پی آئی اے اور پالپا کے درمیان معاملات طے پاگئے ، فریقین 10میں سے 9نکات پر متفق ، باہمی معاہدے پر دستخط کر دیئے

ایک نکتے پرقائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کے آئندہ اجلاس میں بحث کی جائیگی چیئر مین کمیٹی نے سیکر ٹری ایوی ایشن ڈویژن سے 5دن میں ڈائر یکٹر فلائٹ آپریشن کی تقرری بارے رپورٹ طلب کر لی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 2بر طرف پائلٹس کی اپیل کا فیصلہ 15روز کے اندر کر نے کی ہدایت ، اجلاس میں پی آئی اے کے کسی بھی نمائندے کی عدم شرکت پر بر ہمی کا اظہار ڈائر یکٹر فلائٹ آپریشن کو ہٹانے کا فیصلہ قا نونی رائے لینے کے بعد کیا جائے گیا،پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا ،ذاتی عناد کی خاطر عوام کو تکلیف میں مبتلا کیاجا رہا ہے ، پی آئی اے کسی کی ذاتی میراث نہیں بلکہ قومی ادارہ ہے، سینیٹر طلحہ محمود تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں ،مسافروں کو پیش آنے والی مشکلات پر معذرت خواہ ہوں، پالپا کے صدر عامر ہاشمی کی مشترکہ پریس کانفرنس

جمعہ 9 اکتوبر 2015 21:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء ) پاکستان ائیر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا)اور پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائن(پی آئی اے ) کے مابین مذاکرات کامیاب ، معاملات طے پا گئے ، دونوں فریقین نے معاہدے کے 10میں سے 9نکات پر اتفاق کر کے معاہدے پر دستخط کردئیے ،ایک نکتے پر آئندہ کمیٹی کے اجلاس میں بحث کی جائے گی،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکر ٹریٹ کے چیئر مین طلحہ محمود نے سیکر ٹری ایوی ایشن ڈویژن سے 5دن میں ڈائر یکٹر فلائٹ آپریشن کی تقرری کے حوالے سے رپورٹ مانگ لی اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 2بر طرف پائلٹس کی اپیل کا فیصلہ 15روز کے اندر کر نے کی ہدایت کر دی۔

کمیٹی چیئر مین نے اجلاس میں پی آئی اے کے کسی بھی نمائندے کی عدم شرکت پر بر ہمی کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کے کسی بھی نمائندے اجلاس میں شریک نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس معاملے کو حل کر نے کی بجائے مزید بگاڑنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو کمیٹی کا اجلاس چیئر مین طلحہ محمود زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز میں ہوا ،اجلاس میں پالپا کے صدرعامر ہاشمی ،ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی، سیکر ٹری ایوی ایشن ڈویژن اور پالپا کے دیگر عہدیداروں نے شر کت کی ۔

اجلاس میں کمیٹی کی ہدایت پر 2روز قبل پی آئی اے اور پالپا کے مابین ہونے والے ماہد ہ پیش گیا اور دونوں فریقین نے اس پر اپنے اپنے خدشات کا اظہار کیا۔اس موقع پر پالپا کے صدرعامر ہاشمی نے کہا کہ ڈائر یکٹر فلائٹ آپریشن کی مدت ملازمت رواں سال دسمبر میں ختم ہو جائے گی ،اور اس نے دوبارہ کنٹریکٹ حاصل کر نے کیلئے غیر قانونی کام کئے اور یہ سب ان کے غیر قانونی کاموں کو چھپانے کیلئے کیا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ ڈائر یکٹر فلائٹ آپریشن نے کسی بھی پائلٹ کو ٹریننگ نہیں دی جو کے قانون کے خلاف ہے،ہم نے اس حوالے سے پی آئی اے چیئر مین کو خط لکھا جس کا ہمیں جواب تک نہئیں دیا گیا، سیکر ٹری ایوی ایشن ڈویژن نے کہا کہ پی آئی اے اور پالپا کے مابین جو معاہدہ ہوا تھا پالپا نے اس میں 3جگہوں پر تبدیلیا ں کی ہیں ،اور پالپا نے ملک کیخلاف بیرون ملک ای میل بھی ہے،جس پر پالپا نے کہا کہ ہم نے ملک کیخلاف کوئی یا میل نہیں کی ۔

سیکر ٹری ایوی ایشن ڈویژن نے کمیٹی چیئر مین کو کہا کہ میں اپکو وہ ای میل ان کیمرہ میٹنگ میں دیکھانے کو تیار ہوں،دونوں فریقین نے ماہدے کے 10نقات میں سے 4،5اور6 پر تحفظات کا اظہار کیا جس پر کچھ تبدیلیاں کر کے ماہدے کی شک 5اور 6پر دونوں فریقین نے اعتماد کا اظہار کیا جس پر کمیٹی چیئر مین طلحہ محمود نے 10میں سے 9نکات پر دونوں فریقین کے متفق ہونے پر ان سے ماہدے پر دستخط کروائے اور معاہدے کی شق 4پر آئندہ اجلاس میں بحث کر نے کا کہا اور دونوں فریقین کو یقین دلوایا کے کمیٹی آئندہ اجلاس میں باقی شکر پر بھی اتفاق رائے کروا ئے گی ۔

چیئر مین کمیٹی نے سول ایوی ایشن اٹھارٹی کی جانب سے 2بر طرف کئے گئے پائلٹس کی اپیل پر 15دنوں کے اندر فیصلہ کر نے کی ہدایت کی اور سیکر ٹری ایوی ایشن ڈویژن سے 5دن میں میں ڈائر یکٹر فلائٹ آپریشن کی تقرری کے حوالے سے رپورٹ مانگ لی۔ معاہدے کے بعد پر یس کانفرنس کر تے ہوئے کمیٹی چیئرمین طلحہ محمود نے کہا کہ ڈائر یکٹر فلائٹ آپریشن کو ہٹانے کا فیصلہ قا نونی رائے لینے کے بعد کیا جائے گیا،پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا،تمام باتیں کمیٹی کے ریکارڈ میں آگئی ہیں،،ذاتی عنا کی خاطر عوام کو تکلیف میں مبتلا کیاجا رہا ہے گیا،حج آپریشن اس وقت چل رہا ہے ،جدہ میں حا جیوں کو 36،36گھنٹے رکنا پڑتا ہے ،انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کسی کی ذاتی میراث نہیں بلکہ قومی ادارہ ہے۔

معاملے کو حل کرنے میں سول ایویشن نے اہم کردا ر ادا کیا۔دوسری جانب پالپا کے صدر عامر ہاشمی کا کہنا ہے کہ تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں۔پالپا کی ہڑتال کے باعث مسافروں کو در پیشن مشکلات پر معذرت خواہ ہوں

متعلقہ عنوان :