قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس،ملک میں ٹریکٹر کی جانچ پڑتال کیلئے کوئی ادارہ قائم نہ ہونے پر کمیٹی اظہاربرہم

چیئرمین کمیٹی نے زرعی ترقیاتی بینک میں 737 آسامیوں میں ہونے والی تعیناتیوں پر حکام نے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی فرٹیلائزر کی قیمتو ں میں گیس کی وجہ سے ہونے والے اضافہ کو دو دن کے اندر واپس کیا جائے گا، صوبوں کی مدد کے بغیر کسان پیکیج پر عملدرآمد نہیں ہوسکتا،سکندر بوسن

جمعہ 9 اکتوبر 2015 21:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ میں وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر بوسن نے بتایا کہ فرٹیلائزر کی قیمتو ں میں گیس کی وجہ سے ہونے والے اضافہ کو دو دن کے اندر واپس کیا جائے گا تمام صوبے زراعت کے شعبہ کو اولین ترجیح دینے کی باتیں کرتے ہیں مگر اپنے استعمال کے مطابق حصہ نہیں ڈالتے صوبوں کی مدد کے بغیر کسان پیکج پر عملدرآمد نہیں ہوسکتا چیئرمین کمیٹی نے زرعی ترقیاتی بینک میں737آسامیوں میں ہونے والی تعیناتیوں پر حکام نے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ملک میں ٹریکٹر کی جانچ پڑتال کے لئے کوئی ادارہ قائم نہ ہونے پر کمیٹی نے اظہار برہمی کیا ہے ۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس جمعہ کو چیئرمین کمیٹی سید مظفر حسین شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اس موقع پر زرعی ترقیاتی بینک میں گزشتہ دو سال میں ہونے والی تعیناتیوں وزیراعظم کی جانب سے فرٹیلائزر پر 500 روپے سبسڈی دینے اور ملت اور غازی ٹریکٹر کی کوالٹی کے معاملات زیر غور آئے۔

(جاری ہے)

کمیٹی میں وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ کسان پیکج میں فرٹیلائزر پر پانچ سو روپے سبسڈی دینے کا معاملہ زیر غور آیا اس موقع پر وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی سکندربوسن نے بتایا کہ دو سے تین دن کے اندر فرٹیلائزر کی قیمتوں میں کمی کردی جائے گی انہوں نے کہا کہ یکم ستمبر کو گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے ایک سو ساٹھ روپے کے اضافہ کو واپس لیا جائے گا اس کے علاوہ فرٹیلائزر کی بوری پر مزید پندرہ فیصد کمی کی جائے گی اور اس کا نوٹیفکیشن کل تک جاری کردیا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ ویسے تو ساری صوبائی حکومتیں کسانوں کا حامی ہونے کی بات کرتی ہیں مگر اس حوالے سے ایسے اقدامات نہیں کئے جاتے کسان پیکج پر عملدرآمد صوبائی حکومتوں کے تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتا ۔

زرعی ترقیاتی بینک کے صدر نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ دو سال کے زیڈ ٹی بی ایل کے ادارے کسان سپورٹ سبسڈی کمپنی میں 737 افراد کی تعیناتیاں عمل میں لائی گئی ہیں اس پر کمپنی کے چیئرمین نے کہا کہ کمپنی کو شکایات موصول ہوئی ہیں کہ یہ تعینانتیاں میرٹ کے برخلاف کی گئی ہیں اس حوالے سے کمیٹی چیئرمین نے زرعی ترقیاتی بینک کے صدر سے تفصیلی معلومات آئندہ میٹنگ میں طلب کرلی ۔

کمیٹی میں ملت اور غازی ٹریکٹر کی کوالٹی کے معاملات زیر غور آئیں کمیٹی میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے حکام نے انکشاف کیا کہ ٹریکٹر کی جانچ پڑتال کرنے والا کوئی ادارہ موجود نہیں ہے اس کے علاوہ 90 آئٹم فوڈ اور نان فوڈ کی ہیں جن کی ٹیسٹنگ کی جاتی ہے اور سرٹیفکیٹ جاری کیاجاتا ہے اس پر کمیٹی چیئرمین نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حکام کو ایس آر او کے ذریعے ٹریکٹر کو کوالٹی کنٹرول کی لسٹ میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :