شجاع خانزادہ کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن کے آزاد امیدوار ڈاکٹر نعیم اعوان کا جہانگیر خانزادہ کی جیت اور انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 9 اکتوبر 2015 12:34

اٹک ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اکتوبر۔2015ء ) شجاع خانزادہ کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن کے آزاد امیدوار ڈاکٹر نعیم اعوان کا جہانگیر خانزادہ کی جیت اور انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار، دھاندلی نہیں دھاندلہ ہوا ہے، بدترین دھاندلی کے خلاف الیکشن ٹریبونل، انصاف نہ ملنے کی صورت میں ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ تک جانے کا اعلان، کم ترین ٹرن آوٴٹ میں جہانگیر خانزادہ کو 40ہزار ووٹ ملنا صدی کا بڑا مذاق ہے، دھاندلی صرف پولنگ پر نہیں ہوئی بلکہ ووٹنگ سے پہلے اور بعد کے دھاندلی بھی سب پر عیاں ہو چکی ہے، وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد، اراکین قومی اسمبلی ملک ابرار، شکیل احمد کی الیکشن مہم خود ایک بڑی پر ی پول رگنگ ہے، الیکشن کمیشن سنجیدگی سے ان کے خلاف کارروائی کرے، اپنے ووٹرز سپورٹرز کے حقوق کا تحفظ کروں گا، اپنی غیر سیاسی تنظیم جنرل راحیل شریف لورز کو متحرک کرکے جنرل راحیل شریف کو مدت ملازمت میں توسیع پر مجبور کرینگے، جہانگیر خانزادہ اور پنجاب حکومت کے منفی ہتھکنڈوں اور انتقامی کارروائیوں سے بچانے کیلئے ہر قدم اٹھاوٴں گا، رنر اپ امیدوار ڈاکٹر نعیم اعوان کا پریس کانفرنس سے خطاب، تفصیلات کے مطابق 6اکتوبر کو حلقہ پی پی 16کے ضمنی الیکشن میں بڑی دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ڈاکٹر نعیم اعوان نے انتخابی نتائج کو مسترد کر دیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن میں پٹیشن بھی دائر کر دی ہے، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس، پٹواریوں اور انتظامیہ سمیت وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد، ایم این ایز ملک ابرار، شکیل احمد کی کھلے عام انتخابی جلسوں میں آمد و رفت، بڑے بڑے اعلانات ، میرے ووٹرز سپورٹرز کو ہراساں کرنا، میرے بینرز اتارنے کیلئے ٹی ایم اے حضرو کی مشینری کا استعمال اور دیگر کئی منفی ہتھکنڈے دھاندلہ ثابت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ کم تر ٹرن آوٴٹ کی وجہ سے کل 19ہزار ووٹ پول ہوئے جبکہ حکومتی امیدوار کو 40ہزار ووٹ ملنے کا اعلان کیا گیا ، میڈیا ، چھچھ کے غیور عوام اور سنجیدہ حلقے اس بات کے گواہ ہیں کہ پولنگ ٹرن آوٴٹ 10فیصد سے بھی کم تھا جسے الیکشن کمیشن نے 20فیصد ظاہر کرکے حکومتی امیدوار کی جیت کا اعلان کیا، ڈاکٹر نعیم اعوان نے اپنے چیف سپورٹرز جھلا خان، ملک احمد نواز، راشد علی زئی، فیصل خان، یاسر شکور، ربنواز خان یٰسین،شیخ فیصل ، بلال زمان اور دیگر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جماعت میں شامل ہونے سے پہلے ان ساتھیوں اور کارکنان سے مشاورت کروں گا تاہم پی پی پی میں شمولیت بھی خارج از امکان نہیں، ڈاکٹر نعیم اعوان نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں اور نام نہاد گروپوں نے میری مخالفت جبکہ متوسط طبقے نے حمایت کی جسے ہمیشہ یاد رکھوں گا، انہوں نے الیکشن میں موقف عوام تک پہنچانے پر حضرو، اٹک ، کامرہ کے صحافیوں اور اسلام آباد کے میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا

متعلقہ عنوان :