گاڑیوں کی خریداری میں پاکستانی شہریوں کی آن لائن ذرائع پرکارڈیلرزکوترجیح

جمعہ 9 اکتوبر 2015 21:00

گاڑیوں کی خریداری میں پاکستانی شہریوں کی آن لائن ذرائع پرکارڈیلرزکوترجیح

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء ) کارمودی کا کہنا ہے کہ زیادہ ترافراد اورکاروباری اداروں کے گاڑیوں کی فروخت اور خریداری میں آن لائن پرجانے کے ساتھ ہی گاڑی خریدنے کے کاروبارمیں انٹرنیٹ آہستہ آہستہ مڈل مین کی تمام اقسام کی جگہ لے رہا ہے تاہم کاریں برائے فروخت کے بازار اب بھی زیادہ ترکار ڈیلروں کی طرف سے لگائے جاتے ہیں ۔

پاکستان سمیت ابھرتی ہوئی منڈیوں میں جہاں پر موبائل اورانٹرنیٹ کا نفوذ تیزی سے بڑھ رہا ہے گاڑیوں کی خرید وفروخت میں کار ڈیلرز اب بھی ایک اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ ملک میں مقامی آٹو ڈیلروں کے ساتھ اشتراک سے کارمودی نے ایک سروے کا انعقاد کیا جس میں جائزہ لیا گیا کہ پاکستانی شہری گاڑیوں کی خریداری سے پہلے کیا تلاش کرتے ہیں؟ اورممکنہ خریداروں کی طرف سے کار ڈیلرشپ کے دوروں کوکس طرح سمجھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

کارمودی کے مطابق پاکستان کی اوسطا قومی آمدنی 1513 ڈالر ہے ۔معاشی ترقی میں حالیہ تیزی کی وجہ سے گاڑیوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ کارمودی کے سروے کے مطابق گزشتہ ایک سے دوسال میں 34فیصد پاکستانیوں نے ایک گاڑی خریدی ہے جبکہ 27.5 فیصد نے آخری مرتبہ ایک کارگزشتہ تین سے پانچ سالوں میں خریدی تھی۔سروے کے 89 فیصد جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ خریداری سے پہلے ڈیلر وزٹ ضروری ہے ۔

62.5 فیصد شہریوں کا کہنا تھا وہ آن لائن کے مقابلے میں کسی ڈیلر سے گاڑی خریدنے ترجیح دیتے ہیں ۔ 42.5 فیصد جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ انھوں نے گاڑی خرید نے سے پہلے آٹو ڈیلر کا اوسطا تین سے پانچ مرتبہ وزٹ کیا۔ کارمودی سروے کے مطابق 17.5 فیصدخریداروں کا جواب تھا کہ وہ گاڑی خریدنے کے عمل میں کار ڈیلر کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے کوانتہائی اہم سمجھتے ہیں۔

62.5فیصد شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ گاڑی کی کم قیمت اور60فیصد نے کاربرانڈ پرتوجہ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ کارمودی سروے سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 89 فیصد جواب دہندگان کارخریدنے سے پہلے آٹو ڈیلرشپ کے دورے کی اہمیت سے اتفاق کرتے ہیں ۔پاکستانی کار خریداروں کی 69 فیصد نے آٹوڈیلرزکے دورے کوخوشگوارتجربہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آٹوڈیلر سے ملاقات میں کاروں کی مختلف اقسام کا آپس میں موازنہ کر سکتے ہیں۔

آٹو ڈیلرشپ میں گاڑیوں کے ٹیسٹ ڈرائیوکی صلاحیت کوایک طرف رکھتے ہوئے پاکستانیوں کی 71 فیصد کا کہنا ہے کہ انھوں نے کارڈیلروں کو بڑا معلوماتی ذریعہ پایا ہے جوکار میں موجود تمام خوبیوں سے آگاہ کرتے ہیں۔پاکستانی کار خریداروں کی 30 فیصد کا کہنا ہے کہ ڈیلرشپ میں پیش کردہ کاروں کی قیمتیں مسابقتی ہوتی ہیں اوریہ انفرادی لوگوں سے خریدنے کے مقابلے میں زیادہ مہنگی نہیں ہوتیں ۔کار ڈیلروں سے پاکستانیوں کی محبت کے باوجود اب بھی اس میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔51 نے کارڈیلروں کے وزٹ کے دوران دباؤکورپورٹ کیا ہے اور 36 فیصد کا کہناہے کہ ڈیلرشپ میں گاڑیوں کی خریداری بیوروکریٹک طرزکی ہوتی ہے ۔