دورہ امریکہ سے دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید فروغ دینے میں مدد ملے گی،نوازشریف
دورے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے میں بھی مدد ملے گی،اجلاس سے خطاب
جمعرات 8 اکتوبر 2015 22:46
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ان کے دورہ امریکہ سے دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید فروغ دینے میں مدد ملے گی۔وزیراعظم رواں ماہ کے اواخر میں امریکہ کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے جس کی دعوت انھیں صدر براک اوباما نے دی تھی۔جمعرات کو انھوں نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں اس دورے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سرکاری بیان کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر داخلہ چودھری نثار، مشیر برائے خارجہ اور قومی سلامتی سرتاج عزیز اور خارجہ امور کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے شرکت کی۔وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس دورے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے میں بھی مدد ملے گی۔(جاری ہے)
انسداد دہشت گردی کی بین الاقوامی کوششوں میں پاکستان ایک ہراول دستے کا کردار ادا کرتا رہا ہے اور خاص طور پر گزشتہ سال افغانستان سے بین الاقوامی افواج کے انخلا کے بعد خطے میں امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے کردار کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔
پاکستان نے افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں گزشتہ سال ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف بھرپور فوجی کارروائی شروع کی تھی جس میں اب تک حکام نے تین ہزار سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا بتایا ہے۔اس آپریشن کی وجہ سے ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال میں خاصی بہتری دیکھی گئی ہے اور شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں سے حاصل ہونے والے نتائج کو امریکہ سمیت عالمی برادری قابل ستائش تو قرار دیتی ہے۔لیکن انسداد دہشت گردی میں پاکستان کی کوششوں کے اعتراف کے ساتھ ساتھ حال ہی میں ایسی آوازیں بھی اٹھنا شروع ہوئی ہیں کہ پاکستان صرف ان دہشت گردوں کو نشانہ بنا رہا ہے جنہیں وہ اپنے لیے خطرہ تصور کرتا ہے جب کہ افغانستان اور امریکی مفادات کے لیے مہلک تصور کیے جانے والوں خصوصاً حقانی نیٹ ورک کے خلاف اس کی فورسز مبینہ طور پر صرف نظر کر رہی ہیں تاہم پاکستان ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ وہ یہ کارروائیاں بغیر کسی امتیاز کے تمام دہشت گردوں کے خلاف کر رہا ہے۔2013ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کا یہ دوسرا دورہ امریکہ ہے۔توقع ہے کہ اس دورے میں افغانستان میں پائیدار امن کے لیے پاکستان کی کوششوں اور کردار پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔پاکستان نے رواں سال جولائی میں افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں کے مابین پہلی براہ راست ملاقات کی میزبانی بھی کی تھی جس میں امریکہ اور چین کے مبصر میں شریک ہوئے تھے لیکن بعد ازاں یہ سلسلہ جاری نہ رہ سکا اور افغانستان میں ہونے والے پے درپے ہلاکت خیز حملوں کی ذمہ داری افغان قیادت پاکستان میں موجود دہشت گرد گروپوں پر عائد کرنے لگی جس سے اسلام آباد اور کابل میں فروغ پاتے تعلقات ایک بار پھر تناؤ کا شکار ہو چکے ہیں۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.