اناڑی سیاستدان کھیل کود اور گالم گلوچ کی سیاست سے باہر نکلیں، ہمارے دل سے تو ان کی گالیوں کی جگہ بھی دعائیں نکلتی ہیں بتائیں میں نے کب 6ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے خواب دکھائے، میں پنے دور حکومت میں بجلی بحران کے خاتمہ کے وعدے پر قائم ہوں، پچھلی حکومتوں نے ملکی ترقی کی گنگا الٹی بہائی، ہم نے اگر سیدھی کی ہے تو تنقید کی بجائے شاباش دی جانی چاہیے،بکھی منصوبہ 95 ارب روپے کا تھا، جسے 55ارب میں مکمل کیا جا رہا ہے، کوئی اور پیسہ بنانے والی حکومت ہوتی تو منصوبے پر 95 ارب ہی خرچ کرتی،پاکستان کو چلانا اتنا آسان نہیں، ملکی معاملات اتنے پیچیدہ ہیں کہ انہیں درست کرنے کیلئے حوصلہ چاہیے،ملک کی ترقی کنٹینر پر چڑھنے والوں کے بس کی بات نہیں اور نہ ہی کنٹینر پر کھڑا ہو کر بل جلانے سے بجلی پیدا ہوتی ہے، ملکی ترقی اور اندھیرے ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنا ہوتے ہیں،کسان پیکج کو سیاست کی نظر کرنے والے کسانوں کے ہمدرد ہیں یا ان کے دشمن ہیں،، عوام ضمنی انتخابات میں ترقی اور فلاح کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو مسترد کر دیں گے

وزیراعظم نواز شریف کاشیخوپورہ میں بکھی پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

جمعہ 9 اکتوبر 2015 20:50

شیخوپورہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اناڑی سیاستدان کھیل کود اور گالم گلوچ کی سیاست سے باہر نکلیں، ہمارے دل سے تو ان کی گالیوں کی جگہ بھی دعائیں نکلتی ہیں بتائیں کہ کب میں نے 6ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے خواب دکھائے، میں نے ہمیشہ یہی کہا کہ اپنے دور حکومت میں بجلی بحران کا خاتمہ کروں گا اب بھی اپنے وعدے پر قائم ہوں، پچھلی حکومتوں نے ملکی ترقی کی گنگا الٹی بہائی، اگر ہم نے سیدھی کی ہے تو تنقید کی بجائے شاباشی دی جانی چاہیے،بکھی منصوبہ 95 ارب روپے کا تھا، جسے 55ارب میں مکمل کیا جا رہا ہے،جو ہماری شفاف پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے،اگر کوئی اور پیسہ بنانے والی حکومت ہوتی تو منصوبے پر 95 ارب ہی خرچ کرتی،پاکستان کو چلانا اتنا آسان نہیں، ملکی معاملات اتنے پیچیدہ ہیں کہ انہیں درست کرنے کیلئے حوصلہ چاہیے،ملک کی ترقی کنٹینر پر چڑھنے والوں کے بس کی بات نہیں اور نہ ہی کنٹینر پر کھڑا ہو کر بل جلانے سے بجلی پیدا ہوتی ہے، ملکی ترقی اور اندھیرے ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنا ہوتے ہیں،کسان پیکج کو سیاست کی نظر کرنے والے کسانوں کے ہمدرد ہیں یا ان کے دشمن ہیں۔

(جاری ہے)

مہنگائی کی شرح ملکی تاریخ کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے،دنیا پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کررہی ہے، عوام ضمنی انتخابات میں ترقی اور فلاح کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو مسترد کر دیں گے۔وہ جمعہ کو شیخوپورہ میں بکھی پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آج بکھی پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھ کے خوشی محسوس کر رہا ہوں،خوشی سے شہباز شریف کے ساتھ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے آیا ہوں، پچھلی کئی دہائیوں سے گنگا الٹی بہہ رہی تھی اور ترقی کا پہیہ الٹا گھوم رہا تھا لیکن حکومت نے اپنے اقدامات محنت اور لگن سے اس پہیے کو سیدھا کیا،اب گنگا سیدھی بہنا شروع ہو گئی ہے تو موجودہ حکومت شاباش کی مستحق ہے، میڈیا اگر تنقید کرتا ہے تو اسے اچھے کاموں پر شاباشی بھی دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نیپرا رولز کے مطابق بکھی منصوبہ 95 ارب روپے کا تھا، کوئی پیسہ بنانے والی حکومت ہوتی تو منصوبے پر اتنا ہی خرچ کرتی، نیپرا رولز کے مطابق اتنی لاگت بھی قانونی ہوتی، مگر پنجاب حکومت اس منصوبے کو 55 ارب روپے میں مکمل کر رہی ہے، 40 ارب روپے کی بچت حکومت کی شفاف پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ میں نے چھ ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، آئیں اور مجھے بتائیں کہ میں نے کب ایسا کہا تھا، میں نے کبھی چھ ماہ کا لفظ استعمال نہیں کیا ہمیشہ یہ ہی کہا کہ اپنے دور حکومت میں بجلی بحران کا خاتمہ کر دیں گے، اب بھی 2018ء بجلی کی قلت کے خاتمے کے اپنے اس وعدے پر قائم ہوں، ایسے وژن اور اس پر کام کرنے والے خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چلانا اتنا آسان کام نہیں، ملکی معاملات اتنے پیچیدہ ہیں کہ انہیں درست کرنے کیلئے حوصلہ چاہیے،ملک کی ترقی کنٹینر پر چڑھنے والوں کے بس کی بات نہیں اور نہ ہی کنٹینر پر کھڑا ہو کر بل جلانے سے بجلی پیدا ہوتی ہے، ملکی ترقی اور اندھیرے ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف بجلی کی پیداوار بڑھانا ہی نہیں بلکہ سستی بجلی کی پیداوار بھی ہے، کنٹینر پر چڑھ کر بل جلانے سے بجلی نہیں آتی، اس کیلئے محنت کرنا پڑتی ہے، ہماری حکومت آنے کے بعد سے بجلی کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی ہے، ماضی کی حکومتیں بتائیں کہ انہوں نے بجلی کی پیداوار کیلئے منصوبہ بندی کیوں نہیں کی، موجودہ حکومت سے قبل الٹی گنگا بہہ رہی تھی، ہم روایات بدل رہے ہیں، کئی قوانین اور قواعد و ضوابط ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ ہیں،ہم اب ترقی کے سفر پر چل پڑے ہیں کچھ کر کے ہی دم لیں گے،2018ء بجلی کی قلت کے خاتمے کا بڑی محنت سے مقابلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے موٹر وے بنائی آج اس کی مرمت بھی ہمارے ہی دور حکومت میں ہو رہی ہے، ہماری شفافیت کی پالیسی قومی خزانے کی بچت کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3 منصوبوں سے ملک کو 10کھرب 80ارب روپے کی بچت ہو گی، ان منصوبوں سے بجلی کی پیداواری لاگت 7روپے فی یونٹ ہو گی، پنجاب حکومت بجلی منصوبوں پرتیز رفتاری سے عملدرآمدکرنے کی بہترین مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھیل کود والے سیاستدان خود کو بدلیں، گالیاں نہ نکالیں، سیاستدان کھیل کود اور گالیوں کی سیاست سے باہر نکلیں، ہمارے دل سے تو گالیاں دینے والے سیاستدانوں کیلئے بھی دعائیں نکلتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح ملکی تاریخ کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے، دنیا پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہی ہے، ہم نہیں بلکہ پوری دنیا کر رہی ہے، بجلی منصوبوں کی تکمیل سے سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ملیں گے، بجلی کی قلت ختم ہونے کا فائدہ کسان کو بھی ہو گا، بجلی سستی ہونے سے ٹیوب ویل چلیں گے، زرعی پیداوار بڑھے گی، سستی بجلی کا فائدہ عوام تک پہنچایا جائے گا، سستی بجلی کیلئے پن بجلی منصوبوں پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2012میں 12 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، مگر اب 6سے 8 گھنٹے رہ گئی ہے، کسان پیکج کو سیاست کی نظر کرنے والے کسانوں کے ہمدرد ہیں یا ان کے دشمن ہیں، حکومت کسانوں کیلئے سولر ٹیوب ویل لگانا چاہتی ہے، کاشتکاروں کی سہولت کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا کیسی سیاست ہے، عوام ترقی اور فلاح کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو مسترد کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان معاشی بحالی کی جانب بڑھ رہا ہے، اس کی سمت درست ہو رہی ہے، کوشش ہے کہ لاہور تا کراچی موٹروے پر جلد از جلد کام شروع کر دیں گے، لاہور تا کراچی موٹروے کا زیادہ کام 2018 سے قبل مکمل ہو جائے گا، عوام اور کسان کی خدمت کے مشن کو جاری رکھیں گے، پاکستان کی معاشی بحالی اور سرمایہ کاری کے اہداف حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ہم نے الٹی بہنے والی گنگا کو سبدھا کر دیا، میڈیا ملکی ترقی کیلئے حکومت کے مثبت اقدامات کو اجاگر کرے۔