سانحہ منیٰ پر ایران ، سعود ی بیان بازی فرقہ واریت کو فروغ دینے کا باعث بنے گی، سعودی عملے کی تربیت کی ضرورت ہے، انسانی قدروں کا احساس ہونا چاہیے،حجاج کرام کے ساتھ سختی سے پیش آنے کی شکایات افسوسنا ک ہیں

چیئرمین اسلامی یکجہتی کونسل قاضی عبدالقدیر خاموش کی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 9 اکتوبر 2015 20:54

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء ) اسلامی یکجہتی کونسل پاکستان کے چیئرمین قاضی عبدالقدیر خاموش نے ایران اور سعود ی عرب کے درمیان بیان بازی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کی باہمی مخالفت میں سانحہ منیٰ کو سیاسی رنگ دینا فرقہ واریت کو فروغ دینے کا باعث بنے گا۔ امت مسلمہ کو اتحاد کی ضرورت ہے۔ گزشتہ روز مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب میں قاضی عبدالقدیر خاموش نے کہا کہ ایران کی طرف سے جہاں سعودی عرب کو دھمکی آمیز بیانات قابل مذمت ہیں، وہیں آل سعود کو بھی اپنا رویہ تبدیل کرنے اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکام کو عملے کی تربیت کرنی چاہیئے ۔کیونکہ حجاج کرام کی ہرسال بڑھتی ہوئی تعداد کو مناسک حج کے دوران کنٹرول نہ کرسکنا اور ان کے ساتھ سختی سے پیش آنے کے واقعات افسوسنا ک ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی عرب غلطیوں سے سبق سیکھے اور انسانی قدروں کا بھی احساس کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی کیمرے تمام مناسک حج کی نگرانی کے لئے لگے ہوئے ہیں تو ان سے سانحہ منٰی کی تحقیقات کی جاسکتی ہیں، لیکن تحقیقات مکمل ہوئے بغیر سعودی انتظامیہ کو سانحہ منیٰ کا ذمہ دار قراردینا شرعی اعتبار سے بھی درست نہیں۔

الزامات عائد کرنے سے پہلے ایران کو تحقیقاتی کمشن کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے۔ اس سے پہلے کو ئی نتیجہ اخذ کرنا انصاف نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حج کو امت کی عظمت اور اتحادکا مظہر رہنا چاہیے، یہاں کسی بھی طبقے کے حوالے سے تحفظات اور تعصبات کا مظاہر ہ نہیں کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :