Live Updates

نندی پور منصوبے کا ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے آڈٹ کرایا جائے ،نواز شریف نے اقتدارمیں کرپشن کے ذریعے 42ارب بنائے عمران خان

گڈ گورننس اور تجربہ کاری کی دعویدار(ن) لیگ کے دور میں قومی اسٹیل ملز بند ہو گئی ،شریف خاندان کی پاکستان اور سعودی عرب میں ذاتی اسٹیل ملیں ترقی کر رہی ہیں فوج اور رینجرز کی موجودگی کے باوجود ضمنی انتخابات میں (ن) لیگ کی دھاندلی کا خطرہ موجود ہے ،انتخابی نتائج دیکھنے کے بعد الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کی آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کرینگے 2013ء اور 2015ء کی پی ٹی آئی میں بڑا فرق ہے اگر دھاندلی کی کوشش کی گئی تو اچھا نہیں ہوگا ، ایل این جی خفیہ ڈیل ہے ،اس پر سالانہ اربوں ڈالرز خرچ ہوگا ، اس کی بھی آزادانہ تحقیقات کی جائیں پاکستان میں نواز شریف کا امارت میں تیسرا نمبر ہے ،ٹیکس دینے والے پہلے دس ہزار لوگوں میں ان کا نام شامل نہیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی دیگر رہنماؤں کے ہمراہ لاہور میں پر ہجوم پریس کانفرنس

جمعرات 8 اکتوبر 2015 22:21

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نندی پور منصوبے کا ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے آڈٹ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گڈ گورننس اور تجربہ کاری کی دعویدار(ن) لیگ کے دور میں قومی اسٹیل ملز بند ہو گئی جبکہ شریف خاندان کی پاکستان اور سعودی عرب میں ذاتی اسٹیل ملیں ترقی کر رہی ہیں ، فوج اور رینجرز کی موجودگی کے باوجود ضمنی انتخابات میں (ن) لیگ کی دھاندلی کا خطرہ موجود ہے ،چیف الیکشن کمیشن پر اعتماد ہے لیکن صوبائی ممبران پر اعتبار نہیں کیونکہ یہ عام انتخابات میں دھاندلی میں ملوث رہے ہیں،انتخابی نتائج دیکھنے کے بعد الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کی آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے،2013ء اور 2015ء کی پی ٹی آئی میں بڑا فرق ہے اگر دھاندلی کی کوشش کی گئی تو اچھا نہیں ہوگا ،نیلم جہلم منصوبہ تاخیر کا شکار ہونے کی وجہ سے قوم کو سالانہ 50ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے ، ایل این جی خفیہ ڈیل ہے اور اس پر سالانہ اربوں ڈالرز خرچ ہوگا ، اس کی بھی آزادانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ معلوم ہو سکے اس میں کون پیسہ بنا رہا ہے ،100ارب خسارے کا شکار پی آئی اے کو حالیہ ہڑتال کی وجہ سے مزید 40کروڑ کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے جبکہ شاہد خاقان عباسی کی ائیر لائن نے کرایوں میں اضافہ کر کے 6دنوں میں 9کروڑ روپے زائد منافع کمایا ،نواز شریف نے اپنے دو ادوار میں کرپشن کے ذریعے 42ارب روپے بنائے ،اقتدار میں آکر شریف برادران اور آصف زرداری سمیت تمام کرپٹ سیاستدانوں کے ساتھ وہی سلوک کریں گے جو ہم نے خیبرپختوانخواہ میں اپنے وزیر اور دیگر لوگوں کے ساتھ کرپشن کرنے پر کیا ہے،نواز شریف کا140ارب روپے کے اثاثوں کے ساتھ پاکستان میں تیسرا نمبر ہے لیکن ٹیکس دینے والے پہلے دس ہزار لوگوں میں ان نام شامل نہیں،پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کا بلوچستان یا ڈیرہ اسماعیل خان کی بجائے پنجاب سے روٹ گزارنے کے اقدام کی وجہ سے چھوٹے صوبوں میں پنجاب کے خلاف نفرتیں پیدا ہوں گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تحریک انصاف چیئرمین سیکرٹریٹ میں شاہ محمود قریشی، چوہدری محمد سرور ،میاں اسلم اقبال ،نعیم الحق اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ (ن ) لیگ چھ مرتبہ پنجاب اور تین مرتبہ وفاق میں حکومت کر رہی ہے لیکن اس نے قوم سے کیا گیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا ۔ہم احتجاجی دھرنے میں مصروف رہے جسکی وجہ سے ہم پارلیمنٹ بھرپو راپوزیشن کا کردار ادا نہیں کر سکے لیکن اب ان کی کرپشن کے ایک ایک سکینڈل کو قوم کے سامنے لائیں گے ۔

(ن) لیگ نے انتخابی مہم کے دوران روشنن پاکستان کا نعرہ لگایا ،شہباز شریف نے کہا تھاکہ اگر چھ ماہ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم نہ کر سکا تو میرا نام بدل دینا ،نواز شریف نے اقتدارمیں آنے کے بعد کہا کہ 2017لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی لیکن اب نیپرا کی رپورٹ کے مطابق 2020ء تک بھی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں۔ نیپرا اور آڈیٹر جنرل پاکستان کا نہیں ۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا کہ موجودہ حکومت نے بجلی چوری ، نا اہلی اور کرپشن کی مد میں قومی خزانے کو 980ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے ۔نیپرا نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ عوام کو 70فیصد اوور بلنگ کر کے بجلی کے بھجوائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ نندی پور کرپشن کا منصوبہ بھی پوری قوم کے سامنے ہے وہ 32ارب سے 82ارب تک پہنچ گیا لیکن صرف 5روز چلنے کے بعد ہی وہ منصوبہ بھی ختم ہو گیا ۔

حکومت کی درخواست پر جسٹس (ر) ناصر زاہد نے آڈٹ کرنے سے انکار کر دیاہے ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح رینٹل پاور کا آڈٹ ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے کرایا گیا اسی طرح نندی پورمنصوبے کا بھی ایشین ڈویلپمنٹ سے آڈٹ کرایا جائے ۔ نیپرا نے ہی بتایا ہے کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو 20ارب کا نقصان ہوا جنہوں نے اپنی نا اہلی اور کوتاہیوں کی سزا غریب عوام کو دی اور ان سے 20ارب اضافی وصول کر لئے ۔

نیلم جہلم منصوبے کا سرچارج ہر ماہ عوام سے بلوں سے وصول کیا جارہا ہے اور اس منصوبے کے مکمل نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو پچاس ارب کا سالانہ نقصان ہو رہا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ ایل این جی منصوبہ بھی ایک سکینڈل ہے ۔ یہ اربوں ڈالر کا منصوبہ ہے لیکن قیمت کے تعین سمیت تمام معاملات کو انتہائی خفیہ رکھا جارہا ہے ۔ اگر اس منصوبے کی تحقیقات ہوئیں تو واضح ہو جائے گا کون اس میں پیسہ بنا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں بجلی کا سر کلر ڈیٹ 200ارب روپے تھا ،پیپلز پارٹی کے دور میں 480روپے تک پہنچا ۔(ن) لیگ نے اقتدارمیں آ کر نہ جانے کن کو سرکلر ڈیٹ کی مد میں 480ارب روپے کی ادائیگیاں کیں لیکن آج حالت یہ ہے کہ یہ سرکلر ڈیٹ 600ارب تک پہنچ چکا ہے جبکہ (ن) لیگ کے دور میں بجلی کی قیمتیں دو گنی کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں اسٹیل ملز کی پیداوار ی استعداد74فیصد اور منافع تقریباً60ارب کے قریب تھا ، پیپلز پارٹی آئی تو اسٹیل ملز کو 60ارب کا نقصان پہنچا یا جبکہ اس کی پیداوار ی استعداد بھی انتہائی کم کردی گئی اور منافع صرف 8ارب کے قریب تھا لیکن انتہائی تجربہ کار ہونے کادعویٰ کرنے والی مسلم لیگ (ن) آئی تو اسٹیل ملز سرے سے ہی بند ہوگئی اور اب اسٹیل ملز اس پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کو دے رہے ہیں جس نے ماضی میں اسے نقصان پہنچایا ۔

دوسری طرف شریف برادران کی سعودی عرب اور پاکستان میں اسٹیل ملیں بڑی کامیابی سے چلتی ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ صرف اپنے بزنس اور ذاتی مفادات کا ہی تحفظ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کبھی نام ہوتا تھا لیکن اب یہ 100 ارب کے خسارے میں ہے ۔چند روز پہلے پائلٹس کی ہڑتال کی وجہ سے اسے 40کروڑ روپے کا نقصان ہوا لیکن دوسری طر ف وفاقی وزیر شاید خاقان عباسی کی نجی ائیر لائن نے کرایوں میں اضافہ کر کے صرف چھ روز میں نو کروڑ روپے منافع کما لیا ۔

انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن پارلیمنٹ میں یہ بتا چکے ہیں کہ نوازشریف نے 1994-96ء تک صرف 470روپے ٹیکس دیا ۔جلا وطنی کے دوران انکی شوگر ملیں تو پاکستان میں تھیں لیکن کوئی ٹیکس نہیں دیا گیا ۔ملک واپس آ کر صرف پانچ ہزار روپے ٹیکس کی مد میں ادا کئے گئے لیکن اب سنا ہے کہ تحریک انصاف کے احتجاج کی وجہ سے وہ زیادہ ٹیکس دے رہے ہیں۔ نواز شریف کے پاس 140ارب روپے کی دولت ہے جبکہ وکی پیڈیا کہہ رہا ہے کہ نواز شریف پاکستان میں دولت کے حساب سے تیسرے امیر ترین شخص ہیں لیکن ٹاپ دس ہزار ٹیکس دینے والوں میں ان کا نام شامل ہیں ۔

ریمنڈ بیکر نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ نواز شریف نے اپنے دور ادوار میں کرپشن کر کے 42ارب روپے بنائے ۔موٹر وے کے ذریعے 160ملین ڈالر ،بینکوں سے 140ملین ڈالر کا قرضے لئے ،60ملین ڈالر بھارت کو چینی فروخت کر کے ،1990-92ء کے دوران بینکوں سے قرضوں کی مد میں 6ارب روپے لئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف جب 1988-89ء میں وزیر اعلیٰ رہے تو اس وقت بھی آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھاکہ نواز شریف کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے قومی خزانے کو 35ارب کانقصان ہوا ۔

لاہور میں شریف برادران نے چھانگا مانگا کی سیاست کے لئے 3ہزار ایل ڈی اے کے پلاٹس بانٹے اس وقت جوہرٹا ؤن میں پلاٹ کی قیمت پانچ لاکھ روپے تھی جو آج پانچ ارب روپے بنتے ہیں۔رائے ونڈ میں 1800ایکڑ پر محل بنانے کے بعد سڑکوں سمیت دیگر انفراسٹر اکچر کے لئے سرکاری خزانے سے 6ارب روپے استعمال کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو کا منصوبہ چین میں فی کلو میٹر 4.11ملین ڈالر ،بھارت کے احمد آباد میں یہ منصوبہ 3ملین ڈالر جبکہ لاہور میں یہ منصوبہ 11ملین ڈالر اور اسلام آباد میں 20ملین ڈالر فی کلوکی لاگت سے مکمل ہوا ہے جو بہت بڑی کرپشن ہے جس کا آڈٹ ہونا چاہیے ۔

شریف برادران نے دانش سکولوں کے لئے پانچ ارب سے زائد رقم خرچ کی لیکن اگر یہ رقم سرکاری سکولوں کی حالت زارکی بہتری کے لئے استعمال کی جاتی تو اس سے 21ہزار سکولوں کی حالت بہتر بنائی جا سکتی تھی ۔ پنجاب میں 61فیصد سکولوں میں بجلی ،38فیصد میں صاف پانی میسر نہیں اور 35فیصد میں ٹوائلٹس نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ائیر پورٹ بھی کرپشن کا منصوبہ ہے جس کی 2008ء میں لاگت 37ارب روپے تھی اور آج یہ لاگت 100ارب روپے تک پہنچ چکی ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ کے ایس بی بینک بھی کرپشن کا ایک میگا سکینڈل ہے یہ کس طرح آگے پیچھے ہوا یہ بھی منظر عام پر آنا چاہیے او رجو لوگ ذمہ دار ہیں انہیں سزا ملنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے سستی روٹی پروگرام شروع کیا جس پر 34ارب روپے خرچ ہوئے لیکن اربوں روپے کرپشن کی نظر ہو گئے ۔سستی روٹی پروگرام کا سربراہ اس شخص کو بنایا گیا جس پر ایفی ڈرین کا کیس تھا ۔

عمران خان نے کہا کہ 2008ء میں پاکستان پر 65ارب ڈالر بیرونی اور 19ارب اندرونی قرضے تھے اور ہر پاکستانی 2008ء میں 37ارب کا مقروض تھا اور آج ہر پاکستان 1لاکھ10ہزار کا مقروض ہو چکا ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو 2018ء تک ہر پاکستانی ایک لاکھ 40ہزار کا مقروض ہو جائے گا۔ (ن) لیگ کی پہلی حکومت ہوتی تو ہم سمجھ لیتے کہ ان سے غلطیاں ہوئیں لیکن یہ بار بار اقتدار میں آئے ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں (ن) لیگ صرف فیملی بزنس اور پیسہ بڑھانے کیلئے اقتدار میں آتی ہے ۔

لاہور میں ستر فیصد عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ،ہسپتال میں ایک ایک بیڈ پر چار چار مریض پڑے ہیں اور جب تحریک انصاف نے حافظ آباد میں کامیاب کسان کنونشن کیا تو اس کے بعد حکمرانوں کو بھی کسان پیکج یاد آ گیا ہے ۔حکمرانوں نے میٹرو پر 150ارب روپے خرچ کر دئیے اگر یہ کسانوں اور غریب عوام پر خرچ کئے جاتے تو اس سے غربت ،مہنگائی اور بیروزگاری میں کمی ہوتی ۔

قرضہ لے کر صرف وہی منصوبے بناتے ہیں جن میں سے انہیں کمیشن ملناہوتی ہے یہ ایسے منصوبے نہیں بناتے جس سے عا م آدمی یا غریب کو کوئی فائدہ پہنچے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری اکا منصوبہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ایک سنہری موقع ہے اور چین نے اپنے مغربی حصے کو سمندر کے ذریعے دنیا سے ملانے کے لئے گوادر کا منصوبہ شروع کیا لیکن اقتصادی راہداری کا منصوبہ جس کو ڈیرہ اسماعیل خان کے ذریعے انتہائی قریب سے پاکستان کے ساتھ جوڑا جا سکتا تھا شریف برادران نے اپنے مفادات کے لئے انتہائی لمبے روٹ کے ذریعے اسے پنجاب سے جوڑا اور اس منصوبے کے لئے بھی شریف برادران ہی بیرون ملک معاہدہ کر رہے ہیں ۔

شہباز شریف چین جا سکتے ہیں باقی صوبوں کے وزیر اعلیٰ کیوں نہیں جا سکتے ۔اگر بھارت سے کچھ طے کرنا ہو تو اس کے لئے حسین نوازجاتے ہیں یہ پاکستان کے مفاد کو نقصان پہنچا کر اپنا فائدہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر اقتصادی راہداری کو بلوچستان سے بھی گزارا جائے تواس سے وہاں کی عوام میں پائی جانے والی محرومیاں ختم ہو سکتی ہیں لیکن (ن) لیگ پنجاب اور اپنے مفاد کا سوچ رہی ہے اور میں پنجابی ہونے کے باوجودیہ کہتا ہوں کہ ا س سے پنجاب کے خلاف ایسی نفرت پیدا ہو گی جیسے مشرقی پاکستان کی ہمارے خلاف پیدا ہوئی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم کے مطابق شوگر ملز لگانے پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود شریف برادران جنوبی پنجاب میں دو شوگر ملیں لگا رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ لاہور کا ضمنی الیکشن صرف تحریک انصاف نہیں پاکستان کے لئے بھی اہم ہے اور آج کے جلسے میں صرف لاہور نہیں پورے پنجاب سے لوگ آئیں گے ۔ ہم نے خواتین کی ڈیوٹیاں لگا دی ہیں اور پورا پہرہ دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ لاہور کے لوگ (ن) لیگ سے پیسے لیں گے لیکن ووٹ تحریک انصاف کو دیں گے اور ہم جب تک ووٹوں کی گنتی اور باقاعدہ اعلان نہیں ہو جاتا ہر ڈبے کے ساتھ موجود رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس حلقے میں جلسہ کر رہے ہیں جہاں ضمنی انتخاب ہو رہا ہے ہمیں کیسے جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ ہم انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور ہر صورت جلسہ کیا جائیگا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات