میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے اور ملکی مسائل کے حل نیز قومی یکجہتی کے فروغ میں اس کا کردار نہایت اہم ہے، انتہا پسندی، فرقہ واریت ، دہشت گردی اور مختلف قسم کے تعصبات کے خلاف جنگ میں میڈیا کا کردار ہراول دستے کا ہے ، عوامی رائے سازی وہی کر سکتا ہے

صدر مملکت ممنون حسین کی وزیرِاعظم کے معاونِ خصوصی سے گفتگو

جمعہ 9 اکتوبر 2015 16:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے اور ملکی مسائل کے حل نیز قومی یکجہتی کے فروغ میں اس کا کردار نہایت اہم ہے۔ انتہا پسندی، فرقہ واریت ، دہشت گردی اور مختلف قسم کے تعصبات کے خلاف جنگ میں میڈیا کا کردار ہراول دستے کا ہے کیونکہ عوامی رائے سازی وہی کر سکتا ہے۔

وہ وزیرِاعظم کے معاونِ خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی سے گفتگو کررہے تھے جنہوں نے ایوانِ صدر میں اْن سے ملاقات کی۔ عرفان صدیقی نے الیکٹرانک میڈیا کا نیا ضابط اخلاق صدرِ مملکت کو پیش کیا اور اس کی تیاری کے لیے کی جانے والی کاوشوں سے آگاہ کیا۔ صدر ممنون حسین نے ضابطہ اخلاق کے لیے قائم کی گئی وزیرِاعظم کی خصوصی کمیٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ تیرہ برس بعد ایک متفقہ ضابطہ اخلاق کی تیاری ایک اہم سنگ میل ہے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے اس سلسلے میں پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن ( پی۔ بی۔ اے ) کے تعاون کو بھی سراہا اور توقع ظاہر کی کہ میڈیا اسی رضاکارانہ جذبے کے ساتھ اس ضابطہ اخلاق پر عمل بھی کرے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ میڈیا کو اپنی ساکھ کا خیال رکھنا چاہیے اور اسلامی اقدار ، تہذیب و ثقافت اور قومی تقاضوں کو کسی بھی مصلحت پر قربان نہیں ہونے دینا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :