بلدیاتی انتخابات میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پربراہ راست انتخابات کیلئے ، پنجاب میں مرحلہ وار انتخابات کیخلاف ایک نوعیت کی مختلف درخواستوں پر کارروائی مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ

جمعہ 9 اکتوبر 2015 15:58

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے بلدیاتی انتخابات میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پربراہ راست انتخابات کے لیے اور پنجاب میں مرحلہ وار انتخابات کے خلاف ایک نوعیت کی مختلف درخواستوں پر کارروائی مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سمیت دیگر تنظیموں کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی ۔

درخواست گزاروں کے وکیل اشتیاق چودھری اور انیس ہاشمی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 140کے تحت بلدیاتی انتخابات سمیت ہر قسم کے انتخابات میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے امیدواروں کا ا نتخاب لازم ہے لیکن پنجاب حکومت نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس جاری کیا جس کی شق 13کے تحت بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والی خواتین اقلیتوں کسان اور نوجوان کی مخصوص نشستوں خفیہ رائے شماری کے ذریعے انتخاب کی بجائے سلیکشن کا طریقہ کار وضح کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار سیاسی جماعتوں کے وکلا نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ انتخاب کی جگہ سلیکشن کاطریقہ کار آئین سے متصادم ہے ۔ وکلا نے استدعا کی لوگل گورنمنٹ آرڈیننس کی شق 13کو کالعدم قرار دے محضوص نشستو ں پر براہ انتخاباتکا حکم دیا جائے۔ حکومتی وکلا نے درخواستوں کی مخالفت کی اور کہا یہ درخواستیں قابل پیش رفت نہیں ہیں۔تاہم فاضل عدالت نے کارروائی مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ عنوان :