ملازمہ کا ہاتھ کاٹنے پر بھارت کا سعودی عرب سے احتجاج

جمعہ 9 اکتوبر 2015 16:31

ملازمہ کا ہاتھ کاٹنے پر بھارت کا سعودی عرب سے احتجاج

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء )بھارت نے ملازمہ کا ہاتھ کاٹنے پر سعودی عرب سے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاض میں 58 سالہ بھارتی خاتون پر بیہیمانہ حملے کا معاملہ سعودی حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دارالحکومت ریاض میں 58 سالہ بھارتی خاتون پر بیہیمانہ حملے کا معاملہ سعودی حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق کستوری منی رتھینم نامی خاتون کے مالک نے مبینہ طور پر ان کا ہاتھ اس وقت کاٹ دیا جب انھوں نے مالک کی ظلم و زیادتی سے تنگ آ کر ان کے گھر سے فرار ہونے کی کوشش کی۔محترمہ منی رتھینم گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھیں جن کا ہسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے سعودی مالک اْن کے ساتھ زیادتی کیا کرتے تھے۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ سشما سوارج کا کہنا ہے کہ حکومت نے اس معاملے کو سعودی حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔انھوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ’بھارتی خاتون کہ ہاتھ کاٹنا- بھارتی خاتون کے ساتھ جس طرح کا بہیمانہ سلوک کیا گیا اس سے ہمیں بڑی پریشانی ہوئی ہے۔ یہ قطعی طور نا قابل قبول ہے۔ ہم نے اس معاملے پر سعودی حکام سے بات چیت کی ہے۔ ہمارا سفارت خانہ متاثرہ خاتون سے رابطے میں ہے۔

‘بھارت کے جنوبی شہر چینئی میں منی رتھینم کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنے مالک کے خلاف مقامی حکام سے حراساں کرنے کی شکایت کی تھی جس سے وہ ناراض ہو گیا تھا۔ انھوں نے تین ماہ قبل ہی کام شروع کیا تھا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ کا کہنا ہے کہ بھارت متاثرہ فرد کے انصاف کے لیے کوشش کرتا رہے گا۔ان کا کہنا تھا ’ریاض میں ہمارے سفارت خانے نے اس بارے میں سعودی وزارت خارجہ سے رابطہ کیا ہے اور سپانسر کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی اور سزا کا مطالبہ کیا ہے۔

‘انھوں نے بتایا کہ بھارت نے اس معاملے کی آزادانہ تفتیش کا مطالبہ کیا ہے اور ملزم کے ’خلاف قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کرنے کو کہا گیا ہے تاکہ اگر وہ قصور وار پایا جائے تو قانون کے مطابق اسے سخت سزا مل سکے۔