئی اے انتظامیہ معاملے کو خراب کرنا چاہتی ہے ٗسینیٹر طلحہ محمود

چیئر مین پی آئی اے کی عدم حاضری پر کمیٹی ارکان کا واک آؤٹ ٗ پالپا نے بھی ساتھ دیا

جمعہ 9 اکتوبر 2015 21:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) سینٹ کی کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹری کے چیئرمین طلحہ محمود نے کہا ہے کہ موجودہ حالات بتا رہے ہیں کہ پی آئی اے انتظامیہ معاملے کو خراب کرنا چاہتی ہے۔جمعہ کو سینیٹ کی کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ نے پی آئی اے اور پالپا کے درمیان جاری تنازع کو ختم کرنے کے لئے اجلاس طلب کر رکھا تھا تاہم چیئرمین پی آئی اے ناصر جعفر اجلاس میں شریک نہ ہوئے جس پر کمیٹی کے سربراہ سینیٹر طلحہ محمود نے برہمی کا اظہار کیا اور سیکرٹری ایوی ایشن محمد علی گردیزی سے چیرمین پی آئی اے کی غیر حاضری سے متعلق استفسار کیا تو انھوں نے جواب دیا کہ گھریلو مصروفیت کے باعث چیرمین پی آئی اے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے۔

چیرمین پی آئی اے کی غفلت پر سینیٹ کمیٹی نے اجلاس کا واک آؤٹ کیا اور پالپا حکام نے بھی ان کا ساتھ دیا۔

(جاری ہے)

سینیٹ کمیٹی نے کہا کہ اگر چیرمین پی آئی اے 15 منٹ میں پیش نہ ہوئے تو ان کے خلاف تحریک استحقاق لائیں گے۔ چیرمین پی آئی اے کی غیر حاضیر کے باعث پالپا حکام بھی اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔ اجلاس کے دور ان سیکرٹری سول ایوی ایشن علی گردیزی نے کہا کہ پائلٹوں کی بین الاقوامی ایوی ایشن کو ملک کے خلاف ای میل میں نامناسب الفاظ لکھے گئے جس سے ایوی ایشن کی گریڈنگ کم ہو سکتی ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پالپا کو ای میل نہیں لکھنی چاہیے تھی۔ صدر پالپا نے کمیٹی کو بتایا کہ ای میل واپس لے لی گئی ہے مگر پھر بھی معاہدے کے نکات نہیں دیئے گئے۔ معاہدے میں طے پانے والے 10 نکات کو تبدیل کر کے کمیٹی میں پیش کیا گیا۔ پالپا عہدیداروں کو مسودے کی کاپی پیش کی گئی جسے پالپا کی جانب سے مکمل طور پر اسٹڈی کرنے کے بعد 9 نکات پر اتفاق کر لیا گیا تاہم ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کو ہٹانے کا معاملہ 15 روز میں طے ہو گا۔

پالپا نے بین الاقوامی ایوی ایشن کو لکھی ای میل پر تحریری طور پر معافی مانگی اور مسافروں کو درپیش مشکلات پر معذرت کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پالپا اور پی آئی اے انتظامیہ کے معاہدے کے مسودہ کے مطابق فریقین2011اور2013کے2سالہ معاہدہ کی کسی بھی نئے معاہدے تک پابندی کریں گے،پالپااعتماداورتیزی سے نئے ورکنگ ایگریمنٹ تشکیل دینگے۔معاہدے کے مسودہ میں کہا گیا کہ سنیارٹی کامعاملہ پی آئی ایاورپالپاکے مابین اتفاق سے تحریری طورپرہوگا، چیئر مین پی آئی اے کی تجاویز کی منظوری تک موجودہ طریقہ کار کو اختیار کیا جائیگا، نئے پائلٹس کی بھرتی سے قبل بورڈآف ڈائریکٹرزکی منظوری لی جائیگی۔

مسودہ میں کہا گیا کہ بورڈآف ڈائریکٹرزکی منظوری کے بعدنئے پائلٹس کیلئے پالپاسے بھی مشاورت کی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :