بھارت کے گزشتہ چار سالوں میں 11جوہری سائنسدان غیرفطری موت کا شکار ہوئے

جمعہ 9 اکتوبر 2015 15:31

بھارت کے گزشتہ چار سالوں میں 11جوہری سائنسدان غیرفطری موت کا شکار ہوئے

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء )بھارت کے11 جوہری سائنسدان گزشتہ چار سال میں غیر فطری موت کا شکار ہوئے۔ بھارتی اخبار ”ہندوستان ٹائمز“ اور ”دکن ہیرالڈ“ کی رپورٹ کے مطابق جوہری توانائی کے شعبہ کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ2009ء سے2013ء کے درمیان گیارہ جوہری سائنسدان غیر حقیقی موت کا شکار ہوئے۔

محکمے کے تحقیقی مراکز میں کام کرنے والے آٹھ انجینئرز اورسائنسدان دھماکوں، پھندوں سے یا سمندر میں ڈوب کر مر گئے۔21ستمبر کو ہریانہ کے تحقیقی ادارے کے مطابق نیوکلیئر پاور کارپوریشن کے تین سائنسدان پرسرار حالات میں ہلا ک ہوئے۔ان میں سے دو نے مبینہ طور پر خودکشی اور ایک سڑک حادثے میں ہلاک ہوگیا۔ٹرومبے کے مقام پر بارک ریسرچ سینٹرکے سی گروپ کے دوسائنسدان 2010ء میں اپنی رہائش گاہوں پر مردہ پائے گئے جن کی لاشیں پھندے سے لٹکی ہوئی ملیں۔

(جاری ہے)

اسی ریسرچ سینٹرمیں 2010ء میں دو سائنسدان کیمسٹری لیب میں ایک پراسرار آگ میں جھلس کر مر گئے۔ایف گریڈ کا ایک سائنسدان ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر قتل کردیا گیا۔ ان کو گلا دبا کر ہلاک کیا گیا۔ان کا قاتل ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔ایک ڈی گریڈ کے سائنسدان نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی جس کا کیس پولیس نے بند کردیا۔کالپکم میں تعینات ایک سائنسدان نے2013ء میں مبینہ طور پرذاتی وجوہات کی بنیاد پر سمندر میں چھلانگ لگا کر زندگی ختم کرلی۔ممبئی میں ایک سائنسدان نے پھندا لگا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ایک سائنسدان نے مبینہ طور پر پولیس نے ذاتی وجوہات پرکرناٹک میں دریا میں کود کر خودکشی کر لی۔