سی ڈی اے کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نبردآزماہونے کے لئے مکمل طور پرتیارہے،اسلام آباد کے مختلف سیکٹروں میں فائر کے سب اسٹیشن بنائے جارہے ہیں،چیئرمین سی ڈی اے

جمعرات 8 اکتوبر 2015 22:53

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل نے کہا ہے کہ وفاقی دارلحکومت میں کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نبردآزماہونے کے لئے سی ڈی اے کا ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹرمینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ پوری طرح چوکس ہے تاہم اس اہم شعبے کو مزید اپ گریڈ کرنے اور اسے جدید آلات سے لیس کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ وہ جمعرات کو اسلام آباد سٹاک ایکسچینج میں فائر فائٹرز کی طرف سے اگ بجھانے اور زخمیوں کو بحفاظت باہر نکالنے کا عملی مظاہرہ دیکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

چیرمین سی ڈی اے نے کہا کہ اس وقت سی ڈی اے کا یہ اہم شعبہ تمام تر جدیدمشینری سے لیس ہے مگر ان سہولیات میں مزید اضافے کے لیے بھی اقدامات اٹھاے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی عملی مشقوں کو با قاعدگی کے ساتھ جاری رکھا جاناچاہیے تاکہ ہم نہ صرف فائر فائٹرز کی عملی کارکردگی بلکہ آگ بجھانے کے آلات کے معیار کو بھی جانچ سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایسی مشقوں سے ہمیں ان آلات میں موجود نقائص کو بھی دور کرنے میں مدد ملتی ہے جن کی روشنی میں اس شعبے کو مزید موئثر بنایا جا سکتاہے ۔

چیرمین سی ڈی اے نے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے ڈایزاسٹر مینجمنٹ کی اکیڈمی قائم کی جا رہی ہے جبکہ اسلام آباد کے مختلف سیکٹروں میں فائر کے سب اسٹیشن بھی بنائے جارہے ہیں تاکہ کسی ایمرجنسی کی صورت میں کم سے کم وقت میں جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کارائیوں کی ساتھ آگ بجھانے کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ فائرفائٹرز کے علاوہ واٹرریسکیو ٹیموں کی پیشہ ورانہ ٹریینگ کے لئے پاکستان نیوی سی ڈی اے کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔

یہ ٹیمیں سیلابی صورتحال میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ملک کا واحد شہرہے جہاں فائر پروٹیکشن ریگولیشن 2010نافذالعمل ہے جس کی وجہ سے آگ لگنے کے واقعات میں قابل ذکر حد تک کمی ہوئی ہے کیونکہ اس قانون کے تحت اسلام آباد میں بنائی جانے والی عمارتوں میں آگ سے بچاؤ کے لیے جدید آلات کی تنصیب اور دیگر اقدامات ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان قوانین کی خلاف ورزی پر 5لاکھ تک جرمانہ بھی ہوسکتا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نے اسلام آباد کی تمام عمارتوں کا تفصیلی سروے شروع ہے تاکہ اس قانون کے نفاذ کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ 8اکتوبر 2005کو آنے والے ہولناک زلزلے کے بعد ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹرکے شعبے کو ایسی نا گہانی صورتحال پر قا بو پانے کے لئے خصوصی مہارت دی گئی ہے اور 8اکتوبر کا دن نہ صرف زلزلے کی ہولناک تباہی کا شکار ہونے والوں کے ساتھ بھر پور اظہار ہمدردی ہے بلکہ اس دن کو قدرتی آفات سے بھر پور آگاہی کے دن کے طور پر یاد رکھنا چاہئے اور آئندہ کے لئے ہمیں تمام تر حفا ظتی اقدامات کے ساتھ کسی بھی نا گہانی صورتحال کا مقا بلہ کرنے کے لئے تیا ر رہنا چاہئے۔

قبل ازیں سی ڈی اے کے ممبر انوائرمنٹ سید مصطفین کا ظمی نے چیرمین سی ڈی اے کو فائز سروسز سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں کسی بھی ناگہانی صورتحال اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے یہ شعبہ ہمہ وقت مستعد اور تیار ہے اور اس طرح کی عملی مشقوں کا مظاہرہ کرنے کا مقصد اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور کارکردگی کو جانچنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر اس شعبے کو نہ صرف اپ گریڈ اور موثر بنایا جارہا ہے بلکہ عملے کی ضروری تربیت پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔ اس موقع پر فائر فائٹرز نے عمارت میں لگی آگ کوبجھانے اور عمارت میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کا عملی مظاہرہ کیا۔ ان مشقوں میں جدید فائرٹینڈرز اور سنارکل، سی ڈی اے ایمبولینس سروس اور ریسکیو آپریشن کے عملے کے علاوہ تربیت یافتہ کتوں نے بھی حصہ لیا۔ چیرمین سی ڈی اے معروف افضل نے ان مشقوں میں فائر فائٹرز کی کاکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے آپ کو ہمہ وقت چوکس اور تیار رکھیں اور اس کام کو قومی جذبے کے تحت سرانجام دیں ۔

متعلقہ عنوان :