ایم کیو ایم کاآئندہ ہفتے قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ سے استعفے واپس لینے کا اعلان

ہماری سیاسی اور فلاحی سرگرمیوں پر پابندی کا خاتمہ ہونا چاہئے، جہان قانون کی خلاف ورزی اور آئین کی پامالی ہوئی ہو وہاں ازالہ ضروری ہے ٗازالہ کمیٹی ہمارے جائز مطالبات پر تیزی سے پیشرفت کرے گی ٗ فاروق ستار حکومت نے ایم کیو ایم کی شکایات دور کر نے کیلئے شکایتی کمیٹی قائم کر دی خواہش تھی متحدہ پارلیمنٹ میں اپنا کر دار ادا کرے ٗایم کیوایم کے سینیٹر پیر کو استعفے واپس لے لیں گے، باقی معاملات بھی طے ہوجائینگے ٗ اسحاق ڈار

جمعہ 9 اکتوبر 2015 21:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے آئندہ ہفتے قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ سے استعفے واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری سیاسی اور فلاحی سرگرمیوں پر پابندی کا خاتمہ ہونا چاہئے، جہان قانون کی خلاف ورزی اور آئین کی پامالی ہوئی ہو وہاں ازالہ ضروری ہے ٗازالہ کمیٹی ہمارے جائز مطالبات پر تیزی سے پیشرفت کرے گی جبکہ حکومت نے ایم کیو ایم کی شکایات دور کر نے کیلئے شکایتی کمیٹی قائم کر تے ہوئے کہاہے کہ خواہش تھی متحدہ پارلیمنٹ میں اپنا کر دار ادا کرے ۔

جمعہ کو اس پیشرفت کا اعلان پارٹی کے سینئر رہنما فاروق ستار نے وفاقی وزیر داخلہ اسحاق کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا ا حکومت اور ایم کیو ایم کے وفد کے درمیان پنجاب ہاؤس میں مذاکراتی عمل ہوا جس میں حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وزیراطلاعات پرویز رشید موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر فاروق ستار کی قیادت میں ایم کیو ایم وفد نے اپنے تحفظات سے متعلق حکومتی ٹیم کو آگاہ کیا جب کہ حکومت نے یقین دلایا کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر فیکٹس فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی جائے گی جو ایم کیو ایم کی شکایات کا جائزہ لے گی۔

رپورٹ کے مطابق متحدہ اور حکومت کے درمیان ایم کیو ایم کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے شکایات ازالہ کمیٹی آئندہ 7 روز کے دوران قائم کردی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شکایات ازالہ کمیٹی 5 نمائندوں پر مشتمل ہوگی جس میں وفاق کی جانب سے سیکرٹری داخلہ اور حکومت اور ایم کیو ایم کے 2،2 نمائندے شامل ہوں گے۔پریس کانفرنس کے دور ان اسحاق داڑ نے ایک شکایتی کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کیا جسے 90 روز کے اندر شکایت پر کام کرنا ہوگا۔

اسحاق داڑ نے اس موقع پر ایم کیو ایم لیڈرشپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی خواہش تھی کہ متحدہ پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ایم کیو ایم سے بات چیت میں مولانا فضل الرحمان نے بھی کردار ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم ایک بڑی سیاسی جماعت ہے جس کا سندھ میں بڑا ووٹ بنک ہے۔دوسری جانب فاروق ستار نے پریس کانفرنس کے دوران قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ سے استعفے واپس لینے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سیاسی اور فلاحی سرگرمیوں پر پابندی کا خاتمہ ہونا چاہئے، جہان قانون کی خلاف ورزی اور آئین کی پامالی ہوئی ہو وہاں ازالہ ضروری ہے۔انہوں نے استعفوں کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی رولنگ کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے سیاستی پختگی کے شکرگزار ہیں۔انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ ازالہ کمیٹی ہمارے جائز مطالبات پر تیزی سے پیشرفت کرے گی۔

فاروق ستار نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ کراچی سے جرائم کا مکمل خاتمہ ہو۔ وزیر خزانہ کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر پیر کو استعفے واپس لے لیں گے، باقی معاملات بھی طے ہوجائیں گے۔اسحاق ڈار نے کہاکہ ایم کیو ایم کے ارکان پارلیمنٹ کے استعفے موثر نہیں، ہماری حکومت مفاہمت پر یقین رکھتی ہے، ایم کیو ایم ایک سیاسی جماعت ہے اور سندھ میں اسکا کردار ہے۔