الیکٹرانک میڈیا کے حوالے سے شکایات کے ازالے کے لئے کونسل آف کمپلینٹ موجود ہے‘ پیمرا بھی اس ضمن میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کا سینیٹ میں توجہ مبذول نوٹس پر جواب
جمعہ 9 اکتوبر 2015 16:16
اسلام آباد ۔9 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ الیکٹرانک میڈیا کے حوالے سے شکایات کے ازالے کے لئے کونسل آف کمپلینٹ موجود ہے‘ پیمرا بھی اس ضمن میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ جمعہ کو ایوان بالا میں سینیٹر چوہدری تنویر خان کے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات وقومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ جو تحفظات اور حساسیت معزز رکن کی طرف سے ظاہر کئے گئے ہیں اس کا احترام کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چینلز پر گفتگو میں الفاظ کے چناؤ کے بارے میں شاید معاشرے میں اتفاق رائے نہیں ہو سکتا۔ ایک چیز جو مجھے ناپسند اور ناگوار گزرتی ہو وہ شاید دوسرے کا جمہوری حق ہو سکتا ہے۔(جاری ہے)
پیمرا وہ اتھارٹی نہیں کہ جو میرے جمہوری حق اور اظہار رائے کے بارے میں فیصلہ کرے اور جب بھی پیمرا ایسا کرتا ہے تو وہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک اس بات کا تعین نہیں ہوگا کہ شکایت کے ازالے کے لئے کون سا ادارہ ہو اور کون اسے تشکیل دے اور کسی کا اظہار رائے بھی مجروح نہ ہو اور وہ شکایات بھی پیدا نہ ہوں جس کی جانب توجہ دلائی گئی ہے یہ مسئلہ موجود رہے گا۔وزیر اطلاعات
نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کے حوالے سے شکایات کے ازالے کے لئے کونسل آف کمپلینٹ موجود ہے‘ پیمرا بھی اس ضمن میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ سینیٹر چوہدری تنویر خان جو چیزیں ناگوار سمجھتے ہیں وہ ہمیں بھجوائیں ‘ کونسل آف کمپلینٹ متعلقہ چینل کو وہ شکایات بھجوائے گی اور اس کا نوٹس لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہتک عزت سے متعلق قوانین بھی موجود ہیں تاہم پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ ایسا قانون بنانے میں اپنا کردار ادا کرے جس کی موجودگی میں کسی کی پگڑی اچھالنی مشکل ہو جائے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ میں ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ شکایت کی صورت میں پیمرا نوٹس بھی جاری کرتا ہے اور متعلقہ ادارے کے خلاف کارروائی بھی کرتا ہے، گزشتہ روز اسی پارلیمان میں پیمرا کی ایک ایڈوائس کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پیمرا کارروائی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توجہ دلاؤ نوٹس پر جس جانب توجہ دلائی گئی ہے پیمرا اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرے گا تاکہ اس طرح کی قباحتوں سے بچا جا سکے۔ قبل ازیں سینیٹر چوہدری تنویر خان نے توجہ دلاؤ نوٹس پر ایوان کی توجہ دلائی کہ بعض ٹی وی چینلز پر سیاسی شخصیات اور پارلیمنٹ کے اس مقدس ادارہ کے اراکین کے بارے میں ہتک آمیز تقاریر نشر کی جاتی ہیں جس پر پیمرا اپنا کردار ادا نہیں کر رہا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ جب بھی محمد نواز شریف کی حکومت آئی تو ملک میں ترقی کے دور کا آغاز ہوا لیکن ایک سازش کے تحت ایسی سرگرمی رچائی گئی اور اب جب ملک دہشتگردی کے چنگل سے نکل کر ترقی کی طرف جارہا ہے تو وہ کون شخص ہے جو اس میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، پیمرا کو چاہیے کہ وہ اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
-
سولرپینل بنانے والوں کو 10 سالہ مراعات دینے کی پالیسی تیار
-
پاکستان ایران نئے معاہدوں پرپیشرفت ہوئی تو پابندیاں لگ سکتی ہیں، امریکہ کی پھردھمکی
-
صدرزرداری سینیٹ کا اجلاس کل جمعرات کی شام طلب کرلیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.