اسلامی یونیورسٹی، شعبہ اردو میں ”جرمنی میں اردو کی صورتحال“ پر لیکچر

جمعہ 9 اکتوبر 2015 17:33

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء)بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ اردو (خواتین کیمپس )کے زیر اہتمام جرمنی میں زبان ارد و کی صورتحال کے عنوان سے ایک لیکچر کا انعقاد کیا گیا جس میں بون یونیورسٹی جرمنی کے شعبہ اردو کی لیکچرار ڈاکٹر بشرٰی ملک مہمان مقرر تھیں۔ اس موقع ہر شعبہ اردو کی اساتذہ اور طالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اپنے لیکچر میں ڈاکٹر بشری ملک نے بتایا کہ اردو سے محبت کرنے والوں کی جدوجہد کی وجہ سے اردو زبان کو جرمنی میں تیسری سب سے بڑی زبان کا درجہ حاصل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جرمنی اور دیگر یورپی ممالک میں اردو کو زندہ رلھنے کے لیے اردو مشاعروں، ادبی محفلوں کا انعقاد کیا جاتاہے۔ مہمان اسپیکر نے کہا کہ اس وقت آٹھ جرمن یونیورسٹیوں میں شعبہ اردو قائم ہو چکا ہے جہاں اردو زبان کے کورسز پیش کیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر بشرٰی نے اردو کا تاریخی پس منظر ، ارتقاء اور اردو زبان کی ترقی پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔ڈاکٹر بشری نے کہا کہ پاکستان میں اردو زبان کو مناسب حیثیت اور ترجیح نہ دینے اور اس کو بظور زبان نظر انداز کیا گیا جس سے اردو اپنوں کے ہاں ایک اجبنی زبان بنتی جا رہی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اردو کو صرف بات چیت اور رابطے کے ذریعے کے طور پراستعمال کیا جاتا ہے بطور زبان اس کا مقام نہیں دیا جارہاہے، جس کی وجہ سے اردو زبان کی جڑیں کمزور ہوتی جارہی ہیں ۔

اس سے قبل، ڈاکٹر صباحت مشتاق، قائم مقام چیئرپرسن شعبہ اردو نے مہمان اسپیکر کا خیر مقدم کیا اور شرکاء کو لیکچر کے مقاصد بارے آگاہ کیا.انہوں نے کہا کہ اس لیکچر سے طالبات کو بیرون ملک میں اردو کی حیثیت کو سمجھنے کا موقع ملے گا۔