گائے کا گوشت کھانے پر مسلمان کا قتل، بھارتی رکن اسمبلی نے اقوام متحدہ سے رجوع کرلیا، سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے بان کی مون کو خط پر ہندو انتہاپسندوں کو آگ لگ گئی،یو پی کے وزیراعلیٰ اکلیش یادو نے اعظم خان کی برطرفی کا مطالبہ کردیا

جمعرات 8 اکتوبر 2015 23:59

نئی دہلی/ لکھنو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8اکتوبر۔2015ء) بھارت میں سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے گائے کا گوشت کھانے کے الزام میں مسلمان شخص کے قتل کے معاملے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو خط لکھ دیا جس پر ہندو انتہاپسندوں کو آگ لگ گئی، اترپردیش کے وزیراعلیٰ اکلیش یادو نے اعظم خان کی برطرفی کا مطالبہ کردیا ۔

سیکولر انڈیا کا نقاب اوڑھے، بھارت کا اصل چہرہ،بغل میں چھری،منہ میں رام رام ہے، جہاں ایک شخص کو صرف اس لیے موت کے منہ میں دھکیلا گیا کہ مندر سے افواہیں اڑادی گئیں کہ اس غریب نے گائے کا گوشت کھایا ہے۔مودی سرکار کی لمبی خاموشی جب نہ ٹوٹی تو سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے اقوام متحدہ سے رجوع کرلیا،بھارت ماتا میں اقلیتوں کی حالت زار پر بان کی مون کو خط لکھا تو اکھنڈ بھارت کے سپنے دیکھنے والوں کو آگ لگ گئی۔

(جاری ہے)

حالانکہ اس سے پہلے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ مرکنڈے کاٹجو نے بھی ہندو انتہاپسندی کے منہ پر جوتا مارتے ہوئے کہا تھا کہ گائے کسی کی ماں نہیں، صرف ایک جانور ہے،لیکن اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی غنڈہ گردی پر اتر آئی،چار نے مل کر ایک رکن اسمبلی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔گجرات فسادات میں مسلمانوں کے قتل عالم کا کلنک ہو،یا سمجھوتہ ایکسپریس کے مسافروں کو زندہ جلانے کا مکروہ جرم،کبھی گائے کو گاؤ ماتا بنا کر اس کا گوشت کھانے والوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں۔