اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کے موقع پر عافیہ صدیقی کی رہائی کامعاملہ امریکہ میں اٹھانے بارے درخواست کی سماعت

عدالت نے وزیراعظم آفس‘ وزارت داخلہ وخارجہ سے 10 روز میں جواب طلب کر لیا

جمعہ 9 اکتوبر 2015 21:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے کو امریکہ کے سامنے اٹھانے سے متعلق کیس پر وزیراعظم آفس، وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے 10 روز میں جواب طلب کرلیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی، جس میں وزیراعظم نواز شریف سے ان کے دورہ امریکا کے دوران عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف جب وزیراعظم نہیں تھے تو انہوں نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو عافیہ صدیقی کی امریکہ سے رہائی سے متعلق خط لکھا تھا، جس میں عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

وکیل نے استدعا کی کہ عدالت وزیراعظم نواز شریف کو ہدایت جاری کرے کہ اب وہ وزیر اعظم ہیں اور وہ 22 اکتوبر سے اپنے دورہ امریکہ کے دوران امریکی صدر براک اوباما کے سامنے عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ اٹھائیں۔

درخواست گزار کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر سے عافیہ صدیقی کی قونصلر تک رسائی کی اجازت لی جائے۔ درخواست میں خاندان کو عافیہ صدیقی سے ملاقات کی اجازت دلانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔ فاضل عدالت نے سماعت کے بعد وزیراعظم آفس، وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے 10 روز میں جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کردی