محرم الحرام کے سلسلے میں تمام تر انتظامات وقت پر مکمل کریں، علمائے کرام نفرت اور اشتعال انگیز تقاریر سے گریز کریں،ڈپٹی کمشنر حیدرآباد

جمعرات 8 اکتوبر 2015 22:23

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) ڈپٹی کمشنر حیدرآباد معتصم عباسی نے پولیس افسران کو محرم الحرام کے دوران سیکورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ دیگر متعلقہ محکمیں بھی محرم الحرام کے سلسلے میں تمام تر انتظامات وقت پر مکمل کریں، علمائے کرام نفرت اور اشتعال انگیز تقاریر سے گریز کریں اور لوگوں کو مذہبی رواداری بھائی چارے اور برداشت کا درس دیں۔

وہ سابق ضلع ناظم سیکریٹریٹ حیدرآباد میں محرم الحرام کے دوران انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے افسران اور علمائے اکرام کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد راشد ہدایت سمیت دیگر افسران اور علماء کرام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈی سی حیدرآباد معتصم عباسی نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ ماتمی جلوسوں کی گزرگاہوں اور مجالس کے مقامات پر اسٹریٹ لائٹس سمیت صفائی ستھرائی کے خصوصی انتظامات کریں تاکہ اعزاء داروں کو کسی بھی قسم کی مشکل پیش نہ آئے، انہوں نے واسا حکام کو ہدایت کی کہ وہ محرم الحرام کے دوران نکاسی و فراہمی آب کے بہتر انتظامات کو یقینی بنائیں، انہوں نے حیسکو افسران پر بھی زور دیا کہ وہ یکم محرم سے عاشورہ تک مجالس و ماتمی جلوسوں کے اوقات میں لوڈشیڈنگ سے گریز کریں، انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ ڈاکٹر اور طبی عملے کی ٹیموں کو متحرک کیا جائے تاکہ ماتمی جلوسوں کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بروقت نمٹا جاسکے، انہوں نے علمائے کرام سے بھی اپیل کی کہ وہ نفرت اور اشتعال انگیز تقاریر سے گریز کریں اور لوگوں کو مذہبی رواداری بھائی چارے اور برداشت کا درس دیں، محرم الحرام کے دوران سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ایس پی ہیڈ کوارٹر حیدرآباد محمد راشد نے بتایا کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے حیدرآباد میں پولیس اور رینجرز کے اہلکار اپنے فرائض سر انجام دیں گے، عوام کی سہولت کے لیے ایک کنٹرول روم بھی قائم کیاجائے گا تاکہ لوگوں کی شکایات کو بروقت حل کیا جاسکے، مختلف مکتبہ فکر کے علمائے کرام نے اپنے مسائل اور تجاویز سے اجلا س کو آگاہ کیا جس پر ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی اور اس سلسلے میں متعلقہ افسران کو ہدایات دیں۔

متعلقہ عنوان :