پی ٹی سی ایل انتظامیہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ اور سکیلوں پر نظر ثانی سے انکاری ہے

متاثرہ ملازمین کا وزیراعظم سے پی ٹی سی ایل کی انتظامیہ کی زیادتیوں کا نوٹس لینے اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ

جمعرات 8 اکتوبر 2015 22:58

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کے ملازمین نے وزیراعظم نوازشریف سے پی ٹی سی ایل کی انتظامیہ کی زیادتیوں کا نوٹس لینے اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی سی ایل انتظامیہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ، سکیلوں پر نظر ثانی ، 12فیصد حصص دینے اور بے نظیر سکیم کے تحت حصص پر منافع دینے اور حکومت کی متعین کردہ شرح کے مطابق ہاؤس رینٹ دینے سے انکاری ہے۔

پی ٹی سی ایل ملازمین کا کہنا ہے کہ مینجمنٹ گزشتہ 8 برسوں میں سرکاری مراعات بشمول حکومتی مقرر کردہ کنوینس الاؤنس ملازمین کو دینے میں ناکام رہی ہے۔ جبکہ 2008 سے لے کر 2015 تک کے بقایاجات بھی ملازمین کو ادا نہیں کیے۔ ملازمین کے مطابق پی ٹی سی ایل کا چارج اتصالات نامی خلیجی ٹیلی کام کمپنی نے سنبھالا تھا۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان اور اتصالات کے مابین معاہدہ کے مطابق واضح طور پر کہا گیا تھا کہ کوئی بھی پی ٹی سی ایل میں کام کرنے والے ملازمین کی سرکاری حیثیت ختم نہیں کر سکتا۔

جبکہ ادارہ کی صرف کمپنی کے طور پر حیثیت ہو گی اور پی ٹی سی ایل کے ملازمین کی حیثیت سرکاری ملازمین کی سی رہے گی جنہیں سرکاری ملازمین کے سکیلوں کے مطابق ہی تنخواہیں اور مراعات ملیں گی۔ لیکن ملازمین کے حقوق ادا نہیں کئے جا رہے ہیں۔نتیجتاً ملازمین اور ان کے زیر کفالت افراد شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بچوں کی صحت اور تعلیم بارے عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں۔ پی ٹی سی ایل کے ملازمین نے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے اپیل کی ہے کہ حکومت پی ٹی سی ایل انتظامیہ کو معاہدہ پر عملدرآمد کرنے کا پابند بنائے جس نے ملازمین کو سرکاری سکیل، الاؤنسز اور دیگر مراعات بارے حکومتی احکامات پر عملدرآمد نہ کر کے حکومتی رٹ کو بھی چیلنج کیا ہے۔